جی این این سوشل

تفریح

میری زندگی میں کوئی پچھتاوا نہیں ہے،اداکارہ ہانیہ عامر

میں نے تعلقات سے جڑی ہر ایک چیز کا لطف اٹھایا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

میری زندگی میں کوئی پچھتاوا نہیں ہے،اداکارہ ہانیہ عامر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: اداکارہ ہانیہ عامر نے کہا کہ میری زندگی میں کوئی افسوس یا پچھتاوا نہیں ہے۔

ہانیہ عامر نے ایک پوڈ کاسٹ میں اپنے تعلقات ، ماضی میں ہونے والی غلطیوں اور وہ ٹرولز کو کیسے ہینڈل کرتی ہیں بارے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اب تک اپنی زندگی میں بالکل ویسا ہی کام کیے جیسا میں چاہتی تھی۔

میری زندگی میں کوئی افسوس یا پچھتاوا نہیں ہے۔ میں نے چیزیں اپنے سوچ یا عقل کے مطابق کیں۔ میں نے اپنے تعلقات سے اچھی طرح سے لطف اٹھایا۔ مجھے کسی تعلق کے بنانے کا ایک لمحہ بھی افسوس نہیں ہے۔ میں نے تعلقات سے جڑی ہر ایک چیز کا لطف اٹھایا، ہر چیزکا برا حصہ ہونا تھا، میں اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتی تھی۔غلطیوں سے سیکھنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں نے اپنی غلطیوں سے سیکھا ہے کہ کیا دکھانا ہے اور کیا چھپانا ہے۔ اب، میں وہی کرتی ہوں جو مجھے صحیح لگتا ہے۔

میرے لیے بہت سی چیزیں بالکل نارمل ہیں، اس لیے میں ان کے بارے میں پوسٹ کرتی ہوں۔ ہاں، میں نے سیکھا ہے کہ رومانوی رشتوں کی حفاظت کی جانی چاہیے کیونکہ وہ بہت نازک ہوتے ہیں۔ اپنے پرستاروں بارے بات کرتے ہوئے ہانیہ نے کہا کہ دوسرے سرے پر ایسا نہیں ہے کہ شیطان یا نفرت کرنے والےبیٹھے ہیں، وہ صرف آپ کے پرستار ہیں جو آپ سے محبت کرتے ہیں اور اپنے آپ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں اگر کوئی رشتہ ٹوٹ جاتا ہے تو وہ ٹوٹ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ نہیں پڑھتیں کہ نفرت کرنے والے ان کے پروفائل پر کیا لکھتے ہیں۔

علاقائی

 کراچی میں کل 24 گھنٹے گیس بند رہے گی، شیڈول جاری

31 کلومیٹر طویل ایک نئی ٹرانسمیشن پائپ لائن کو گیس سسٹم میں جوڑنے کے لیے یہ اقدام کیا جا رہا ہے، ترجمان سوئی سدرن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 کراچی میں کل 24 گھنٹے گیس بند رہے گی، شیڈول جاری

کراچی : کراچی کے مختلف علاقوں میں کل 28 جولائی کو صبح پانچ بجے سے لے کر اگلے روز صبح پانچ بجے تک گیس کی سپلائی بند رہے گی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے اس حوالے سے ایک شیڈول جاری کیا ہے۔

سوئی سدرن کے ترجمان کے مطابق 31 کلومیٹر طویل ایک نئی ٹرانسمیشن پائپ لائن کو گیس سسٹم میں جوڑنے کے لیے یہ اقدام کیا جا رہا ہے۔ اس سے صنعتی، کمرشل اور گھریلو صارفین کے لیے گیس کا پریشر بہتر ہو جائے گا۔

پائپ لائن کو گیس سسٹم میں جوڑنے کیلئے 24 گھنٹے کی عارضی بندش کی جائے گی جس سے سرجانی ٹاؤن، نارتھ کراچی، منگھو پیر، قصبہ، اورنگی ٹاؤن اور نارتھ ناظم آباد کے تمام سیکٹرز اور بلاکس متاثر ہوں گے۔

ترجمان سوئی سدرن کے مطابق متاثرہ علاقوں میں فیڈرل بی ایریا کے، گلبرگ، بفرزون، سائٹ انڈسٹریل ایریا، بلدیہ ٹاؤن، اتحاد ٹاؤن اور ماڑی پور کے تمام بلاکس بھی شامل ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ گلشن معمار، احسن آباد، جنجال گوٹھ اور سائٹ سپر ہائی وے اور اطراف میں گیس کی فراہمی بھی مکمل بند رہے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان

یکم اگست سے 15 اگست تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان

 

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان ہے۔ یکم اگست سے 15 اگست تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے، جس کی بنیادی وجہ عالمی مارکیٹ میں نرخوں اور درآمدی پریمیم میں کمی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 15 دن کے دوران 2 سے 3 ڈالر فی پیرل کمی واقع ہوئی ہے۔

تاہم اس کا انحصار حتمی حتمی حساب کتاب اور موجودہ ٹیکس کی شرح پر ہے۔

حکام کے مطابق گزشتہ 15 روز کے دوران عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی اوسط قیمت 89.50 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 87.50 ڈالر جبکہ ڈیزل تقریباً 93.96 ڈالر سے کم ہو کر 94 ڈالر فی بیرل پر آگیا ہے۔

حکومت نے موجودہ فنانس بل میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر کر دی ہے تاکہ اگلے مالی سال میں 12 کھرب 80 ارب روپے جمع کیے جا سکیں، اس کے برعکس گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے اس مد میں 960 ارب روپے حاصل کیے، جو 869 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 91 ارب روپے زائد رہے۔

اس وقت پیٹرول کی قیمت 275 روپے 60 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 284 روپے فی لیٹر ہے، نئی قیمتوں کے بعد پیٹرول 272 روپے سے اوپر رہے گا جبکہ ڈیزل 275 روپے فی لیٹر کے قریب رہے گا، بشرطیکہ حکومت پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافہ نہ کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll