Advertisement
TheMaryamNSharifNew
Advertisement
پاکستان

جہانگیر اور علی ترین کی عبوری ضمانتوں میں 11 جون تک توسیع

لاہور : سیشن کورٹ لاہور نے شوگر سکینڈل اور منی لانڈرنگ کیسز میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کی عبوری ضمانتوں میں 11جون تک توسیع کردی ۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 سال قبل پر جون 1 2021، 12:35 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے

تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ لاہور میں جہانگیرترین اورعلی ترین سمیت دیگرکیخلاف شوگر اسکینڈل ، منی لانڈرنگ کے 2مختلف مقدمات پرسماعت  ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین  نے کی ۔ جہانگیر ترین کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر  سیشن کورٹ میں پیش ہوئے ۔ دوران سماعت  عدالت نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے نے کیا تحقیقات کی ہیں ؟ ابھی تک تحقیقات کیوں مکمل نہیں کی گئیں ؟ اگر آپ کا ادارہ تفتیش نہیں کرنا چاہتا تو بتائے، جس پر ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ ایف آئی اے کے ایک افسر کا تبادلہ ہوگیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جس نے تبادلہ کیا اس کو شوکاز نوٹس جاری کر رہے ہیں، جب تفتیش چل رہی ہے تو تفتیشی کیسے بدل گیا ؟۔ ایف آئی اے  حکام  کاکہنا تھاکہ ایف آئی اے میں روٹیشن پالیسی کے تحت بڑے پیمانے پر تبادلے ہوئیے ہیں ،ہم اپنے دلائل دینے کےلئے تیار ہیں ۔

ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے کہا کہ پچھلے دنوں تقرر و تبادلے ہوئے ہیں، نئے جج آج چارج لے لیں گے، کیس کو بغیر سماعت ملتوی کر رہے ہیں۔ عدالت کی اجازت کے بغیر تفتیشی کا تبادلہ نہیں ہوسکتا،  تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کر رہا ہوں ۔عدالت نے جہانگیرترین علی ترین سمیت دیگر کی ضمانتوں میں گیارہ جون تک توسیع کردی۔

جہانگیرترین نے بینکنگ کورٹ لاہورکےباہرمیڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عدالت کے چکر لگاتے ہوئےدوسےڈھائی ماہ ہوچکےہیں، کچھ دوست یکجہتی کیلئےاکٹھے ہوئے جو آج بھی کھڑےہیں، تمام دوستوں نے وزیراعظم سے ملاقات کیلئےوقت مانگا تھا،   وزیراعظم نے انصاف کا وعدہ کیا تھا،بہت دن گزر گئے، اب انصاف مل جاناچاہئے۔

ان کاکہنا تھا کہ کچھ باتیں معلوم ہیں جو میڈیامیں نہیں بتاناچاہتا، یہ قیاس آرائیاں ہیں  کہ علی ظفر نے وزیراعظم کو زبانی رپورٹ دیدی ، یہ بھی قیاس آرائیاں ہیں کہ وہ رپورٹ میرے لیے مثبت ہے ، وزیراعظم نےانصاف کا وعدہ کیاتھا، بہت دن گزر گئے اب انصاف مل جانا چاہئے، علی ظفر نے رپورٹ میں جو بھی کہاوہ منظر عام پر لایاجائےاورایکشن لیاجائے ۔ جہانگیر ترین کاکہنا تھا کہ کچھ باتیں معلوم ہیں  جو رپورٹ آنےکےبعدواضح کروں  گا۔ کسی حکومتی اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات نہیں ہوئی ،اس میں کوئی صداقت نہیں، عدالت میں کیس لڑ رہے ہیں، علی ظفرکی رپورٹ کاانتظارکر رہےہیں، ہمارےساتھ سیاست نہ کی جائے، انصاف کیا جائے۔

Advertisement
TheMaryamNSharifNew
Advertisement