جی این این سوشل

پاکستان

حج کیلئے تربیت کا دوسرا مرحلہ 15 اپریل سے شروع کیا جائے گا

حکومتی حکامات کے مطابق حج کیمپوں میں تمام عازمین حج کیلئے حج فلائٹس شروع ہونے سے دس دن قبل تک ویکسی نیشن کروانا لازمی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حج کیلئے تربیت کا دوسرا مرحلہ 15 اپریل سے شروع کیا جائے گا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد : حج تربیت کا دوسرا مرحلہ رواں ماہ کی پندرہ تاریخ سے شروع ہو گا۔

وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے مطابق پاکستان بھر میں 122 مقامات پر چالیس تربیت کار نئے حج اقدامات اور حج سے متعلق امور پر تربیت دیں گے۔

تمام عازمین حج کو مناسک حج اور انتظامی امور نظم وضبط برقرار رکھنے اور عبادت کے دوران مساوات کے حوالے سے تمام معلومات کی فراہمی یقینی بنائی جائیں گی۔

یاد رہے کہ حکومتی حکامات کے مطابق حج کیمپوں میں تمام عازمین حج کیلئے حج فلائٹس شروع ہونے سے دس دن قبل تک ویکسی نیشن کروانا لازمی ہے۔

پاکستان

سستی بجلی کے حصول کےلئے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سستی بجلی کے  حصول کےلئے  عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سستی بجلی کے لیے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سب کا خواب تھا پاکستان میں اسلام کے مطابق زندگی گزاریں، بدقسمتی سے وہ پاکستان اب تک نہیں بن سکا جس کی تمنا تھی، پاکستان بننے پر بھی جماعت اسلامی نے لوگوں کی خدمت کی، جماعت اسلامی کا خدمت کا سلسلہ تب سے اب تک جاری ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ  ہماری حکومتیں کسی چیز کو مینج کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں، گورننس ٹھیک نہ ہو تو کوئی بھی چیز مینج نہیں کر سکتے، پاکستان میں سیاستدانوں کی صورت میں حکمران طبقہ برسراقتدار ہے، حکمران طبقہ زیادہ تر وڈیرے اور جاگیر دار ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی اولادوں کو بہترین قسم کی تعلیم دلواتے ہیں، یہ لوگ غریب کے بچے کو تعلیم سے دور رکھتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، بچوں کو پڑھانا مشکل ہے، معیشت کسی اور نے نہیں پورے حکمران طبقے نے خراب کی، حکمران طبقے میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جو 77 سال سے اقتدار پر قابض ہیں۔بجلی کا بل بم بن کر گر رہا ہے، بجلی کا بل مکان کے کرائے سے زیادہ آتا ہے، حکمران طبقے نے ہر حکومت میں آئی پی پیز بنائیں، بجلی بنانے والے اداروں کو نجی شعبے میں دیا گیا، آئی پی پیز پاور پلانٹ مہنگی بجلی بنانے کے لیے دیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے ہر دور میں آئی پی پیز سے معاہدے کیے، دائیں اور بائیں اے ٹی ایم ہوں تو اکیلا بندہ کیا کرے گا، مفاد پرست طبقہ ان پارٹیوں میں موجود ہوتا ہے، لیڈر دعوے کرتا ہے اور پارٹی لوٹ رہی ہوتی ہے، ہمیں اپنی سوچ، طرز سیاست اور ہر چیز پر سوچنے کی ضرورت ہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات جاہلوں نے نہیں پڑھے لکھے لوگوں نے خراب کیے، 74 فیصد نوجوان کہتے ہیں پاکستان میں نہیں رہنا، پاکستان کا کونسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں منشیات نہیں فروخت ہو رہیں، تھانوں میں رشوت کا نظام اوپر تک چلتا ہے، ہمارے بچوں کے جسموں میں منشیات کی صورت میں زہر اتارا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان الرحمان نے کہا کہ مایوس ہو کر گھر بیٹھ گئے تو یہ مزید بجلی، گیس مہنگی اور خیرات دیں گے، بادشاہ سلامت نے 14 روپے سستے کر کے ہمیں خیرات دی ہے، آئی پی پیز کی اپنی کیپسٹی پیمنٹ بند کریں، ہمیں خیرات نہیں اپنا حق چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ظلم کا نظام ختم ہونا چاہیے، پاکستان میں اس وقت سیاست بازی ہو رہی ہے،عوام کو پوچھنے والا کوئی نہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سلیب لگا، کسی نے بات کی؟ صرف جماعت اسلامی ہر مسئلے پر بات کرتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعظم کا افراط زر کی شرح اور مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار

2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں ریکارڈ کمی ہوئی اور افراط زر کی شرح 11 فیصد پر آگئی، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کا  افراط زر کی شرح اور مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار

وزیر اعظم شہباز شریف نے افراط زر کی شرح اور پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں ریکارڈ کمی ہوئی اور افراط زر کی شرح 11 فیصد پر آگئی ، معاشی ماہرین کی جانب سے ستمبر کے مہینے میں افراط زر کی شرح میں مزید کمی کی پیشنگوئی خوش آئند ہے ۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی اصلاحات کی پالیسی پر گامزن ہے اور رائیٹ سائیزنگ پالیسی پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے جس کی نگرانی میں خود کر رہا ہوں، اس کے معیشت پر مثبت اثرات جلد نمایاں ہونگے ۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کو بلوں کی مدد میں ایک بڑا ریلیف دیا گیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فچ کے بعد موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے جو کہ عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کا اعتراف ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی گئی ہے، حکومتی معاشی اور مالیاتی ٹیم کی محنت سے معیشت استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے، عوام کی مشکلات کا احساس ہے، حکومت عوام کی مشکلات اور مسائل کے حل کے لئے دن رات کام کر رہی ہے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

کراچی میں آئندہ چند روز میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

خلیج بنگال سےمرطوب ہوائیں 2 ستمبرکو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی میں آئندہ چند روز  میں  گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

مون سون ہواؤں کے زیراثر کراچی میں 3 سے 4 ستمبر کے درمیان گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال سےمرطوب ہوائیں 2 ستمبرکو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے،جو اسی روز شام /رات ملک کے مغربی حصوں پر اثرانداز ہوں گی،جس کے زیر اثر کراچی میں 3 سے4 ستمبر(منگل،بدھ)کو گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

دیہی سندھ کے مختلف اضلاع سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، دادو،حیدرآباد،ٹھٹھہ،بدین،مٹھی،میرپورخاص،جیکب آباد، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمد خان، تھرپارکر، مٹھی، عمرکوٹ، سانگھڑمیں بھی گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر کی پیش گوئی کے مطابق  پیر کو کراچی میں مطلع جزوی/ مکمل ابرآلود رہنے کا امکان ہے جبکہ شام/ رات پھوار اور بوندا باندی ہوسکتی ہے۔

پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے32 ڈگری کے درمیان ریکارڈ ہوسکتا ہے جبکہ منگل کو مطلع جزوی ابرآلود،صاف اور مرطوب رہنے کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کوکراچی میں  زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32.6 جبکہ نمی کا تناسب 76 فیصد رہا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll