تفریح

ہر فن مولا اداکارمعین اختر کو مداحوں سے بچھڑے 13برس بیت گئے

معین اختر نے بحیثیت اداکار، گلوکار، صداکار، مصنف، میزبان اور ہدایت کار معین اختر نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا

GNN Web Desk
شائع شدہ 8 months ago پر Apr 22nd 2024, 12:57 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
ہر فن مولا اداکارمعین اختر کو مداحوں سے بچھڑے 13برس بیت گئے

ٹی وی ،فلم، اسٹیج اور ڈرامہ سمیت ہر فن مولا اداکار اور عظیم فنکار معین اختر کو مداحوں سے بچھڑے 13برس بیت گئے لیکن وہ آج بھی مداحوں کی یادوں میں زندہ ہیں۔

24دسمبر 1950 کو کراچی میں پیدا ہونے والے معین اختر کی وجہ شہرت کسی ایک شعبے کی مرہون منت نہیں تھی بلکہ وہ فن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے۔بحیثیت اداکار، گلوکار، صداکار، مصنف، میزبان اور ہدایت کار معین اختر نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

انہوں نے 13 برس کی عمر میں اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا اور پہلی مرتبہ شیکسپیئر کا ’دی مرچینٹ آف وینس‘ اسٹیج ڈرامہ کیا۔معین اختر نے 16 برس کی عمر میں ٹی وی کی دنیا میں قدم رکھا جس کے بعد فنکاری کے ایسے جوہر دکھائے کہ سب کے دلوں میں گھر کر لیا۔

معین اختر نے ڈرامہ سیریل ’روزی‘ سے شہرت کی بلندیوں کو چھوا جس میں انہوں نے ایک خاتون کا کردار ادا کیا تھا، ان کے متعدد مقبول ڈراموں میں ففٹی ففٹی، ہالف پلیٹ، فیملی 93 شامل ہیں۔ معین اختر پاکستانی شوبز اور ادب کی دنیا کے بڑے ناموں انور مقصود اور بشریٰ انصاری کے ساتھ بھی کام کر چکے ہیں۔

معین اختر کے بہترین ڈراموں میں ہاف پلیٹ، عید ٹرین، روزینہ جبکہ سٹیج شوز میں بکرا قسطوں پر اور بڈھا گھر پر ہے، نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑ ڈالے۔

معین اختر نے یوں تو زیادہ تر مزاحیہ کردار ادا کیے لیکن سنجیدہ کردار میں بھی انہوں نے اپنا لوہا منوایا۔ معین اختر وہ پہلے پاکستانی فنکار ہیں جن کے مجسمے کو لندن کے مشہور مومی عجائب گھر 'مادام تساؤ' میں رکھنے کی پیشکش کی گئی تاہم ان کے اہلخانہ نے مسترد کیا۔

انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں بے مثال خدمت کے اطراف میں معین اختر کو حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈآف پر فارمنس اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا، طویل عرصے سے دل کے عارضے میں مبتلا پاکستانی سٹیج اور سکرین کا یہ بڑا نام 22 اپریل 2011ء کو خاموشی سے دنیائے فانی سے کوچ کرگیا۔

معین اختر 22 اپریل 2011 کو کراچی میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئے لیکن وہ اپنے مداحوں کے دل میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔