جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

سپارکو کا ملٹی مشن کمیونیکیشن سیٹلائٹ لانچ کرنےکا اعلان

پاک سیٹ ایم ایم ون 30 مئی کو چین کے شیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا جائےگا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سپارکو کا ملٹی مشن کمیونیکیشن سیٹلائٹ لانچ کرنےکا اعلان
سپارکو کا ملٹی مشن کمیونیکیشن سیٹلائٹ لانچ کرنےکا اعلان

پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹماس فیئر ریسرچ کمیشن (اسپارکو) نے ملٹی مشن کمیونیکیشن سیٹلائٹ لانچ کرنے کا اعلان کردیا۔پاک سیٹ ایم ایم ون 30 مئی کو چین کے شیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا جائےگا۔

ترجمان سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائٹ سپارکو اور چائنیز ایرواسپیس انڈسٹری کے باہمی اشتراک سے بنایا گیا ہے اور اس کا مقصد ملک کی کمیونیکیشن اور رابطے کی ضرورت کو پورا کر نا ہے۔

اسپارکو نے اپنے بیان میں کہا کہ ملٹی مشن کمیونیکشن سیٹلائٹ پراجیکٹ چین اور پاکستان کے درمیان ٹیکنالوجی کی دنیا میں بڑھتے ہوئے تعاون کی عکاسی کرتا ہے

اس سیٹلائٹ کی لانچنگ تقریب اسپارکو کے اسلام آباد اور کراچی کے دفاتر سے براہ راست دکھائی جائے گی۔

اس وقت پاکستان کے دو سیٹلائٹ خلا میں موجود ہیں، پاک سیٹ ون آر 2011 میں لانچ کیا گیا تھا، اس کی ڈیزائن لائف 15 سال تھی جو 2026 میں مکمل ہوجائے گی۔

پاکستان کا ایک اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ بھی خلا میں موجود ہے، پی آر ایس ایس ون 2018 میں لانچ کیا گیا تھا۔

موسم

 پنجاب میں سموگ کی شدت برقرار، فضائی آلودگی شہریوں کیلئے وبال جان بن گئی

لاہورآج پھر آلودہ ترین ہونے پر دنیا میں پہلے نمبر پر آگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 پنجاب میں سموگ کی شدت برقرار، فضائی آلودگی شہریوں کیلئے وبال جان بن گئی

 پنجاب میں سموگ کی شدت برقرار، فضائی آلودگی شہریوں کیلئے وبال جان بن گئی، لاہور آج پھر آلودہ شہروں میں پہلے نمبر پر ہے۔

لاہور کی فضا آلودہ ترین ہونے پر دنیا میں پہلے نمبر پر آگیا، شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس 344 ریکارڈکیا گیا، ملتان میں بھی فضا مضر صحت، آلودگی کی شرح 575 ہوگئی، فیصل آباد 438، پشاور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 273 ریکارڈکیا گیا، راولپنڈی 175 اور اسلام آباد میں اے کیو آئی 142 ہو گیا۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی دنیا میں آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر رہا جس کا اے کیو آئی 291 ریکارڈ کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گورنر سندھ سے قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کی ملاقات

ملاقات کے دوران گورنر ہاوس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جبکہ قطر کے سفیر نے گورنر ہاوس کے تاریخی حصوں کا دورہ بھی کیا، جن میں قائداعظم کا کمرہ شامل تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گورنر سندھ سے قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کی ملاقات

گورنر ہاوس کراچی میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات کے دوران قطر کے سفیر نے گورنر سندھ کے مختلف انیشی ایٹو کی تعریف کی۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے اس موقع پر قطر کے سفیر کو بتایا کہ قطر پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے، اور پاکستان میں سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول اور ضمانت فراہم کی جائے گی۔

ملاقات کے دوران گورنر ہاوس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جبکہ قطر کے سفیر نے گورنر ہاوس کے تاریخی حصوں کا دورہ بھی کیا، جن میں قائداعظم کا کمرہ شامل تھا۔

کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ وہ جیل میں قید بچوں کی ضمانت کرانے کو تیار ہیں کیونکہ “یہ ہمارے بچے ہیں”۔ اس کے علاوہ، گورنر سندھ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ “ان کی جادوگرنی ہار گئی اور ہمارا جادوگر محسن نقوی جیت گیا”۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کو چیک کرنا چاہیئے کہ بشری بی بی کہیں دو نمبر گیم تو نہیں کھیل گئی، خواجہ آصف

پی ٹی آئی والے اگر سنگجانی بیٹھ جاتے تو آج سڑکیں بند ہوتیں اور ڈی چوک کے حملے کا خطرہ بدستور رہتا، وزیر دفاع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کو چیک کرنا چاہیئے کہ بشری بی بی کہیں دو نمبر گیم تو نہیں کھیل گئی، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو چیک کرنا چاہیئے کہ بشری بی بی کہیں دو نمبر گیم تو نہیں کھیل گئی، اگر یہ سنگجانی بیٹھ جاتے تو آج سڑکیں بند ہوتیں اور ڈی چوک کے حملے کا خطرہ بدستور رہتا۔

اپنے بیان میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کارکنان کے ہاتھوں سارا دن رل گیا، پوری پی ٹی آئی کی کمٹمنٹ وڑ گئی، پی ٹی آئی کو چیک کرنا چاہیئے کہ بشری بی بی کہیں 2 نمبر گیم تو نہیں کھیل گئی۔

خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ چیک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، حکومت کو بشری بی بی کا مشکور ہونا چاہیئے، سنگجانی میں بیٹھنے پر بانی پی ٹی آئی اور پارٹی لیڈرشپ راضی تھی، اگر یہ سنگجانی بیٹھ جاتے تو آج سڑکیں بند ہوتیں، انٹرنیٹ بھی مشکل سے چلتا، ائیر پورٹ سے اسلام آباد آنا مشکل ہوتا، ڈی چوک کے حملے کا خطرہ بدستور رہتا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ بشری بی بی کی ضد پر خیبرپختونخوا سے آنے والے ڈی چوک پر حملہ آور ہوئے، پہ عمران خان کی رضا مندی کے برعکس تھا، پھر یہ گاڑیاں، جھنڈے، عمران خان کی تصویریں چھوڑ کے بھاگے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll