جی این این سوشل

صحت

گرمی میں انڈے انسانی صحت کیلئے فائدہ مند یا نقصان دہ ؟

 معاشرے میں غلط العام ہے کہ انڈے  اپنی فطرت میں گرم ہوتے ہیں۔ جس کے با عث عام طور پر لوگ بالخصوص گرمیوں میں  انہیں کھانے سے اجتناب کرتے ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گرمی میں انڈے انسانی صحت کیلئے فائدہ مند یا نقصان دہ ؟
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ماہر غذا  ڈاکٹر عظمت مجید نے جی این این کے پروگرام فیس ٹو فیس میں انڈے کی افادیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عموما لوگوں میں کہا جاتا ہے کہ انڈے گرم ہوتے ہیں اور گرمی میں انڈے نہیں کھانے چاہیے ۔ 
انہوں نے کہا کہ اللہ نے بنی نوع انسان کو ایک بہترین اجزائے ترکیب سے تشکیل دیا  ہے۔  انسانی جسم کی ضروریات میں تین بڑے اجزاء    پروٹین، چکنائی، اور کاربوہائیڈریٹس شامل ہیں۔انسانی جسم اپنے  مختلف کام سر انجام دینے کے لیے   ان بنیادی اجزاء کے حصول کے لیے کئی  توانائی کے ذرائع پر انحصار کرتا ہے۔ ان میں سے انڈے پروٹین کا ایک زبردست ذریعہ ہیں۔
 معاشرے میں غلط العام ہے کہ انڈے  اپنی فطرت میں گرم ہوتے ہیں۔ جس کے با عث عام طور پر لوگ بالخصوص گرمیوں میں  انہیں کھانے سے اجتناب کرتے ہیں۔
جی این این کی خصوصی نشریات میں ماہر غذا  ڈاکٹر عظمت مجید نے بتایا کہ یہ نظریہ بالکل غلط ہے کہ انڈے گرم ہوتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ انڈہ ہی وہ  واحد غذا ہے جو قدرتی پروٹین کا  ایک مکمل  ذریعہ ہوتا ہے۔ 
انہوں نے  جی این این   کے پروگرام میں  بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جسم کو آنکھ جھپکانے سے لے کر دل کے دھڑکنے تک پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔ انڈے کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں موجود پروٹین کے اجزاء یعنی  امائنو ایسڈ ز جسم میں باآسانی حل ہو کر جسم کا حصہ بن جاتے ہیں جس کی بدولت جسم ان اجزاء سے بھی فیض یاب ہوتا ہے جو عموما دوسری خوراک میں موجود نہیں ہوتے۔ اس کے ساتھ ہی انسانی جسم امائنو ایسڈز  سے کئی اقسام کی نئی پروٹین بنانے کا اہل ہو جاتا ہے۔ 
اور جہاں تک انڈہ کھانے سے جسم کے گرم ہونے اور پسینہ نکلنے کا تعلق ہے تو اس بات سے انڈے کی تاثیر سے کچھ لینا دینا نہیں۔ اس کی اصل وجہ ان فاسد مادوں اور چکنائیوں کا جسم سے نکلنا ہے جو جسم میں زائد مقدار میں ہوتے ہیں۔  انڈے میں موجود اجزاء ان فاسد مادوں کے ساتھ چپک کر ان کو جسم سے مساموں کے راستے نکال باہر کرتے ہیں۔

پاکستان

عالمی برادری فلسطین کے معاملے پر اپنی ذمہ داری پوری کرے، وزیراعظم

عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے،شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی برادری فلسطین کے معاملے پر اپنی ذمہ داری پوری کرے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین کے علاقے خان یونس میں جاری اسرائیلی فورسز کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت اور گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے، فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے،اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ خان یونس میں اسرائیل کی بربریت کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں،خان یونس کے محاصرے سے علاقے میں اشیائے خور و نوش اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے،فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے،اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہیں،پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں اپنے بیان میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھرپور آواز اٹھائی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہ مطالبہ دہراتے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف کے فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے حالیہ فیصلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک پاکستان سے پاکستان ائیر فورس کے 6 جہازوں کے ذریعے 1200 ٹن اور 3 بحری جہازوں کے ذریعے 1500 ٹن امدادی سامان فلسطین بھجوایا جا چکا ہے، پاکستان کے میڈیکل کالجز میں فلسطین کے میڈیکل کے طلباء کے لیے خصوصی انتظام کی ہدایت کی ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے،پاکستانی حکومت اور عوام اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ

امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ،حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا   مطالبات  کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ


لاہور : بجلی کے بلوں میں اضافے، آئی پی پیز اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں جاری دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا نے رات مری روڈ پر گزاری اور صبح شرکا کی تواضع کی گئی۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن دھرنے سے خطاب کر رہے ہیں۔

دھرنے کے باعث میٹرو بس سروس بھی دوسرے روز معطل ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو مختلف مقامات سے بند کر رکھا ہے۔

جماعت اسلامی نے اپنے تمام مطالبات منظور ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت سے مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے گرفتار کارکنوں کی رہائی اور بات چیت میں سنجیدگی کی شرط رکھی ہے۔

حکومت کی جانب سے اب تک جماعت اسلامی کے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ پر تھانہ مسلم ٹاؤن میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

دوسری جانب نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محسن نقوی نے لیاقت بلوچ سے دھرنے کے شرکا کے مطالبات کے حوالے سے بات کی۔

محسن نقوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت پوری سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی بلز میں 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، بجلی بلز میں سلیب ریٹ ختم کیے جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے، غریب، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll