Advertisement
علاقائی

سندھ حکومت کا سڑکوں پر کچرا پھینکنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

کراچی اسٹیل مل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ سندھ حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ اسٹیل بند نہیں کی جائےگی  اور نہ ہی پرائیویٹ کی جائے گی

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر مئی 30 2024، 11:04 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
سندھ حکومت کا  سڑکوں پر کچرا پھینکنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ


  کراچی : سندھ حکومت کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بتایا کہ سندھ کابینہ کا آج اجلاس ہوا جس میں 22  نکاتی ایجنڈے پر بات ہوئی اور اہم فیصلے کیے گئے۔ 
وزیر اطلاعات شرجیل میمن  نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی میں کچرا ایک بڑ ا مسئلہ  ہے۔ لہذا سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سڑکوں اور نالوں میں کچرا پھینکنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ وہ بلڈرز جو اپنا ضائع شدہ ملبہ باہر پھینک دیتے ہیں انہیں بھی گرفتار کیا جائے گا ، اس کے علاوہ گھر سے باہہر کچرا پھینکنے والے کی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی ۔ 

کراچی اسٹیل مل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ سندھ حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ اسٹیل بند نہیں کی جائےگی  اور نہ ہی پرائیویٹ کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اسٹیل مل کی نجکاری نہیں، بلکہ بحالی کرے گی۔ 
 پاکستان اسٹیل مل  کو چلانے کے حوالے سے منصوبہ بندی کے بارے میں بتاتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسٹیل مل کی خالی اراضی پر چین کی مدد سے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون قائم کیا جائے گا۔  ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی کمائی سے پاکستان اسٹیل مل کو چلایا جائے گا۔ ای بی زیڈ سوبائی اور وفاقی حکومت مل کر بنائیں گے۔   
صوبہ میں نئے اساتذہ کی تقرری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے صوبہ بھر میں نئے اساتذہ کی تقرری کی منظوری دے دی۔  
انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ حکوت کی زیر نگرانی سرکاری ملازمین کے لیے سندھ ہاؤسنگ  سوسائٹی بنائی جائے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ حکومت نئی الیکٹرک بسیں چلانے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ الیکٹرک بسوں کے آنے سے آلودگی کم ہو گی اور ماحول میں بہتری آ ئے گی۔ اس کے علاوہ سندھ میں ون سٹاپ شاپ کی بھی منظوری دی گئی۔
 گھروں میں کام کرنے والے ملازمین کے حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت گھروں میں کام کرنے والے ملازمین کی رجسٹریشن کرنے جا رھی ہے۔ 
 وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے اسپیشل افراد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے اسپیشل افراد کے لیے کوئی مخصوص ہسپتال نہیں ہے۔ سندھ حکومت 100 ایکڑ زمین اسپیشل بچوں کے لیے مختص کرنے جا رہی ہے۔

 

Advertisement