جی این این سوشل

کھیل

بھارتی کرکٹ فینز کی شاہین شاہ آفریدی سے خوش گپیاں، ویڈیو وائرل

فینز نے بتایا کہ وہ بالخصوص پاکستانی کھلاڑیوں کو دیکھنے کے لیے بھارت سے آئے ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بھارتی کرکٹ  فینز کی شاہین شاہ آفریدی سے خوش گپیاں، ویڈیو وائرل
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بھارتی فینز کی شاہین شاہ آفریدی سے خوش گپیاں

بھارتی فینز نے شاہین سے  بھارت کے خلاف میچ میں اچھی باؤلنگ نہ کروانے کی فرمائش کی۔

نیو یارک: سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں بھارتی فینز پاکستانی سٹار کرکٹر سے اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔
بھارتی فینز نے ازراہ مزاق شاہین سے درخواست کی کہ شاہین بھارت کے خلاف اچھی با ؤلنگ مت کرنا اور بھارتی کھلاڑیوں روہت شرما اور ویرات کوہلی کو اپنا دوست سمجھنا۔

 
شاہین شاہ آفریدی کے ہمراہ بیٹھے فینز نے پاکستانی سٹار کرکٹر سے کھل کر بات چیت کی۔ فینز نے بتایا کہ وہ بالخصوص پاکستانی کھلاڑیوں کو دیکھنے کے لیے بھارت سے آئے ہیں۔ 
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شاہین شاہ بھی اپنے بھارتی فینز کے ساتھ گھل مل گئے اور خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔ بھارتی فینز میں مرد حضرات کے ساتھ خواتین فینز بھی شامل تھیں۔ 
امریکہ میں حالیہ جاری ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا کل بروز اتوار ہو گا، جس میں دونوں روایتی حریف ٹیمیں اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کریں گی۔

جرم

سعودی عرب نے قتل میں ملوث مقامی شہری کو سزائے موت سنادی

اخبار 24 کے مطابق سعودی سکیورٹی حکام نے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش کی اور متعلقہ عدالت میں کیس بھیجا گیا۔ الزام ثابت ہونے پر سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سعودی عرب نے قتل میں ملوث مقامی شہری کو سزائے موت سنادی

سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دہرے قتل میں ملوث مقامی شہری احمد بن صالح بن علی آل حسن کی سزائے موت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔

اخبار 24 کے مطابق سعودی سکیورٹی حکام نے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش کی اور متعلقہ عدالت میں کیس بھیجا گیا۔ الزام ثابت ہونے پر سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا۔

واضح رہے کہ ایپل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے فیصلے کو برقرار رکھا جس پر گزشتہ روز عملدرآمد کیا گیا۔ شہری نے اپنے ہم وطن ابراہیم بن محمد بن احمد الشریف اور ان کی بہن نورہ کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جلسےکی آڑ میں فساد اور تماشا لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، عظمیٰ بخاری

پنجاب میں بدمعاشی، غندا گردی اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے، صوبائی وزیر اطلاعات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جلسےکی آڑ میں فساد اور تماشا لگانے کی اجازت  نہیں دیں گے، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ جلسےکی آڑ میں فساد اور تماشا لگانے نہیں دیں گے جب کہ پنجاب میں بدمعاشی، غندا گردی اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے کل لاؤ لشکر کے ساتھ انقلاب لانے کی کوشش کی، ان کی نجی فورس نے کانچ کے ٹکڑے مارے جس سے 25 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب میں بدمعاشی، غندا گردی اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے، جلسےکی آڑمیں فساد اور تماشا لگانے نہیں دیں گے، اگر قانون ہاتھ میں کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔ حالات خرابی کی ذمہ داری علی امین گنڈاپور پر عائد ہوگی۔

وزیراطلاعات پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے، کسی کوبھی احتجاج کے نام پرسڑکیں اور چوراہے بند کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

متحدہ عرب امارات میں پاکستانی مشنز کی جانب سے ایک ویڈیو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تارکین وطن، ملازمت کے متلاشی افراد اور وزٹ ویزا پر آنے والے سیاحوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقامی قوانین اور ضوابط سے خود کو واقف کریں اور ان پر عمل کریں۔

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے تاکہ وہ مقامی قوانین کے ساتھ ساتھ اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو سمجھ سکیں، تاکہ کسی بھی قانونی مسئلے سے بچا جا سکے۔ایڈوائزری میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مقامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے، جس میں قید، جرمانے یا یہاں تک کہ ملک بدری بھی شامل ہے۔

اعلامیے میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستانی شہریوں کو جاری کیے جانے والے دبئی ویزوں کی تصدیق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی (جی ڈی آر ایف اے) کے ذریعے کی جاسکتی ہے جبکہ ابوظہبی اور شارجہ جیسی دیگر اماراتی ریاستوں کے ویزوں کی تصدیق فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔ ملازمت کے متلاشی افراد کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سرکاری چینلز کے ذریعے اپنے ممکنہ آجروں کی تصدیق کریں۔ کسی بھی غیر یقینی صورتحال کی صورت میں وہ ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے یا دبئی میں قونصلیٹ جنرل سے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں وزارت انسانی وسائل اور امارات (موہرے) کی ویب سائٹ کے ذریعے لیبر قوانین کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے وسائل بھی فراہم کیے گئے ہیں، جہاں امیدوار ای میل یا چیٹ کے ذریعے خدمات استعمال کرسکتے ہیں۔ امیگریشن اور ویزا سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے درخواست دہندگان عامر سینٹرز سے رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ تاشیل سینٹرز کے ذریعے لیبر کے مسائل میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔

ایڈوائزری میں کسی جرم یا تنازع کی صورت میں، تارکین وطن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر پولیس کو معاملے کی اطلاع دیں۔ ورک پرمٹ کی منسوخی کے ایک سال کے اندر کام کی جگہ کی خلاف ورزیوں کی اطلاع موہرے کو دی جانی چاہیے۔  ویڈیو میں میڈیکل ریکارڈ، درست پاسپورٹ اور ویزا کاپیاں، ملازمت کے تازہ ترین معاہدوں، مالی ریکارڈز اور آجر کی تفصیلات تک آسانی سے رسائی رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ان دستاویزات کو ہنگامی صورتحال کی صورت میں متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں قریبی اہل خانہ کے ساتھ شیئر کیا جانا چاہیے۔ تارکین وطن کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان رقم کی منتقلی کے لیے سرکاری چینلز کا استعمال کریں اور شناختی کارڈ، سم کارڈ، پاسپورٹ، امارات آئی ڈی اور ای میل اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ایڈوائزری میں آن لائن بینکنگ اور کریڈٹ کارڈ فراڈ کے خطرات پر روشنی ڈالی گئی اور دونوں ممالک میں لائف اور میڈیکل انشورنس حاصل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید برآں، تمام پاکستانی تارکین وطن پر زور دیا گیا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں جاب لاس انشورنس حاصل کریں، جسے غیر رضاکارانہ طور پر روزگار کے نقصان (آئی ایل او ای) انشورنس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم اوورسیز پاکستانی اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میزبان ملک کے قوانین پر عمل کرنا نہ صرف ہمارے لیے اچھے شہری کی عکاسی کرتا ہے بلکہ پاکستان کا نام بھی روشن کرتا ہے۔متحدہ عرب امارات میں تقریباً 1.7 ملین پاکستانی ہیں جو ملک کی دوسری سب سے بڑی تارکین وطن برادری کے طور پر جانی جاتی ہے یہاں سالانہ لاکھوں افراد آتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll