جرم

قرآن کی مبینہ بے حرمتی پر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص ہلاک

مشتعل ہجوم نے مشتبہ شخص کے ساتھ تھانے اور ایک موبائل گاڑی کو آگ لگا دی، ڈی پی او سوات

GNN Web Desk
شائع شدہ 6 months ago پر Jun 21st 2024, 9:57 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
قرآن کی مبینہ بے حرمتی پر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص ہلاک

خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات کے علاقے مدین میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی پر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔

سوات کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ڈاکٹر زاہد اللہ خان کے مطابق بدامنی کے واقعے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے مشتبہ شخص کو تھانے منتقل کیا تھا لیکن ایک مشتعل ہجوم نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور مشتبہ شخص کو لے گئے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈی پی او نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے مشتبہ شخص کے ساتھ تھانے اور ایک موبائل گاڑی کو آگ لگا دی۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ مشتعل ہجوم نے سڑک کے درمیان ایک شخص آگ لگا دی اور ساتھ ہی ایک پولیس اسٹیشن کے باہر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہیں۔

ڈی پی او نے کہا کہ مدین میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور وہ کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ مدین ،کالام، بحرین اور دیگر مقامات کے علاوہ وادی سوات کے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ صوبائی دارالحکومت پشاور سے تقریباً 245 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی جانب سے پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کے پی کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے واقعے کا نوٹس لیا اور اس معاملے پر صوبائی پولیس چیف رپورٹ طلب کر لی۔

وزیر اعلیٰ کے پی کے نے پولیس چیف کو صورتحال پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا حکم دیا اور واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پولیس نے سرگودھا میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں مشتعل افراد سے ایک مسیحی شخص کو بچایا تھا، جو 9 دن بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

2022 میں ضلع خانیوال کے ایک دور افتادہ گاؤں میں مبینہ بے حرمتی پر ایک ادھیڑ عمر شخص کو ہجوم نے سنگسار کر کے ہلاک کر دیاتھا۔