جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے این ڈی ایم اے نے ایپ کا اجرا کر دیا

اس ایپ کی نمایاں خصوصیات میں تمام تنظیموں اور افراد کے لئے قومی اور علاقائی زبانوں میں صوتی اور تصویری شکل میں انتباہ جاری کرنا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے این ڈی ایم اے نے ایپ کا اجرا  کر دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نے قدرتی آفات کے حوالے سے مؤثر تیاری اور ردعمل کیلئے'' پاک این ڈی ایم ڈیزاسٹر الرٹ'' موبائل ایپ کا اجراکیا ہے۔

ایپ کا مقصد قدرتی آفات کی صورت میں عوام کے ساتھ موثر روابط یقینی بنانا ہے۔

اس ایپ کی نمایاں خصوصیات میں تمام تنظیموں اور افراد کے لئے قومی اور علاقائی زبانوں میں صوتی اور تصویری شکل میں انتباہ جاری کرنا ہے۔

تفریح

 معروف بھارتی اداکارہ عالیہ بھٹ کا امبانی خاندان کی شادی میں شرکت کیلئے پاکستانی برینڈ کے کپڑوں کا انتخاب 

سوشل میڈیا صارفین نے عالیہ بھٹ کے کپڑوں کی ڈیزائننگ کو سراہا۔ پرستاروں نےعالیہ بھٹ کو اس لہنگے میں سنگیت کے باقی سب شرکاء سے منفرد قرار دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 معروف بھارتی اداکارہ عالیہ بھٹ کا امبانی خاندان کی شادی میں شرکت کیلئے پاکستانی برینڈ کے کپڑوں کا انتخاب 

معروف بھارتی اداکارہ عالیہ بھٹ نے حال ہی میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ایک خوبصورت لہنگا پہنے اپنی تصاویر شیئر کیں۔

ان تصاویر میں عالیہ بھٹ نے ایک گہرے رنگ کا ویلوٹی لہنگا ملبوس کیا ہوا ہے جو انہوں نے مکیش امبانی کے بیٹے آننت امبانی کی شادی کی تقریب ’’سنگیت‘‘ میں شرکت کے لیے زیب تن کیا۔

عالیہ بھٹ کا لہنگا پاکستانی معروف پاکستانی برینڈ  نے تیار کیا ہے۔ عالیہ بھٹ کے لہنگے کی تیاری کے لیے اسٹائلنگ معروف اسٹائلنگ برینڈ پریانکارکپاڈیا نے کی، جبکہ عالیہ بھٹ کی زیب تن کی ہوئی جیولری معروف جیولری برینڈ کےمین جیولری کی ہے۔ 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Alia Bhatt 💛 (@aliaabhatt)

سوشل میڈیا صارفین نے عالیہ بھٹ کے کپڑوں کی ڈیزائننگ کو سراہا۔ پرستاروں نےعالیہ بھٹ کو اس لہنگے میں سنگیت کے باقی سب شرکاء سے منفرد قرار دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

 لاپتہ افراد کے معاملہ، علی امین گنڈا پور کی پشاور ہائی کورٹ طلبی

خیبرپختونخوا میں روز بروز لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 لاپتہ افراد کے معاملہ، علی امین گنڈا پور کی پشاور ہائی کورٹ طلبی

 لاپتہ افراد کے معاملہ پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو طلب کر لیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا 22 جولائی کو عدالت میں پیش ہوں، چیف جسٹس نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں روز بروز لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ پولیس اور سی ڈی ٹی بھی لوگوں کو اغوا کر رہی ہے۔

عدالت نے ایس ایچ او تھانہ صوابی کے زیر حراست شہری کی رہائی سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ میں کہا کہ درخواست گزار کا بھائی ایس ایچ او تھانہ صوابی کی غیر قانونی حراست میں ہے، درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ اس کے بھائی کو بغیر فوجداری مقدے کے حراست میں لیا گیا، 10 جون کو عبدالسعید کو پشاور سے اٹھایا گیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ ایس ایچ او 70 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کر رہا ہے، سی ٹی ڈی سمیت پولیس لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے بھاری تاوان کا مطالبہ کر رہی ہے۔

عدالت نے کہا کہ لاپتہ افراد کے مقدمات میں اضافہ پر وزیر اعلیٰ کو طلب کیا جاتا ہے، وزیر اعلیٰ بتائیں کہ جبری گمشدگیوں کو روکنے اور کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کا جلسہ منسوخ ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں

وزیر قانون  اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ سیکیورٹی وجوہات کے ہیش نظر  جلسے کی اجازت کو کینسل کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا جلسہ منسوخ  ہونے کی  وجوہات سامنے آگئیں

اسلام آباد : پاکستان کی مقبول  ترین سیاسی جماعت پی ٹی آئی  کے رہنماؤں نے اپنے لیڈر عمران خان کی رہائی کے لیے ملک گیر جلسوں کا اعلان کیا، اسی  سلسلے میں پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت نے   7 جولائی  کو اسلام آباد  کے علاقے ترنول میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا ، حکومت نے پی ٹی آئی کو جلسہ  کرنے سے روک دیا۔  پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ہائی کورٹ نےدے رکھی تھی ، چیف کمشنر اسلام آباد نے پی ٹی آئی کےجلسے کا این او سی منسوخ کر دیا ۔  وزیر قانون  اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ سیکیورٹی وجوہات کے ہیش نظر  جلسے کی اجازت کو کینسل کیا گیا ہے۔ 
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی معاملات اتنے سنگین تھے کہ اجازت نہ مل سکی، یا پھر یہ آزادی اظہار رائے پر بندش کی ایک نئی کوشش تھی، جو حکومت کی جانب سے ایک اپوزیشن جماعت کے خلاف کی گئی۔ 
حکومت کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ محرم الحرام کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہوتی ہے۔ ایسے حالات میں کسی بھی  عوامی اجتماع کی اجازت دینا یا نہ دینا انتظامیہ کی صوابدیدگی ہے۔  پولیس نمائندگان کے مطابق 3 جولائی کو بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود برآمد کیا گیا، جو ممکنہ طور پر آئندہ  دنوں میں اشتعال انگیزی کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ دہشت گردانہ کارروائیوں کے سدباب کے لیے سنگجانی اور ترنول کے علاقے میں انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن تا حال جاری ہے۔ 
سیاسی استحکام کا پاکستان کی سیاست میں ہمیشہ فقدان رہا ہے۔ ایوان کہ جہاں پر قانون سازی کی جانی چاہیے، وہاں گالم گلوچ کا بازار گرم رہتا ہے۔ ایسے حالات میں جہاں حکومت وقت اور اپوزیشن پارٹی کے اختلاف عروج پر ہیں، ایسے میں  پاکستان تحریک انصاف کے موجودہ قیادت  بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی کے جلسے  کی تاریخ کو مزید مؤخر کر دیا ہے۔  کمشنر اسلام آباد نے  اجازت نامہ منسوخ کر کے عدالتی حکم عدولی کی،  مگر پاکستان تحریک انصاف نے حالات کی نزاکت کو بھانپتےہوئے  اپنا مؤخر کیا گیا جلسہ بعد از محرم کرنے کا اعلان کر دیا۔ بیرسٹر گوہر نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان تحریک انصاف عدالت کی حکم عدولی کا معاملہ عدالت میں لے کر جائے گی۔  ساتھ ہی انہوں نے کراچی، فیصل آباد اور اسلام آباد میں جلسے کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔  
انہوں نے مزید کہا کہ اگر بعد از محرم بھی حکومت کی جانب سے کسی علاقائی وجوہات کو بنیاد بنا کر پاکستان تحریک انصاف کا  جلسہ مؤخر کروانے کی کوشش کی گئی، تو پھر ایک عام عوامی تاثر یہی جائے گا کہ یہ حکومت کی آزادی اظہار رائے کو سلب کرنے کی ایک کوشش ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll