جی این این سوشل

موسم

لاہور میں 315 ملی میٹر بارش سے 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں سڑکیں اور گلیاں دریا کا منظر پیش کررہی ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لاہور میں 315 ملی میٹر بارش سے 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور میں 315 ملی میٹر بارش سے 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

صوبائی دارالحکومت میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں سڑکیں اور گلیاں دریا کا منظر پیش کررہی ہیں جب کہ انتطامیہ کی جانب سے پانی کی نکاسی کا آپریشن بھی مسلسل جاری ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاہور میں بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ تاج پورہ کے علاقے میں 315 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ گزشتہ برس سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک کے علاقے میں 291 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی تھی۔

واسا کے مطابق لکشمی چوک پر 130، مغل پورہ 132 اور گلشن راوی میں 133ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ علاوہ ازیں چوک ناخدا پر 122، اقبال ٹاؤن 128، قرطبہ چوک 125، سمن آباد 135، ائرپورٹ 71 ، اپر مال 123، گلبرگ 41، نشترٹاؤن 129، جیل روڈ 55 اور فرخ آباد میں 119 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق ڈیوس روڈ، چائناچوک، کینال روڈ،گڑھی شاہو، علامہ اقبال روڈ، اللہ روڈ، کشمیر روڈ، ایجرٹن روڈ، جوہر ٹاؤن، شملہ پہاڑی اور اطراف میں بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے سبب کئی اہم مقامات پر بارش کا پانی جمع ہوگیا۔

دنیا

افغانستان میں خوفناک ٹریفک حادثہ، 17 افراد جاں بحق

حادثہ منگل کو دارالحکومت کابل کو ملک کے شمال سے ملانے والی شاہراہ پر پیش آیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

افغانستان میں خوفناک ٹریفک حادثہ، 17 افراد جاں بحق

شمالی افغانستان میں ایک بس کے الٹنے سے کم از کم 17 افراد جاں بحق جبکہ 34 زخمی ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق حادثہ منگل کو دارالحکومت کابل کو ملک کے شمال سے ملانے والی شاہراہ پر پیش آیا۔مرنے والوں میں 12 مرد، 2 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔

یاد رہے کہ افغانستان میں ٹریفک حادثات عام ہیں جس کی وجہ کئی دہائیوں کے تنازعات کے بعد خراب سڑکیں، خطرناک ڈرائیونگ اور قوانین کا فقدان ہے۔

مارچ میں، افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں ایک بس کے آئل ٹینکر اور ایک موٹر سائیکل سے تصادم کے نتیجے میں 21 افراد جاں بحق اور 38 زخمی ہو گئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بنگلہ دیشی وزیراعظم کے چپڑاسی مبینہ طور پر کروڑوں کا مالک نکلا

ایک چپڑاسی یا پرسنل اسسٹنٹ کے پاس 400 کروڑ روپے نکلنا غیر معمولی ہے لہذا کمیشن اس کی چھان بین کر سکتا ہے، وکیل اینٹی کرپشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بنگلہ دیشی وزیراعظم کے چپڑاسی مبینہ طور پر کروڑوں کا مالک نکلا

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ کے سابق چپڑاسی کے اکاؤنٹ سےمبینہ طور پر 400 کروڑ روپے برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

اس انکشاف کے بعد بنگلہ دیش کے مرکزی بینک نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کے سابق پرسنل اسسٹنٹ جہانگیر عالم، ان کی اہلیہ اور وزیراعظم سے متعلقہ کئی اداروں کے بینک اکاؤنٹس کو ضبط کرنے کا حکم دیا۔

ایک پریس کانفرنس میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ میرے گھر میں بطور چپڑاسی کام کرتا تھا اور اب وہ 400 کروڑ روپے کا مالک بن بیٹھا ہے۔

پریس کانفرنس کے بعد بنگلہ دیش بینک کے فنانشل انٹیلی جنس یونٹ نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت جہانگیر عالم اور ان کی اہلیہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

دوسری جانب جہانگیرعالم کا مؤقف سامنے آیا ہے۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں نہیں لگتا کہ وزیر اعظم ان کی طرف اشارہ کر رہی تھیں۔

ان کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے کرپشن نہیں کی میرے تو پورے خاندان کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہو گا۔ اور میرے پاس جو کچھ ہے میں نے ٹیکس فائل میں اس کا ذکر کیا ہے۔

تاہم اینٹی کرپشن کمیشن کے وکیل خورشید عالم خان کا کہنا ہے کہ ایک چپڑاسی یا پرسنل اسسٹنٹ کے پاس 400 کروڑ روپے نکلنا غیر معمولی ہے لہذا کمیشن اس کی چھان بین کر سکتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

نیا آئی ایم ایف پروگرام ، پاکستان کیلئے عالمی فنڈنگ بہتر ہو گی، موڈیز

 آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان کو ٹیکسز سے متعلق مشکل فیصلےکرنا ہوں گے، رپورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیا آئی ایم ایف پروگرام ، پاکستان کیلئے عالمی فنڈنگ بہتر ہو گی، موڈیز

عالمی ریٹنگ ایجنسی (موڈیز ) نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نئے معاہدے سے پاکستان کے لئے عالمی فنڈنگ میں بہتری کے امکانات ہیں۔

موڈیز نے پاکستان کی معیشت کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی، جس میں کہا گیا کہ عالمی ایجنسیز اور دیگر ممالک پاکستان کو فنڈ فراہم کریںگے۔

رپورٹ کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی بیرونی پوزیشن کو نازک قرار دے دیا۔

جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان کو ٹیکسز سے متعلق مشکل فیصلےکرنا ہوں گے، کمزور گورننس حکومتی اصلاحات کو آگے بڑھانے میں مشکلات پیدا کرسکتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ذرائع میں دیگر ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈنگ کا حصول شامل ہے، مہنگائی کی وجہ سے سماجی تناؤ بڑھنے کا خدشہ ہے، زیادہ ٹیکسوں اور توانائی کے نرخوں میں مستقبل کی ایڈجسٹمنٹ اصلاحات پر دباؤ ڈال سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مشکل اصلاحات کو مسلسل نافذ کرنے کا مضبوط انتخابی مینڈیٹ نہ ہونا خطرات پیدا کر سکتا ہے، رواں مالی سال پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات تقریباً 21 بلین ڈالر ہیں۔

موڈیز کے مطابق مالی سال 27-2026ء کے لیے تقریباً 23 بلین ڈالرز کی مالی ضروریات درپیش ہیں، پاکستان کے پاس 9.4 ارب ڈالرز کے زرِمبادلہ کے ذخائر اس کی ضروریات سے کافی کم ہیں۔

موڈیز کی رپورٹ کے مطابق کمزور گورننس اور اعلیٰ سماجی تناؤ حکومت کی اصلاحات کو آگے بڑھانے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ 13 جولائی کو عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا تھا۔

قرض پروگرام کی مالیت 7 ارب ڈالرز ہے جب کہ اس کا دورانیہ 37 ماہ ہوگا، اسٹاف سطح کے طے پانے والے معاہدے کی آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری لی جائے گی جب کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے اس سلسلے میں اپنا اعلامیہ بھی جاری کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll