جی این این سوشل

پاکستان

پارلیمنٹ میں مخصوص نشستوں پر حلف لینے والے ممبران کا عدالت جانے کا فیصلہ

ہمیں سنے بغیر ان کے خلاف فیصلہ دیا گیا، ممبران کا موقف

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پارلیمنٹ میں مخصوص نشستوں پر حلف لینے والے ممبران کا  عدالت جانے کا فیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پارلیمنٹ میں مخصوص نشستوں پر حلف لینے والے ممبران نے ذاتی طور پر عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا۔ اس سے قبل ان ممبرانِ قومی و صوبائی اسمبلی کو حلف لینے کے بعد سپریم کورٹ نے معطل کردیا تھا۔

مخصوص نشستوں پر منتخب نمائندے،  جنہوں نے مسلم لیگ ن، پی پی پی، ایم کیو ایم-پی، جے یو آئی-ایف اور دوسری جماعتوں کی سفارشات پر حلف اٹھایا تھا اور اب سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی وجہ سے انہیں نکالے جانے کا سامنا ہے، نے اس کے خلاف اپیلٹ کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

یہ ممبران علیحدہ علیحدہ سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کریں گے جس میں ممبران موقف اپنائیں گے کہ ان کو سنے بغیر ان کے خلاف فیصلہ دیا گیا۔ ان ممبران نے رٹ پٹیشن کے مندرجات پر مشاورت مکمل کرلی ہے اور ان اراکین کو رٹ پٹیشن دائر کرنے کا حکم سیاسی پارٹیوں نے دیا۔

بظاہر ممبران ذاتی طور پر رٹ دائر کریں گے لیکن پارٹیوں کی در پردہ حمایت حاصل ہوگی، یہ رٹ پٹیشن آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں دائر کیے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا اور مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا گیا تھا۔

 

تجارت

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 100 انڈیکس 1ہزار پوائنٹس نیچے آ گیا

کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 6 پوائنٹس یا 1.23 فیصد تنزلی کے بعد 80 ہزار 833 پر آ گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 100 انڈیکس 1ہزار پوائنٹس نیچے آ گیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ہفتے کے آخری کاروباری روز ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران شدید مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی سے 81 ہزار کی نفسیاتی حد سے نیچے آ گیا ہے۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق صبح کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 6 پوائنٹس یا 1.23 فیصد تنزلی کے بعد 80 ہزار 833 پر آ گیا۔ یہ گزشتہ روز کے 81 ہزار 839 کے اختتامی لیول سے نیچے ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معاشی صورتحال پر خدشات خاص طور پر روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدر اور بڑھتی ہوئی افراط زر ، سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کررہے ہیں۔ عالمی منڈیوں میں اتار چڑھاؤاور امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی تنازعہ، بھی مقامی مارکیٹ کو متاثر کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز 100 انڈیکس 684 پوائنٹس یا 0.84 فیصد اضافے کے بعد 81 ہزار 839 پر پہنچ گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

سپریم کورٹ کا فیصلہ عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے، مریم نواز

جب ملک استحکام کی طرف جاتا ہے تو کسی نہ کسی کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا تقریب سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کا فیصلہ عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے، مریم نواز

مریم نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں آئین کو ری رائٹ کیا ہے اور پی ٹی آئی کو وہ دیا ہےجو انہوں نے مانگا ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ  سپریم کورٹ کا فیصلہ عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے۔

ٹاؤن شپ میں ماڈل بازار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب ملک استحکام کی طرف جاتا ہے تو کسی نہ کسی کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے، پتا نہیں کس کی نظر اس ملک کو لگ جاتی ہے، چند افراد کا ٹولہ بیٹھ کر ایسے فیصلے شروع کردیتا ہے جس سے ترقی کا سفر رک جاتا ہے۔

مہنگائی ایک بار جب ہوجاتی ہے تو اسے واپس لانا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آتی ہے تو عام لوگوں کے لیے کھانے پینے کی چیزوں میں کمی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کبھی نہیں سنا کہ 25، 30 روپے کی روٹی 12 یا 14 روپے پر آجائے، آج میرے والد نواز شریف روز مجھے یہ ہدایت کرتے ہیں کہ آپ نے آٹے کی قیمت بڑھنے نہیں دینی ، کیوں کہ غریب اور کچھ کھائے یا نہیں، وہ روٹی ضرور کھاتا ہے، چاہے وہ کسی بھی چیز کے ساتھ کھائے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں ضروری کمی ہوئی ہے اور شہباز شریف کو چند مشکل فیصلے کرنے پڑے ہیں تو اس کی چند وجوہات ہیں، پچھلے 4،5 سالوں میں ملک کی معیشت کے ساتھ جو ہوا ہے، جہاں پر یہ لوگ آگئے تھے، جو کہتے تھے کہ ہم آلو، ٹماٹر، پیاز کی قیمت معلوم کرنے نہیں آئے ہیں، آج انہیں کی نااہلی کی وجہ سے عوام کو ان حالات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو ترقی کرتا ہوا پاکستان ملا تھا، 2013 سے 2018 تک جو ترقی ہوئی تھی ہمیں اس کے مقابلے میں تنزلی کی جانب جاتا ہوا پاکستان ملا تھا، لیکن اللہ کا شکر ہے نہ صرف معیشت بہتر ہوئی ہے بلکہ مہنگائی میں کمی آئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو کچھ مشکل فیصلے ضرور کرنے پڑے ہیں اور جب عوام پر ٹیکس لگتا ہے تو ہمیں زیادہ تکلیف ہوتی ہے، لیکن ہم سے جو کچھ ہوسکے گا ، وہ ہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو ہم نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سولر منصوبہ پنجاب میں لارہے ہیں، جو 0 سے 200 یونٹ تک کے صارفین کو پہلے بھی بجلی سبسڈائز قیمت پر مل رہی ہے، ان کو سولر دینے لگے ہیں اور 200 سے 500 یونٹ تک والے صارفین کو پورا سولر سسٹم دیں گے جس سے ان کی بجلی کے بلوں میں 50 فیصد کمی ہوگی۔

مریم نواز نے کہا کہ جب ملک بہتری کی جانب گامزن ہوتا ہے، جب ملک میں عوام کی زندگی میں بہتری آتی ہے، ترقیاتی کام ہونے لگتے ہیں، مہنگائی کم ہونے لگتی ہے تو کسی نہ کسی کو اس کی تکلیف شروع ہوجاتی ہے، پتہ نہیں اس ملک کو کس کی نظر لگ جاتی ہے، چند افراد کا ایک ٹولہ بیٹھ کر ایسے فیصلے کردیتا ہے جس سے ترقی کا عمل رک جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ 82 ہزار تک پہنچی اور مارکیٹ میں بلاوجہ تیزی نہیں آتی، اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ لوگوں کو حکومت پر اعتماد ہوتا ہے کہ یہ حکومت کچھ ایسے فیصلے کررہی ہے جس سے معیشت میں اور عوام کی زندگیوں میں بہتری آرہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ آج ڈالر کا ریٹ کم ہوا ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، عوام پر ٹیکس لگتا ہے تو ہمیں زیادہ تکلیف ہوتی ہے، ہم جو کچھ کر سکتے ہیں کریں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ صوبہ پنجاب پاکستان کی تاریخ کا سب بڑا سولر منصوبہ لیکر آرہا ہے، ہم 200 یونٹ والے صارفین کو مفت سولر دینے لگے ہیں، 200 سے 500 یونٹ والے صارفین کو اقساط پر سولر سسٹم دے رہے ہیں، اقساط 5 سال میں مکمل ہوجائیں گی۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جناح ہاؤس حملہ کیس: عمر ایوب سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤ ں کی ضمانت میں توسیع

ملزمان کے خلاف تفتیش مکمل ہونے دیں پھر معاملہ کو دیکھیں گے، عدالت کے ریمارکس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جناح ہاؤس حملہ کیس: عمر ایوب سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤ ں کی ضمانت میں توسیع

لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی جناح ہائوس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے رہنماء اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان، اعظم سواتی، زین قریشی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء جمشید اقبال چیمہ اور مسرت جمشید چیمہ کی بھی عبوری ضمانت میں 6 اگست تک توسیع کر دی۔

عمر ایوب خان کے وکیل بابر اعوان نے جناح ہاؤ حملہ کیس میں عدالت کو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمر ایوب کی حد تک الزامات میں کیا ہیں، ہمیں بتایا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ یہ تو ٹرائل ہوتا ہے الزامات کے شواہد سامنے رکھے جائیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تفتیش کی سطح پر یہ بتانا ضروری ہے کہ ملزم پر الزامات کیا ہیں۔

عمر ایوب کے وکیل بابر اعوان نے تمام ضمانتوں میں ایک تاریخ کی استدعا کردی، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ مختلف مقدمات میں بار بار پیش ہونا مشکل ہے اور میرے کلائنٹ کے لیے بھی مشکل ہے۔

وکیل بابر اعوان نے مزید کہا کہ ایک مقدمے کی سماعت آج ہے دیگر مقدمات میں 21 جولائی 23 جولائی اور 24 جولائی کی تاریخ مقرر ہے ۔

پولیس کی جانب سے تاحال تفتیش مکمل نہ کی جا سکی، ریکارڈ بھی پیش نہ کیاگیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کے خلاف تفتیش مکمل ہونے دیں پھر معاملہ کو دیکھیں گے۔

وکیل بابر اعوان نے دلائل دیے کہ عمر ایوب کے دادا، والد اور بیٹا فوج میں رہے ہیں، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ تفتیش کا مرحلہ ہے یہ پولیس کا حق ہے کہ شواہد جمع کرا سکیں۔

بعد ازاں، عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب، اعظم سواتی، زین قریشی کی جناح ہاؤس حملہ کیس میں عبوری ضمانت میں 6 اگست تک توسیع کردی، اس کے ساتھ ہی جمشید اقبال چیمہ، مسرت چیمہ کی عبوری ضمانت میں بھی 6 اگست تک توسیع کر دی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll