جی این این سوشل

جرم

بجلی کے بل پر جھگڑے میں بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو قتل کر دیا

مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ ملزم بھائی کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بجلی کے بل پر جھگڑے میں بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو قتل کر دیا
بجلی کے بل پر جھگڑے میں بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو قتل کر دیا

گوجرانوالہ: گوجرانوالہ کے علاقے پرنس روڈ پر بجلی کے بل کی ادائیگی پر جھگڑے کے دوران ایک شخص نے اپنے چھوٹے بھائی کو قتل کر دیا۔

پولیس کے مطابق مقتول کی عمر 28 سال تھی اور وہ اپنے بڑے بھائی کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہتا تھا۔ گھر کا بجلی کا بل 10,500 روپے آیا تھا، جس پر دونوں بھائیوں کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔

جھگڑے کے دوران بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو چھری سے وار کر کے قتل کر دیا۔ مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ ملزم بھائی کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بھائی محنت مزدوری کرتے تھے اور ان کا گزارا روزانہ کی آمدنی پر ہوتا تھا۔ بجلی کا بل زیادہ آنے پر دونوں بھائیوں میں اکثر جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔

صحت

وزیر اعلی ٰ پنجاب کا صوبے میں طبی سہولیات مزید بہتر بنانے کا عزم

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز  نے صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات پربھی  زور دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلی ٰ پنجاب کا صوبے میں طبی سہولیات مزید بہتر بنانے کا عزم


پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے صوبے میں علاج معالجے کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

آج لاہور میں چائلڈ لائف فائونڈیشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے زندگیوں کے تحفظ اور صحت کی خدمات کی بہتری کے لئے حکومتی عزم کو اجاگر کیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز  نے صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات پربھی  زور دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شاہ محمود قریشی و دیگر ملزموں کو 9مئی کے مقدمہ سے بری کرنے کا حکم نامہ جاری

پراسیکیوشن  کا کیس مضبوط نہیں، ثبوت ریکارڈ بھی کئے تو ملزموں کو سزا نہیں دی جا سکتی۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شاہ محمود قریشی و دیگر ملزموں کو 9مئی کے مقدمہ سے بری کرنے کا حکم نامہ جاری

تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی و دیگر ملزموں کو 9مئی کے مقدمہ سے بری کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ  نے درخواست بریت منظور ہونے کا حکم نامہ جاری کیا،حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی پر پینل کوڈ سیکشن 109 تب نافذ ہوتا ہے جب کسی سے کوئی جرم سرزد ہوا ہو، کسی ملزم کے جرم میں بغیرکسی شرکت کے پینل کوڈ سیکشن 109کا جرم ثابت نہیں ہوتا۔

حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق شاہ محمود قریشی کی حد تک پینل کوڈسیکشن 109ثابت نہیں ہوا، شاہ محمود قریشی ودیگر ملزموں پر 16ایم پی او، 144کی دفعات بھی لگی ہیں،پراسیکیوشن  کا کیس مضبوط نہیں، ثبوت ریکارڈ بھی کئے تو ملزموں کو سزا نہیں دی جا سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نیب ترمیمی آرڈیننس 2024 اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

 نئے ترمیمی آرڈیننس میں بدنیتی پر مقدمہ بنانے والے افسر کی سزا 5 سے گھٹا کر 2 سال کردی گئی، پی ڈی ایم نیب قوانین میں میں 3 بار ترامیم کر چکی ہے، درخواست میں موقف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیب ترمیمی آرڈیننس 2024 اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2024 اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

شہر ملک ناجی اللہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست شہری ملک ناجی اللہ کے وکیل اظہر صدیق نے جمع کروائی۔درخواست میں سیکرٹری کابینہ، صدر مملکت، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا کہ نئے ترمیمی آرڈیننس میں ریمانڈ کا دورانیہ 14 سے بڑھا کر 40 دن کردیا گیا، نئے ترمیمی آرڈیننس میں بدنیتی پر مقدمہ بنانے والے افسر کی سزا 5 سے گھٹا کر 2 سال کردی گئی، پی ڈی ایم نیب قوانین میں میں 3 بار ترامیم کر چکی ہے۔

درخواست گزار کے مطابق اب یہ نیا ترمیمی آرڈیننس آگیا ہے جسے پارلیمنٹ میں بھی پیش نہیں کیا گیا، 14 دن سے زائد ریمانڈ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بدنیتی پر مبنی جھوٹا مقدمہ بنانے والے افسر کی سزا صرف 2 سال کیوں؟۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب ریفرنسز کے ملزمان 14، 14 سال سزائیں بھگتتے ہیں، یہ ایک ظالمانہ قانون ہے، ترمیمی آرڈیننس کو فوری طور پر واپس لینا چاہیے، چیف جسٹس پاکستان نے قرار دیا تھا کہ آرڈیننس کے ذریعے ایک شخص کی رائے پوری قوم پر مسلط کردی جاتی ہے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ چیف جسٹس پاکستان نے سوال اٹھایا تھا کہ کیا یہ جمہوریت کے خلاف نہیں؟ چیف جسٹس پاکستان نے کہا تھا کہ کیا یہ ضروری نہیں ہونا چاہیے کہ صدر آرڈیننس جاری کرتے ہوئے وضاحت بھی دے، یہ آرڈیننس بھی پارلیمنٹ لے جائے بغیر پاس کیا گیا، یہ قانون کی منشا کے خلاف ہے۔

شہری نے عدالت سے استدعا کی کہ قومی احتساب آرڈیننس 2024 کو آئین کی شقوں کے برخلاف قرار دیا جائے اور قومی احتساب آرڈیننس 2024 کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کو سیاسی اور انتقامی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔

مزید اپیل کی کہ فریقین کو معلومات تک رسائی کے حق کے تحت مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔یاد رہے کہ 27 مئی کو قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے 2 آرڈیننس جاری کردیے گئے تھے۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے 2 اہم ترامیم کی گئی ہیں جس کے تحت نیب کے ریمانڈ کی مدت 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کردی گئی ہے۔نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق مقدمے میں بدنیتی ثابت ہونے پر نیب افسران کی سزا 5 سال سے کم کرکے 2 سال کردی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll