جی این این سوشل

دنیا

غزہ جنگ بندی کا وقت آچکا ،خاموش نہیں رہیں گے، امریکی نائب صدر

ہم بڑی تعداد میں لوگوں کے مصائب و آلام میں مبتلا ہونے پر خود کو بے حس ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے، کملاہیرس

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ جنگ بندی کا وقت آچکا ،خاموش نہیں رہیں گے، امریکی نائب صدر
غزہ جنگ بندی کا وقت آچکا ،خاموش نہیں رہیں گے، امریکی نائب صدر

امر یکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے غزہ کے حوالے سے امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے اور صدر جو بائیڈن کے برعکس سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں مدد کریں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد جاری بیان میں کملا ہیرس نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے خاتمہ کا وقت آچکاہے۔

کملا ہیرس نے غزہ میں انسانی بحران کے حوالے سے سخت لہجے میں کھُل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 9 ماہ کے دوران غزہ میں جو کچھ ہوا ہے وہ تباہ کن ہے،وہاں سے مرنے والے بچوں اور اپنی جان بچانے کے لئے بھاگتے ہوئے مایوس اور بھوکے لوگوں کی تصاویر آرہی ہیں،یہ لوگ بعض اوقات دوسری، تیسری یا چوتھی بار بے گھر ہو رہے ہیں۔

امریکی نائب صدر نے کہا کہ ہم بڑی تعداد میں لوگوں کے مصائب و آلام میں مبتلا ہونے پر خود کو بے حس ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے اور وہ مستقبل میں اس پر خاموش نہیں رہیں گی۔

انہوں نے فلسطینی ریاست کے قیام کا بھی مطالبہ کیا اور غزہ میں جنگ بندی اور فریقین سے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر اتفاق کرنے پر زور دیا۔

کملا ہیرس نے واضح کیا کہ وہ غزہ پر اسرائیل کی ملٹری اپروچ سے مطمئن نہیں۔ان کے اس سخت لہجہ کے باوجود تجزیہ کاروں کو توقع نہیں کہ مشرق وسطیٰ میں قریبی اتحادی اسرائیل کے بارے میں امریکی پالیسی میں کوئی بڑی تبدیلی آئے گی۔

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق نیتن یاہو کی پہلے صدر جو بائیڈن سے ملاقات ہوئی جس میں امریکی صدر نے اُن سے کہا کہ انہیں غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے اور امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ  غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں اب تک 39 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی بمباری، گولہ باری اور ٹینکوں کی شیلنگ سے 80 فیصد عمارتیں تباہ اور غزہ کی لاکھوں افراد پر مشتمل تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے جبکہ قحط اور ہنگامی امداد کی کمی کے باعث انسانی بحران پید اہو چکا ہے۔

امریکی حکام کا خیال ہے کہ عنقریب غزہ میں جنگ بندی ہو سکتی ہے۔ اس پس منظر میں کملا ہیرس نے کہا کہ اس حوالہ سے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے بات چیت میں امید افزا پیش رفت ہوئی ہے اور میں نے اسرائیلی وزیراعظم کو بتایا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اس معاہدے کو حتمی شکل دی جائے۔

واضح رہے کہ کملا ہیرس ممکنہ طور پر آئندہ صدارتی انتخاب میں ڈیمو کریٹک پارٹی کی امیدوار ہوں گی۔

پاکستان

اسلام آباد میں احتجاج کے حوالے سے پی ٹی آئی اور انتظامیہ کو مشاورت کا حکم

عدالت نے ضلعی انتظامیہ سے پوچھا کہ کیا قانون میں کسی بھی جگہ لکھا ہے کہ ایک خاص تعداد میں لوگ احتجاج نہیں کر سکتے؟

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد میں احتجاج کے حوالے سے پی ٹی آئی اور انتظامیہ کو مشاورت کا حکم

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کی اجازت کے معاملے پر ضلعی انتظامیہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ دو گھنٹے میں مشاورت کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے پی ٹی آئی کو آج 26 جولائی کو اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت کیلئے عامر مغل کی دائر درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کی جانب سے شعیب شاہین جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سٹیٹ کونسل ملک عبد الرحمان عدالت میں پیش ہوئے۔

پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پرامن احتجاج کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ ضلعی انتظامیہ نے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کسی بھی قسم کا احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

عدالت نے اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے دونوں فریقین کی دلیلیں سنیں۔ عدالت نے ضلعی انتظامیہ سے پوچھا کہ کیا قانون میں کسی بھی جگہ لکھا ہے کہ ایک خاص تعداد میں لوگ احتجاج نہیں کر سکتے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ پریس کلب ایک عوامی جگہ ہے اور وہاں پرامن احتجاج کرنے کا حق ہر شہری کو حاصل ہے۔

عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ مشاورت کرے اور دو گھنٹے کے اندر احتجاج کی اجازت دینے یا نہ دینے کے بارے میں فیصلہ کرے۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت میں وقفہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت سے متعلق انتظامیہ کو دو گھنٹے میں مشاورت کر کے ساڑھے بارہ بجے آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ٹرمپ کا اسرائیل سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

اسرائیل کو یہ جنگ فوری طور پر ختم کردینی چاہیے، غزہ جنگ کی وجہ سے دنیا بھر میں اسرائیل کی شہرت خراب ہو رہی ہے، انٹرویو

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹرمپ کا اسرائیل سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل سے فوری پر غزہ کے خلاف جنگ کو بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

اپنے ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو یہ جنگ فوری طور پر ختم کردینی چاہیے، غزہ جنگ کی وجہ سے دنیا بھر میں اسرائیل کی شہرت خراب ہو رہی ہے۔

انٹرویو کے دوران بات چیت کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے یرغمالیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی فوری رہائی ہونی چاہیے۔اسرائیل کو اپنے عوامی تعلقات کو بہتر طریقے سے منظم کرنا ہوگا۔

یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اس وقت امریکا میں موجود ہیں، انہوں ے امریکی کانگریس سے خطاب بھی کیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنے دورے کے دوران امریکی صدر کے علاوہ ڈیموکریٹ اور ریپبلکن صدارتی امیدواروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

گوگل کا پیرس اولمپک2024 کی مناسبت سے خصوصی ڈوڈل تیار

ڈوڈل تصویر میں کچھ کارٹون جانور دکھائے گئے ہیں جو پیرس اولمپکس میں کھیلے جانے والے مختلف کھیلوں کی نمائندگی کررہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گوگل کا  پیرس  اولمپک2024 کی مناسبت سے خصوصی ڈوڈل تیار

سرچ انجن گوگل نے سمر اولمپک گیمز پیرس 2024 کی مناسبت سے خصوصی ڈوڈل تیار کیا ہے جو آج سے گوگل کے ہوم پیج پر دکھائی دے رہا ہے۔

ڈوڈل پر کلک کرنے کی صورت میں صارفین کے سامنے موجودہ معلومات اور 2024 کے پیرس سمر اولمپک گیمز کے ساتھ ساتھ نمایاں مقابلوں اور خبروں پر مشتمل صفحہ آجاتا ہے۔

گوگل ہوم پیج پر ڈوڈل تصویر میں کچھ کارٹون جانور دکھائے گئے ہیں جو پیرس اولمپکس میں کھیلے جانے والے مختلف کھیلوں کی نمائندگی کررہے ہیں۔

ڈوڈل ایپلی کیشن میں مختلف ممالک کےلیے اہم دن اور تعطیلات، ثقافتی تقریبات اور تاریخ کے اہم لوگوں پر موضوع کے لحاظ سے لوگو کے ساتھ جگہ دی گئی ہے۔

انٹرنیٹ صارفین خصوصی طور پر ڈیزائن کردہ لوگو پر کلک کرکے اس دن، شخص یا موضوع کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ 2024 کے پیرس سمر اولمپک گیمز 26 جولائی سے 11 اگست کے درمیان کھیلے جائیں گے اور آج سے اس کا باضابطہ آغاز فرانس کے دارالحکومت میں ہورہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll