جی این این سوشل

کھیل

 پیرس اولمپکس: چین کی حکمرانی برقرار، پاکستان کی امیدیں

چین نے مزید دو گولڈ میڈلز جیت کر اپنی مجموعی تعداد 11 کر لی ،امریکہ 9 گولڈ میڈلز کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 پیرس اولمپکس: چین کی حکمرانی برقرار، پاکستان کی امیدیں
 پیرس اولمپکس: چین کی حکمرانی برقرار، پاکستان کی امیدیں

پیرس اولمپکس میں چھٹے روز بھی چین کا دبدبہ برقرار رہا ہے۔ چین نے مزید دو گولڈ میڈلز جیت کر اپنی مجموعی تعداد 11 کر لی ہے اور میڈلز ٹیبل پر پہلے نمبر پر ہے۔ امریکہ 9 گولڈ میڈلز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ میزبان فرانس، آسٹریلیا اور جاپان بالترتیب تیسرا، چوتھا اور پانچواں نمبر پر ہیں۔

پاکستان کی نمائندگی کرنے والی دو ایتھلیٹس، شوٹر کشمالہ طلعت اور اسپرنٹر فائقہ ریاض آج میدان میں اتر رہی ہیں۔ ان سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ پاکستان کے لیے کوئی میڈل جیت کر تاریخ رقم کریں گی۔

دیگر ممالک میں اٹلی نے پانچ، کینیڈا نے تین، اور جرمنی، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، ہانگ کانگ، آذربائیجان اور رومانیہ نے دو دو گولڈ میڈلز حاصل کیے ہیں۔ بھارت نے تین برانز میڈلز جیتے ہیں۔

پاکستان کے لیے یہ اولمپکس بہت اہم ہیں۔ ملک کی کھیلوں کی تاریخ میں پہلی بار دو ایتھلیٹس ایک ہی دن میدان میں اتر رہی ہیں۔ کشمالہ طلعت اور فائقہ ریاض دونوں ہی بہت باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور ان سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ پاکستانی عوام ان سے بہت امیدیں لگا رہے ہیں کہ وہ ملک کا نام روشن کریں گی۔

پاکستان

پچیس کروڑ عوام اور اوور سیز پاکستانیوں نےہم سے امیدیں باندھ لی ہیں، امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی بھی بڑے شوق اور توجہ سے آپ کو دیکھ رہے ہیں حالات بدل رہےہیں کوئی تبدیلی رونما ہو سکتی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پچیس کروڑ عوام اور اوور سیز پاکستانیوں نےہم سے  امیدیں باندھ لی ہیں، امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ دھرنے سے پچیس کروڑ عوام اور اوور سیز پاکستانیوں نے امیدیں باندھ لی ہیں،  امریکہ اور اسرائیل دہشت گرد  ہیں،  اسلامی  ممالک پر ان کے غلام مسلط ہیں عوام ان کے خلاف اٹھ کھڑے  ہوں۔ 


لیاقت باغ میں ساتویں روز کے دھرنے کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ دھرنا جاری رہے گا، حکمرانوں کے لیے سیدھا راستہ یہی ہے کہ وہ مطالبات تسلیم کرلیں ورنہ ہم پھر دو دن بعد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،  اگر مذاکرات میں سچ جھوٹ اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنا ہے تو پھر میڈیا کے سامنے مذاکرات کرلو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ سمجھا ہو گا کہ یہ ایک دن رک کر چلے جائیں گے اور بعد میں کہیں گے یہ پچیس کروڑ لوگوں کا حق چاہیے مگر آپ نے اس  دھرنے کو کامیاب اور تاریخی دھرنا دیا بنا رکھا  ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے چند لوگ اس لوٹ مار میں شامل ہیں،  جماعت اسلامی ایک سیاسی حقیقت بن کر ابھری ہے، کے پی،  سندھ اور  بلوچستان سے لوگ اس تحریک میں شامل ہو رہے ہیں۔  جب ہم آئے تھےتو ارد گِرد کے لوگ پریشان تھے مگر جب وہ آپ کو دیکھتے ہیں تو پوری آبادی آج ہمارے ساتھ کھڑی  ہوگئی ہے۔  جماعت اسلامی ایک سنجیدہ جماعت ہے اس نے یہ بیڑہ اٹھایا ہے جو بجلی کے بل ہیں اںکو کم کروانا ہے آئی پی پیز کے دھندے کو پاکستان کے عوام کی جان چھڑانی ہے،  یہ وڈیرہ شاہی مائنڈ سیٹ سے سیاسی جماعتوں کو یرغمال بناتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی بھی بڑے شوق اور توجہ سے آپ کو دیکھ رہے ہیں حالات بدل رہےہیں کوئی تبدیلی رونما ہو سکتی ہے، آپ سب نے مل کر فیصلہ کیا کہ ہم بجلی کے گرائے گئے بموں کو روکیں گے،  فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں،  لاکھوں لوگ بیروزگار ہو رہےہیں،  تاجر بھی پریشان ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر ملک بھر میں آج یوم سوگ

آج نماز جمعہ کے بعد پورے ملک میں اسماعیل ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر ملک بھر میں آج یوم سوگ

اسلام آباد: حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی حالیہ شہادت پر پاکستان بھر میں آج یوم سوگ منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ملک بھر میں نماز جمعہ کے بعد اسماعیل ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔

گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت فلسطین میں اسرائیل کے ظلم و ستم پر ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے مظالم کے حوالے سے گہرے افسوس اور غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔ شرکاء نے 9 ماہ سے جاری اسرائیلی ظلم کی شدید مذمت کی اور اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین میں جاری اسرائیلی ظلم کو امت مسلمہ کے لیے ایک المیہ قرار دیا اور اجلاس میں مطالبہ کیا کہ نہتے فلسطینیوں کو فوری انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کی جائے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آج نماز جمعہ کے بعد پورے ملک میں اسماعیل ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کے لیے ایک خصوصی قرارداد بھی پیش کی جائے گی۔

اجلاس میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، استحکام پاکستان پارٹی، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ضیاء، نیشنل پارٹی کے سربراہان و سینئر نمائندے شریک ہوئے۔ شرکاء نے اسرائیلی مظالم کی پرزور مذمت کرتے ہوئے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کیا۔

اجلاس میں شرکاء نے اس واقعے کو فلسطینیوں پر جاری ظلم بند کرنے اور خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات عالمی امن کو تباہ کرنے اور خطے میں مزید کشیدگی کی فضا کو ہوا دیتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فلسطین کی صورتحال پر دنیا کا ضمیر جاگنا چاہیے، شہباز شریف 

بجلی کو سستی کرنا ہمارا اپنا اور نواز شریف کا ایجنڈا ہے، یہ اتحادی حکومت کا ایجنڈا ہے، وزیراعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فلسطین کی صورتحال پر دنیا کا ضمیر جاگنا چاہیے، شہباز شریف 

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فلسطین میں دن رات بدترین تباہی ہورہی ہے، فلسطین کی صورتحال پر دنیا کا ضمیر جاگنا چاہیے۔

اسلام آباد میں کابینہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بد ترین سفاکیت کے واقعے میں اسمٰعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کردیا گیا، دنیا کے کئی ممالک نے اس کی مذمت کی، پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی اس کی مذمت کی، ڈپٹی وزیراعظم نے باقاعدہ بیان جاری کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ آج جمعے کے بعد اسمٰعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ کی اپیل کی گئی ہے، میں نے بھی اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی کہا ہے، میں بھی اپنی کابینہ کے ہمراہ وزیراعظم ہاؤس کی مسجد میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کروں گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ حکومت منتخب ہونے کے بعد پہلے دن سے بجلی بحران کو حل کرنے کے لیے شبانہ روز ہماری کاوشیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے دور میں بجلی کے منصوبے لگانے پر کام شروع ہوا، 20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا، اس وقت کوئی اس شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں تھا، چین وہ واحد ملک تھا جس نے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کا عندیہ دیا، پھر دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں میگا واٹ بجلی کے منصوبوں پر کام شروع ہوا اور تیز ترین اسپیڈ پر یہ منصوبے لگائے گئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ 5 ہزار میگا واٹ کے 4 جدید ترین ایل این جی کے پلانٹ لگائے ، ان کی صلاحیت 62 سے 63 فیصد تھی، وہ تاریخ کے سستے ترین پلانٹ تھے، اس وقت نیپرا کا ٹیرف ساڑھے 8 لاکھ ڈالر تھا پر میگا واٹ اور پلانٹ ساڑھے 4 لاکھ ڈالر میں لگے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ اس مد میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری کی ہمت نہیں ہوئی، اس سے پہلے بھی معاہدے ہوئے، ہمیں کسی دور کے معاہدوں کو طعنے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ ہم سیاست نہیں کر رہے، یہ سیاست نہیں ہے، یہ پاکستان کے سب سے بڑے مسئلے کو حل کرنے کی ایک کاوش ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کو سستی کرنا ہمارا اپنا اور نواز شریف کا ایجنڈا ہے، یہ اتحادی حکومت کا ایجنڈا ہے، ہمیں دو ٹوک فیصلہ کرنا چاہیے کہ اس معاملے پر سیاست عوامی توہین کے مترادف ہے، یہ کسی ایک جماعت کا نہیں، پوری قویم کا مطالبہ ہے کہ بجلی کو سستی کریں، اس معاملے کو حل کریں، یہ بہت پیچیدہ مسئلہ ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاور سیکٹر اور ایف بی آر یہ دو ایسے ادارے ہیں جس میں ہم سب سوار ہیں، اگر ہم ان دونوں اداروں کو فعال اور کرپشن سے پاک کرنے میں کامیاب ہوگئے تو کشتی منجھدار سے نکل کر کنارے پر لگے گی، اگر یہ ادارے صحیح نہیں ہوئے تو خوانخواستہ وہ ناؤ ڈوب سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کی مشکلات کا پورا ادراک ہے، اسی لیے یہ تمام کاوشیں جاری ہیں، میں ایک جماعت سے پوچھتا ہوں کہ ان کی خیبر پختونخوا میں 10 سال سے حکومت ہے، انہوں نے کیا کیا، بڑے بڑے نعرے لگائے گئے، دعوے کیے گئے کہ 300 ٹیم بنائے جائیں گے، کیا ایک ڈیم بھی بنا، پن بجلی کے لیے کتنی سرمایہ کی، باتیں کرنا بڑا آسان ہے، عمل کرنا ایک بڑا مشکل کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے بلوچستان میں 70 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا، اس کے لیے کسی نے آواز اٹھائی ہے جو آج دھرنے دے رہے ہیں، اگر ان کے لیے آواز نہیں اٹھائی تو پھر یہ سیاست برائے سیاست ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نگران دور میں بجلی چوری روکنے کے لیے اقدامات کیے گئے، اس سلسلے میں سپہ سالار کا بھی غیر متزلزل عزم تھا، اس کا نوٹس لیا گیا، اس کے نتائج سامنے آئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر کاوشیں کرنی ہوتی ہیں، تمام آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں تو قومیں بنتی ہیں، بجلی چوری کے حوالے سے صوبہ سندھ اور پنجاب وزارت توانائی کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، اس سلسلے مٰں سپہ سالار کی جو کمٹمنٹ ہیں، پاکستان جیسے ملک میں جو ہماری تاریخ ہے، کوئی چیز آئسولیشن میں نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ لگائے گئے بعض ٹیکسز تو جائز ہیں کہ اگر ہم نے اپنا ٹیکس بیس نہیں بڑھایا تو پھر تو معاملہ بلکل ختم ہوجائے گا، لیکن جو ٹیکس دے رہیں، ان پر مزید بوجھ ڈالنا قابل تعریف بات نہیں ہے، تنخواہ دار طبقے پر لگے ٹیکس کا مجھے پوری طرح احساس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ والے صارفین کو 50 ارب کا ریلیف دیا، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں اس سے بھی آگے بڑھنا چاہیے، اس کے لیے دن رات کام ہو رہا ہے، اس سلسلے میں قانونی پیچیدگیاں اور چیلنجز ہیں جنہیں ہمیں دیکھنا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll