جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

گوگل فار اسٹارٹ اپ کا پاکستان میں اے آئی اکیڈمی لانچ کرنے کا اعلان

2024 کا یہ نیا پروگرام ایشیا پیسیفک خطے میں اے آئی انٹرپرینیورز کو مددفراہم کرے گا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گوگل فار اسٹارٹ اپ کا پاکستان میں  اے آئی اکیڈمی لانچ کرنے کا اعلان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

گوگل فار اسٹارٹ اپس پلیٹ فارم نے پاکستان اور ایشیا پیسیفک میں مصنوعی ذہانت کے فروغ کے لیے اے آئی اکیڈمی لانچ کردی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گوگل فار اسٹارٹ اپس نے پاکستان اور ایشیا پیسیفک (APAC) خطے میں مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس کو اُن کی ترقی میں مدد فراہم کرنے اور تیزی لانے کے لیے اے آئی اکیڈمی کے نام سے ایک نیا پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

2024 کا یہ نیا پروگرام ایشیا پیسیفک خطے میں اے آئی انٹرپرینیورز کو مددفراہم کرے گا اور ان کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی مصنوعات کو تیزی سے مارکیٹ تک رسائی فراہم کرے گا۔

یہ پروگرام 20 سے زائد ایسے سٹارٹ اپس کو یکجا کرے گا جو اے آئی پر مبنی ٹیکنالوجیز تیار کر رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف ایشیا پیسیفک خطےمیں ایک متحرک اے آئی کمیونٹی فروغ ملے گا بلکہ سرحد پار نئی ایجادات اور شراکت داریاں بھی شروع ہوں گی ۔ تعاون پر مبنی اس ماحول میں آئیڈیاز، مہارت اور وسائل کا تبادلہ ہوگا جس سے جدید ترین اے آئی حل تیار کرنے میں تیزی آئے گی اور ایشیا پیسیفک  خطے کومصنوعی ذہانت کی ترقی میں عالمی مرکز بنانے میں مدد ملے گی۔

گوگل پاکستان کے ڈائریکٹر، فرحان ایس قریشی نے کہا کہ  ہمارا نیا اے آئی اکیڈمی پروگرام پورے ایشیا پیسیفک میں مصنوعی ذہانت کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے گوگل کے عزم کا ثبوت ہے۔ پاکستان ایک اہم مارکیٹ ہونے کی وجہ سے، ہم امید کرتے ہیں کہ مقامی اسٹارٹ اپس کمپنیاں اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اے آئی سولوشنزکو بہتر بنائیں گی اور ایشیا ہیسیفک خطے میں اے آئی ایکو سسٹم کو مزید مضبوط بنائیں گی۔

درخواستیں آج سے 16 اگست 2024ء تک جمع کرائی جا سکتیں ہیں۔ مزید معلومات اور درخواست دینے کے لیے، براہِ کرم https: //startup .google .com /programs/ai-academy/apac/  کا وزٹ کیجیے۔

پاکستان

حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات

مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات

قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات سامنےآگئے، مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی جبکہ وفاقی حکومت آئین کی شقیں 51، 63، 175 ، 187، 195 میں ترامیم بھی شامل ہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مجوزہ ترمیم میں بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی شامل ہیں، آئینی ترامیم میں بلوچستان کی نشستیں 65سے بڑھا کر 81 کرنے کی تجویز دی گئی ہے، محرف اراکین اسمبلی کی اوتھ سے متعلق بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے ۔

بل کے مطابق آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی ترمیم کئے جانے کا امکان ہے، آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی۔

اسی طرح ہائیکورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹراسفر کرنے کی تجویز ہے،مجوزہ آئینی ترمیم کے مطابق چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں اضافہ نہیں کیا جائےگا، آئندہ چیف جسٹس کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے گا جس کے تحت سینئر ترین 5 ججز میں سے کوئی ایک آئندہ چیف جسٹس تعینات کیاجائےگا۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز کے پینل سے ہوگی، حکومت سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز میں سے چیف جسٹس لگائے گی، آئینی عدالت کے باقی چار ججز بھی حکومت تعینات کرے گی۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کےلئے پانچ سینئر ججز کا پینل وزیراعظم کو بھیجوانے کی تجویز دی گئی ہے ،پانچ سینئر ججز میں سے کسی ایک کو وزیراعظم پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کرسکیں گے۔

پارلیمانی کمیٹی کو بااختیار بنانے کےلئے جوڈیشل کمیشن کیساتھ اکھٹا کردیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن کے اکھٹا ہونے کے بعد ہائی کورٹس کے ججز میں سے پہلے پانچ ججز میں کسی ایک کو چیف جسٹس تعیناتی کی منظوری لی جاسکے گی۔

کابینہ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے گا، آئینی عدالت کے لئے الگ سے چیف جسٹس آف پاکستان کا تقررہوگا، وفاقی حکومت آئینی عدالت میں کل پانچ ججز کام کریں گے، ہائیکورٹس کے ججز کے ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں تبادلے بھی مسودے کا حصہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نواز شریف کی شہباز شریف کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد متوقع

نواز شریف مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے، ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نواز شریف کی شہباز شریف کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد متوقع

آئینی ترامیم کا معاملہ، صدر مسلم لیگ ن نواز شریف کا وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

جہاں مولانا فضل الرحمان سےحکومت اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کی جانے والی مجوزہ ترامیم کے پیش نظر ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے وہیں اب سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی اپنے بھائی اور وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ان کے گھر آمد کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حکومتی وفد نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی لیکن وہ انہیں راضی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا، حکومتی وفد میڈیا سے بات کیے بغیر واپس روانہ ہوگا۔

حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل تھے، مولانا کی جانب سے بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، اس پر حکومتی وفد کا کہنا تھا کہ مولانا کے موقف سے وزیراعظم کو آگاہ کر کے دوبارہ رابطہ کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بھارت: مبینہ چوری کے الزام پرنوجوان کو برہنہ کر کے ڈانس کروانے کی ویڈیو وائرل

پولیس نے متاثرہ لڑکے کے والد کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے 6 افراد کو گرفتار کرلیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت: مبینہ چوری کے الزام پرنوجوان کو برہنہ کر کے ڈانس کروانے کی ویڈیو وائرل

راجستھان : بھارت کی ریاست راجستھان کے شہر کوٹا میں ایک دلت برادری سے تعلق رکھنے والے 12 سالہ لڑکے کو مبینہ چوری کے الزام میں برہنہ کرکے زبردستی ڈانس کروایا گیا اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی گئی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ ایک تقریب کے دوران پیش آیا جہاں لڑکے کو تار چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ اس کے بعد کچھ افراد نے مل کر لڑکے کو برہنہ کرکے اس کے ساتھ ظالمانہ سلوک کیا اور اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پھیلادی۔

پولیس نے بتایا کہ وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کی گئی اور متاثرہ لڑکے کے گھر جا کر اس کے والدین سے رابطہ کیا گیا۔ لڑکے کے والد نے پولیس کو بتایا کہ ان کا بیٹا ایک کامیڈی شو میں گیا تھا جہاں اس کے ساتھ یہ ظالمانہ سلوک کیا گیا۔

پولیس نے متاثرہ لڑکے کے والد کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے 6 افراد کو گرفتار کرلیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll