جی این این سوشل

جرم

 لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ رحمان ڈکیت پولیس مقابلہ کیس میں بری

عزیر بلوچ کے خلاف پیش کیے گئے شواہد کافی نہیں ہیں،عدالت نے پراسیکیوشن کے دلائل مسترد کر دیئے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ رحمان ڈکیت پولیس مقابلہ کیس میں بری
 لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ رحمان ڈکیت پولیس مقابلہ کیس میں بری

کراچی: ایک اہم قانونی پیشرفت میں، لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو رحمان ڈکیت پولیس مقابلہ کے کیس میں عدم شواہد کی بنا پر بری کر دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران، عدالت نے پراسیکیوشن کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ عزیر بلوچ کے خلاف پیش کیے گئے شواہد کافی نہیں ہیں۔

عزیر بلوچ کے خلاف یہ مقدمہ 2009 میں سٹیل ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

پراسیکیوشن کا دعویٰ تھا کہ عزیر بلوچ اور اس کے ساتھیوں نے پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا تھا جس میں رحمان ڈکیت سمیت دیگر ملزمان ہلاک ہو گئے تھے۔

عدالت نے کہا کہ پراسیکیوشن عزیر بلوچ کے خلاف کوئی واضح شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی اور گواہوں کے بیانات میں تضادات پائے گئے۔

عزیر بلوچ پر پہلے بھی متعدد مقدمات درج تھے جن میں سے وہ 39 میں بری ہو چکا ہے۔

پاکستان

حکومت سے کہا ہے کہ آئینی ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری

حکومت اگر جلدی کرے گی تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے، رہنما جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت سے  کہا ہے کہ آئینی  ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آج مختلف سیاسی جماعتوں سے وفود سے ملاقات ہوئی،  ہمیں ابھی تک مجوزہ ترمیمی ڈرافٹ نہیں ملا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے حکومتی اتحادیوں کی مجوزہ ترامیم مؤخر ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک ہمارے پاس بل کا مسودہ نہیں ہے لہٰذا اس سے مؤخر کردیں۔

حکومتی شخصیات ہمارے پاس آئیں، ان سے ہم نے کھل کر کہا کہ آپ کو جلدی ہے لیکن ہمیں ڈرافٹ یا ترمیمی بل نہیں ملا، جب ہم بل کو دیکھیں گے نہیں اور پڑھیں گے نہیں تو کیسے ووٹ دے سکتےہیں۔ اسی لیے اس بل کو مؤخر کریں تاکہ ہم اس بل کو پڑھیں اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی اس کو پڑھیں۔

 مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اسی دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دوست تشریف لائے اور ان سے بھی یہی بات کی کہ ہم نے حکومت کو کہا ہے جلدی نہ کریں بلکہ ہمیں پڑھنے سوچنے کا موقع دیں تاکہ ہم شرح صدر کے ساتھ کوئی فیصلہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ اجلاس بلایا گیا تھا اور اجلاس میں سب پہنچ گئے ہیں اور ہمار انتظار ہے تو ہم نے کہا کہ ہم اجلاس میں شریک ہوں گے اور وہاں اپنا مؤقف بالکل کھل کر سامنے رکھیں گے کہ اتنی جلدی کی کیا ضرورت تھی کہ آپ لوگ اس طرح کر رہے ہیں۔

رہنما جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ لہٰذا آپ جلدی کر رہے ہوں تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے۔حکومت سے مزید سوچ بچار کا وقت مانگا ہے، حکومت سے بھی کہا ہے کہ ترامیم میں جلدی نہ کرے۔ ہم نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ آج کا اجلاس موخر کریں تا کہ مشاورت ہو سکے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد،  باجماعت نماز مغرب ادا کی

وفد مولانافضل الرحمان کو مجوزہ آئینی ترامیم میں اپوزیشن اتحاد میں ساتھ رکھنے پر آمادہ کرےگا، ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد،  باجماعت نماز مغرب ادا کی

آئینی ترامیم کا معاملہ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد،  باجماعت نماز مغرب ادا کی گئی۔

خیال رہے کہ حکومتی وفد کے مولانا سے ملاقات کے بعد  پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا۔

پی ٹی آئی وفد میں شبلی فراز، عمر ایوب اور اسد قیصر مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔

ذرائع کے مطابق وفد مولانافضل الرحمان سے آئینی ترامیم کےمجوزہ پیکج پرتبادلہ خیال کرےگا اور انہیں مجوزہ آئینی ترامیم میں اپوزیشن اتحاد میں ساتھ رکھنے پر آمادہ کرےگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نواز شریف کی شہباز شریف کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد متوقع

نواز شریف مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے، ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نواز شریف کی شہباز شریف کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد متوقع

آئینی ترامیم کا معاملہ، صدر مسلم لیگ ن نواز شریف کا وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

جہاں مولانا فضل الرحمان سےحکومت اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کی جانے والی مجوزہ ترامیم کے پیش نظر ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے وہیں اب سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی اپنے بھائی اور وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ان کے گھر آمد کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حکومتی وفد نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی لیکن وہ انہیں راضی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا، حکومتی وفد میڈیا سے بات کیے بغیر واپس روانہ ہوگا۔

حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل تھے، مولانا کی جانب سے بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، اس پر حکومتی وفد کا کہنا تھا کہ مولانا کے موقف سے وزیراعظم کو آگاہ کر کے دوبارہ رابطہ کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll