جی این این سوشل

کھیل

پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا

سعود شکیل کو شاہین شاہ آفریدی کی جگہ نائب کپتان مقرر کیا گیا، یہ فیصلہ انتہائی مصروف سیزن میں شاہین آفریدی کے ورک لوڈ کو سنبھالنے کے پیش نظر کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان   کردیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بنگلادیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے 17 رکنی پاکستان اسکواڈ کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے پاکستان کے 17 رکنی اسکواڈ کی قیادت شان مسعود کریں گے، جب کہ سعود شکیل کو نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔

سعود شکیل کو شاہین شاہ آفریدی کی جگہ نائب کپتان مقرر کیا گیا، یہ فیصلہ انتہائی مصروف سیزن میں شاہین آفریدی کے ورک لوڈ کو سنبھالنے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

ڈومیسٹک کرکٹ میں پاکستان شاہینز کی طرف سے عمدہ کارکردگی دکھانے والے محمد ہریرہ، کامران غلام علی، اور محمد علی کو ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان

وفاقی وزیرپٹرولیم مصدق ملک کو امریکہ جانے سے رو ک دیا گیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی منظوری کے بغیر ہی چیئرمین پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کو خط لکھا گیا تھا، مصدق ملک افتتاحی سیشن اور راؤنڈ ٹیبل سیشن میں شرکت کرنا چاہتے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی وزیرپٹرولیم مصدق ملک کو امریکہ جانے سے رو ک دیا گیا

وفاقی وزیرپٹرولیم ڈویژن مصدق ملک کوامریکہ جانےکی اجازت نہیں ملی۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈویژن کو مصدق ملک کو گیس ٹیک کانفرنس میں شرکت کرنا تھی مگر وزیراعظم نے ہیوسٹن میں گیس ٹیک کانفرنس میں شرکت کی سمری مسترد کردی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کفایت شعاری اور کانفرنس کی کم اہمیت کے پیش نظر اجازت نہیں دی گئی، مصدق ملک کی بطور اسپیکر شرکت کیلئے خط بھی لکھا جا چکا تھا۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیرمصدق ملک کانفرس میں خطاب کرنے کے خواہشمند تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی منظوری کے بغیر ہی چیئرمین پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کو خط لکھا گیا تھا، مصدق ملک افتتاحی سیشن اور راؤنڈ ٹیبل سیشن میں شرکت کرنا چاہتے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اقوام متحدہ کے ای گورننس انڈیکس میں پاکستان پہلی بار اعلیٰ کیٹیگری میں شامل

پاکستان 14 درجہ بہتری کے ساتھ ای گورننس میں 136 نمبرپر آگیا۔ دو سال قبل 2022 میں پاکستان کا ای گورننس انڈیکس 150 تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اقوام متحدہ کے ای گورننس انڈیکس میں پاکستان پہلی بار اعلیٰ کیٹیگری میں شامل

اقوام متحدہ ای گورنمنٹ انڈیکس میں پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی، ای گورنمنٹ ڈویلپمنٹ انڈیکس میں پاکستان پہلی مرتبہ اعلی کیٹیگری میں آگیا۔

اقوام متحدہ نے ای گورننس سے متعلق ممالک کی درجہ بندی کردی۔ پاکستان اقوام متحدہ ای پارٹیسپیشن انڈیکس میں 88 ویں نمبر پرآگیا۔

پاکستان 14 درجہ بہتری کے ساتھ ای گورننس میں 136 نمبرپر آگیا۔ دو سال قبل 2022 میں پاکستان کا ای گورننس انڈیکس 150 تھا۔

دو سال قبل پاکستان ای پارٹیسپیشن انڈیکس میں 106 ویں نمبر پر تھا۔ پاکستان کی ای پارٹیسپیشن ویلیو 0.36 سے بڑھ کر 0.49 پر پہنچ گئی۔

وزیرمملکت شزہ فاطمہ کا کہنا ہے کہ ای گورنمنٹ درجہ بندی میں پاکستان کی 14 درجہ بہتری ہوئی ہے، ای گورنمنٹ کیلئے اقدامات پر وزیراعظم شہباز شریف کے شکر گزار ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

امریکی مرکزی بینک کا 4 سال بعد شرح سود میں کمی کا اعلان

امریکی مرکزی بینک کا یہ فیصلہ عالمی معیشت کے لیے مثبت پیش رفت ہے،ماہرین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی مرکزی بینک کا 4 سال بعد شرح سود میں کمی کا اعلان

واشنگٹن : امریکا کی مرکزی بینک نے 4 سال میں پہلی بار شرح سود میں کمی کر دی ہے۔ 

امریکی مرکزی بینک نے اچانک شرح سود میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کر کے عالمی مالیاتی منڈیوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ فیصلہ تجزیہ کاروں کی پیش گوئیوں سے کہیں زیادہ بڑا ہے اور اس سے قبل جولائی 2023 سے فیڈ فنڈ ریٹ 5.25 سے 5.50 فیصد پر برقرار تھا۔

فیڈرل ریزرو بینک کی جانب سے اپنے بینچ مارک فیڈرل فنڈز کی شرح کو 4.75 فیصد سے 5 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ افراط زر کے خلاف اس کی جنگ میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔

فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جیروم پاول نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا شرح سود میں کمی کا یہ فیصلہ ہمارے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

امریکی مرکزی بینک کے اس فیصلے کی وجہ مہنگائی میں کمی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو بتایا جا رہا ہے۔ ماضی میں سخت مانیٹری پالیسی کے نتیجے میں مہنگائی کم ہوئی تھی لیکن اس کے ساتھ ساتھ نئی ملازمتوں کے مواقع بھی کم ہوئے۔ امریکی حکام نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی مرکزی بینک کا یہ فیصلہ عالمی معیشت کے لیے مثبت پیش رفت ہے۔ شرح سود میں کمی سے امریکہ میں قرض داروں کو ریلیف ملے گا اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ اس سے دیگر ممالک میں بھی شرح سود کم ہونے کا امکان ہے۔اس کے علاوہ امریکی ڈالر کمزور پڑ سکتا ہے جو کہ درآمدی ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll