جی این این سوشل

موسم

پنجاب میں آج سے 12 اگست تک مون سون بارشوں کی پیش گوئی

9 اگست سے مون سون ہوائیں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے ملک میں داخل ہوں گی، محکمہ موسمیات

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پنجاب میں آج  سے 12 اگست تک مون سون بارشوں کی پیش گوئی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پنجاب میں آج 9 اگست سے 12 اگست تک مون سون بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 9 اگست سے مون سون ہوائیں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے ملک میں داخل ہوں گی۔ 12 اگست تک کشمیر، وادی نیلم، راولاکوٹ اور باغ میں تیز ہواؤں کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ 9 سے 12 اگست کے درمیان خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ اور گلگت بلتستان میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔

شدید بارشوں کے باعث مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، دیر، سوات، شانگلہ، صوابی، اسلام آباد، راولپنڈی اور مشرقی پنجاب میں سیلاب کا خطرہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے 9 سے 12 اگست کے درمیان ہونے والی بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق 10 اور 11 اگست کے دوران جنوبی پنجاب کے بیشتر اضلاع میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات ہیں، لاہور، گجرانوالہ، راولپنڈی، سرگودھا، ملتان، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، فیصل آباد، ساہیوال اور گجرات ڈویژنز میں مون سون بارشیں متوقع ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے بتایا کہ موسم کی صورتحال کے حوالے سے صوبے بھر کی متعلقہ انتظامیہ کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایات کے پیش نظر متعلقہ محکمے الرٹ رہیں۔ اربن فلڈنگ کے خدشے کے پیش نظر انتظامیہ چوکس رہے اور پیشگی انتظامات مکمل کرلئے۔

عرفان کاٹھیا نے مزید کہا کہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز)، واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا)، محکمہ آبپاشی، ریسکیو، سول ڈیفنس اور دیگر متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کنٹرول روم میں 24 گھنٹے صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔

دوسری جانب کراچی شہر میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود ہے جس کے باعث شہر میں آج ہلکی بارش اور بوندا باندی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آج شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 28.4 اور زیادہ سے زیادہ 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔

 شہر میں جنوب مغربی سمت سے 14 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 78 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔مون سون ہواؤں کے زیر اثر اندرون سندھ میں آج رات سے 11 اگست تک بارش کا امکان ہے، سندھ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

تجارت

آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار

آئی پی پیز نے زبردستی کرنے پر عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کی دھمکی دیدی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار

انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کمپنیوں نے کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپکو کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کمپنیوں نے کیسپیٹی چارجز سمیت بجلی نرخوں میں کمی سے انکار کردیا ہے جبکہ مالکان نے حکومت کو آگاہ کر دیا کہ معاہدوں سے چھیڑ چھاڑ مہنگی پڑے گی۔بجلی کمپنیوں نے حکومت سے پہلے اپنے 52 فیصد پاور ہاؤسز کے نرخ کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت بجلی کے بلوں پر 38 فیصد ناجائز ٹیکسز واپس لے۔

آئی پی پیز مالکان کے مطابق دنیا بھر میں ایف بی آر اپنے ٹیکس خود اکٹھا کرتا ہے، یہاں ایف بی آر نااہل ہے تو اس کی سزا ٹیکس گزار کو بجلی بلوں پر کیوں عائد ہے، آئی پی پیز نے زبردستی کرنے پر عالمی ثالثی عدالت رجوع کرنے کی دھمکی دے دی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت پہلے ٹیکس ختم کرے اور اپنے پاور پلانٹس کے نرخ کم کرے پھر مذاکرات کرنے آئے، بجلی کے گھریلو اور کمرشل نرخ اس وقت 60 سے 80 روپے فی یونٹ ہو گئے، یہ نرخ دنیا بھر میں بلند ترین سطح پر ہیں، اس وجہ سے ٹیکسٹائل سٹیل پلاسٹک سمیت ہزاروں صنعتیں بند ہوچکی ہیں، لسیکو کے سسٹم پر گرڈ ایک سال کے مقابلے میں 24 فی صد کم لوڈ پر ہیں

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

حکومت آئینی نہیں غیر آئینی ترمیم کرنے جارہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت  ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ  یہ ایسی حکومت ہے جو ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، حکومت آئینی نہیں غیر آئینی ترمیم کرنے جارہی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس آمد کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ایسی کون سی پردہ داری ہے جو یہ ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتے ہیں، کس چیز کو چھپارہے ہیں۔ ہمارے سامنے مسودہ نہیں ہے پہلے ہم اسے پڑھیں تو سہی پھر فیصلہ ہو گا۔

مولانا فضل الرحمان اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں انہوں نے ہمارے ساتھ کسی آفر کی بات نہیں کی، مولانا گزشتہ رات تک ہمارے ساتھ تھے،وہ بڑے معتبر سیاستدان ہیں، مولانا صاحب عدلیہ کے کیلئے کوشش کرتے رہیں گے، ہمارے سارے بندے ہمارے ساتھ ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے عدلیہ سے متعلق قانون سازی غیر معمولی نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا موقف ہے ججز کی عمر بڑھنی چاہیے نہ ہی توسیع ہونی چاہیے، سپریم کورٹ واحد ادارہ رہ گیا ہے جو آئینی حقوق کی حفاظت کرے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی روٹیشن کی بات ہوئی اس سے عدلیہ پر قدغن لگے گا، اگر جج کی رائے کے بغیر ٹرانسفر کرتے ہیں تو یہ نامناسب ہے۔ یہ بہت اہم قانون سازی ہے جسے اپنی بجائے ملک و قوم کے لئے کرنا ہے، 

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ سب کچھ صرف عدلیہ پر حملہ کرنے کیلئے کیا جارہا ہے، ہمارے سارے بندے ہمارے ساتھ ہوں گے، ہر پارلیمنٹیرین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق ووٹ دے۔ رات کے اندھیرے کی حکومت ہے رات کے اندھیرے میں قانون سازی کررہے ہیں، اگر کسی کو اٹھا کر نمبر گیم پوری کرنی ہے تو الگ بات ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت سے کہا ہے کہ آئینی ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری

حکومت اگر جلدی کرے گی تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے، رہنما جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت سے  کہا ہے کہ آئینی  ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آج مختلف سیاسی جماعتوں سے وفود سے ملاقات ہوئی،  ہمیں ابھی تک مجوزہ ترمیمی ڈرافٹ نہیں ملا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے حکومتی اتحادیوں کی مجوزہ ترامیم مؤخر ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک ہمارے پاس بل کا مسودہ نہیں ہے لہٰذا اس سے مؤخر کردیں۔

حکومتی شخصیات ہمارے پاس آئیں، ان سے ہم نے کھل کر کہا کہ آپ کو جلدی ہے لیکن ہمیں ڈرافٹ یا ترمیمی بل نہیں ملا، جب ہم بل کو دیکھیں گے نہیں اور پڑھیں گے نہیں تو کیسے ووٹ دے سکتےہیں۔ اسی لیے اس بل کو مؤخر کریں تاکہ ہم اس بل کو پڑھیں اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی اس کو پڑھیں۔

 مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اسی دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دوست تشریف لائے اور ان سے بھی یہی بات کی کہ ہم نے حکومت کو کہا ہے جلدی نہ کریں بلکہ ہمیں پڑھنے سوچنے کا موقع دیں تاکہ ہم شرح صدر کے ساتھ کوئی فیصلہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ اجلاس بلایا گیا تھا اور اجلاس میں سب پہنچ گئے ہیں اور ہمار انتظار ہے تو ہم نے کہا کہ ہم اجلاس میں شریک ہوں گے اور وہاں اپنا مؤقف بالکل کھل کر سامنے رکھیں گے کہ اتنی جلدی کی کیا ضرورت تھی کہ آپ لوگ اس طرح کر رہے ہیں۔

رہنما جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ لہٰذا آپ جلدی کر رہے ہوں تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے۔حکومت سے مزید سوچ بچار کا وقت مانگا ہے، حکومت سے بھی کہا ہے کہ ترامیم میں جلدی نہ کرے۔ ہم نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ آج کا اجلاس موخر کریں تا کہ مشاورت ہو سکے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll