جرم
بلوچستان لبریشن فرنٹ کا مطلوب دہشتگرد ہلاک
مطلوب دہشتگرد شمبین عرف شہک کو اس کے اپنے ہی ساتھی نے ہلاک کیا ، ذرائع
اسلام آباد : بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے مطلوب دہشتگرد شمبین عرف شہک کو ہلاک کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مطلوب دہشتگرد شمبین عرف شہک کو اس کے اپنے ہی ساتھی نے ہلاک کیا ہے۔
یہ دہشتگرد متعدد دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا اور بلوچستان میں سکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں میں براہ راست شریک رہا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ دہشتگرد شمبین عرف شہک فورسز پر حملوں اور ہتھیار ڈالنے والے ساتھیوں کے قتل میں بھی ملوث تھا۔
پاکستان
اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ
یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے مجوزہ آئینی ترمیم میں مسلسل تاخیر کے حوالے سے کہا ہے کہ تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کے باعث ہوئی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ صبح سےآئینی ترمیم کےحوالے سے مشاورت ہو رہی ہے، یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، قانونی ماہرین کی ایک ایک نقطے پر رائے لی جاتی ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومتی جماعتیں مشاورت کر رہی ہیں، ترمیم کا ایجنڈا مولانا فضل الرحمان صاحب کے پاس موجود ہے، مسودے میں مزید بہتری کیلئے بھی بات ہو رہی ہے۔ قانونی ماہرین کی رائے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، حکومت اتحادیوں اور مولانا اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کر رہے ہیں، ہم انصاف کا حصول آسان بنانے کیلئے کوشاں ہیں، ترمیم انصاف کا نظام بہتر کرنے کیلئے کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ آئین و قانون میں ترمیم کرسکتی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمان عوام کی زندگی بہتر کرنے میں کردار ادا کرے، ترمیم سے ہر کسی کی زندگی میں بہتری آئے گی، تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کی وجہ سے ہو رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مشاورت کا اچھا نتیجہ نکل سکے، تاخیر کی وجہ صرف اور صرف مشاورت ہے، مولانا صاحب سے کل بھی ملاقات ہوئی آج بھی ہورہی ہے، پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا کے ساتھ موجود ہے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ترامیم کا مسودہ شیئر کیا گیا ہے، مسودے کی ایک ایک شق پر مشاورت ہو رہی ہے، مشاورت کے بعد تمام شقیں سامنے رکھ دیں گے، مشاورت کے بعد ہی شقیں میڈیا سے ڈسکس کرسکتا ہوں، یہ سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہوئی ہے اور مزید ہوسکتی ہے۔
پاکستان
نواز شریف کی شہباز شریف کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد متوقع
نواز شریف مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے، ذرائع
آئینی ترامیم کا معاملہ، صدر مسلم لیگ ن نواز شریف کا وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
جہاں مولانا فضل الرحمان سےحکومت اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کی جانے والی مجوزہ ترامیم کے پیش نظر ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے وہیں اب سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی اپنے بھائی اور وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ان کے گھر آمد کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حکومتی وفد نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی لیکن وہ انہیں راضی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا، حکومتی وفد میڈیا سے بات کیے بغیر واپس روانہ ہوگا۔
حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل تھے، مولانا کی جانب سے بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، اس پر حکومتی وفد کا کہنا تھا کہ مولانا کے موقف سے وزیراعظم کو آگاہ کر کے دوبارہ رابطہ کریں گے۔
پاکستان
حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات
مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات سامنےآگئے، مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی جبکہ وفاقی حکومت آئین کی شقیں 51، 63، 175 ، 187، 195 میں ترامیم بھی شامل ہیں ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مجوزہ ترمیم میں بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی شامل ہیں، آئینی ترامیم میں بلوچستان کی نشستیں 65سے بڑھا کر 81 کرنے کی تجویز دی گئی ہے، محرف اراکین اسمبلی کی اوتھ سے متعلق بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے ۔
بل کے مطابق آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی ترمیم کئے جانے کا امکان ہے، آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی۔
اسی طرح ہائیکورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹراسفر کرنے کی تجویز ہے،مجوزہ آئینی ترمیم کے مطابق چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں اضافہ نہیں کیا جائےگا، آئندہ چیف جسٹس کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے گا جس کے تحت سینئر ترین 5 ججز میں سے کوئی ایک آئندہ چیف جسٹس تعینات کیاجائےگا۔
چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز کے پینل سے ہوگی، حکومت سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز میں سے چیف جسٹس لگائے گی، آئینی عدالت کے باقی چار ججز بھی حکومت تعینات کرے گی۔
چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کےلئے پانچ سینئر ججز کا پینل وزیراعظم کو بھیجوانے کی تجویز دی گئی ہے ،پانچ سینئر ججز میں سے کسی ایک کو وزیراعظم پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کرسکیں گے۔
پارلیمانی کمیٹی کو بااختیار بنانے کےلئے جوڈیشل کمیشن کیساتھ اکھٹا کردیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن کے اکھٹا ہونے کے بعد ہائی کورٹس کے ججز میں سے پہلے پانچ ججز میں کسی ایک کو چیف جسٹس تعیناتی کی منظوری لی جاسکے گی۔
کابینہ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے گا، آئینی عدالت کے لئے الگ سے چیف جسٹس آف پاکستان کا تقررہوگا، وفاقی حکومت آئینی عدالت میں کل پانچ ججز کام کریں گے، ہائیکورٹس کے ججز کے ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں تبادلے بھی مسودے کا حصہ ہیں۔
-
دنیا 2 دن پہلے
روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے ترک صدر کی تجویز مسترد کر دی
-
دنیا 6 گھنٹے پہلے
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کا استعفیٰ دے کر نئے الیکشن میں جانے کا اعلان
-
جرم ایک دن پہلے
کچلاک :پولیس موبائل کے قریب دھماکا، 2اہلکار شہید
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکی کی ملاقات
-
جرم 9 گھنٹے پہلے
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے داعش کے 2 دہشتگردوں کو سزائیں سنا دیں
-
پاکستان ایک دن پہلے
آج کا بل قانون کی خلاف ورزی ہو گی ، بیرسٹر گوہر
-
تفریح ایک دن پہلے
اربوں کے فراڈ میں ملوث معروف بھارتی اداکارہ شوہر سمیت گرفتار
-
پاکستان ایک دن پہلے
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے افغانستان آصف درانی مستعفی