جی این این سوشل

موسم

لاہور میں موسلا دھار بارش،متعدد علاقے زیر آب

شہر بھر میں موسلادھار بارش کے باعث بجلی کا ترسیلی نظام بری طرح متاثر ،متعدد فیڈرز ٹرپ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لاہور میں موسلا دھار بارش،متعدد علاقے زیر آب
لاہور میں موسلا دھار بارش،متعدد علاقے زیر آب

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے زندگی معمول سے باہر ہو گئی ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں اور متعدد علاقے زیر آب آ چکے ہیں۔

شہر کے مختلف علاقوں بشمول ایبٹ روڈ، لکشمی چوک، ڈیوس روڈ، مال روڈ، فیصل چوک، کوئنز روڈ، قرطبہ چوک، شمع چوک، سمن آباد، اچھرہ، کینال روڈ، ٹاؤن شپ، جیل روڈ، فیروز پور روڈ، چونگی امرسدھو، کاہنہ، گجومتہ، ایم اے او کالج، ساندہ، اسلامپورہ، بند روڈ، گلشن راوی، مغلپورہ، دھرم پورہ، عامر روڈ، باغبانپورہ، تاجپورہ، پانی والا تالاب اور کینٹ ایریا میں شدید بارش ہوئی ہے۔

شہر بھر میں موسلادھار بارش کے باعث بجلی کا ترسیلی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کئی علاقوں میں بارش سے متعدد فیڈرز ٹرپ ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 20 اگست سے پنجاب میں بارش کے نئے نظام کی آمد ہوگی اور مغربی ہواؤں کے باعث بننے والا یہ نظام مزید بارشیں برسائے گا۔ بارشوں کے باعث جنوبی پنجاب کی رود کوہیوں میں فلیش فلڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔

بارشوں کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام لگ رہے ہیں اور لوگوں کو گھر سے نکلنے میں دشواری ہو رہی ہے۔

انتظامیہ نے بارشوں کے پیش نظر ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے اور ریسکیو آپریشنز شروع کر دیے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں پانی نکالنے کے لیے پمپنگ اسٹیشنوں کو فعال کر دیا گیا ہے۔

پاکستان

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لاپتہ افراد کے کیس میں ریمارکس دیئے کہبظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ 

درخواست گزار اظہر مشوانی کے والد کے وکیل بابر اعوان اور آمنہ علی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دو گل بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کچھ معلوم ہوا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آج بھی ہائی لیول پر رابطہ ہوا ہے، ہر لحاظ سے کوشش کی جا رہی ہے۔

دوران سماعت بابراعوان نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ 5 قوانین بغاوت اور بغاوت پر اکسانے کو ڈیل کرتے ہیں، کہیں نہیں بتایا گیا قومی مفاد کیا ہے، مجھ سے پوچھیں گے قومی مفاد کیا ہے تو میں کہوں گا بجلی کی قیمت کم کرو، بلوچستان والا کہے گا مجھے گیس فراہم کرو، اس کا یہ قومی مفاد ہے۔

اس دوران پنجاب پولیس لاہور سے ایس پی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ فیملی کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کی گئی ہے، ریزولیوشن کم ہونے کی وجہ سے نادرا یا فرانزک ایجنسی سے کچھ پتا نہیں چل سکا، جیو فینسنگ 10 ہزار نمبرز کی حاصل کی لیکن ابھی تک کچھ معلوم نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج 23 اگست تک کوئی بھی قابل عمل معلومات نہیں ملی، سیف سٹی پراجیکٹ ہر اینگل سے کور نہیں کر پاتا، اس وقت تک کوئی بھی لا انفورسمنٹ ایجنسی اس حوالے سے کچھ پتا نہیں چلا سکی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ حکومت کو ہی جبری گمشدگیوں کا فائدہ ہو رہا ہے، کیسے اس ملک میں لوگ اغوا ہوتے ہیں اور چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کرتے، اٹارنی جنرل نے کہا تھا وزیراعظم کو اس معاملے پر بریف کروں گا، چیف ایگزیکٹو کو ان معاملات کا پتا ہے مگر پھر بھی لوگ جبری طور پر لاپتہ ہو جاتے ہیں۔

وکیل بابراعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اس عدالت کے آرڈر پڑھنے کا وقت ہی نہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ جب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ کیس شروع ہوا ہے تفتیش رک گئی ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جیو فینسنگ رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ کب سے لاپتہ ہیں یہ دونوں، جس پر پولیس افسر نے بتایا کہ 6 جون سے غائب ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 3 ماہ ہوگئے ہیں 2 بندے جبری طور پر لاپتہ ہیں، ان کے خاندان پر جو گزر رہا ہوگا ہمیں اندازہ ہے، لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے مگر چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کر رہے۔

دوران سماعت وکیل بابر اعوان نے وزیراعظم کو عدالت بلانے کی استدعا کر دی، جس پر عدالت نے کہا کہ آئین میں ریاست کے سربراہ وزیراعظم جبکہ قانون کا سربراہ اٹارنی جنرل ہوتے ہیں، ہم نے ایک پراسس کے مطابق اٹارنی جنرل کو عدالت بلایا تھا۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر حکومت کو ڈیو پراسس فالو نہیں کرنا تو پھر کیا کہہ سکتے ہیں، ان چیزوں سے ملک کی کتنی بدنامی ہو رہی ہے، ان کو اندازہ نہیں، کیس کو منگل تک کیلئے رکھ رہا ہوں مگر منگل کو میں نہیں ہوں گا، میرے نہ ہونے کی وجہ سے اس کیس میں تاخیر نہیں چاہتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

ملک کے بیشتر علاقوں میں آج بارش کا امکان

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گردونواح میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک کے بیشتر علاقوں میں آج بارش کا امکان

اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے ملک کے بیشتر علاقوں میں آج بارش کی پیشگوئی کی ہے۔ محکمہ کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گردونواح میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے تاہم شام اور رات کے اوقات میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا میں چترال، دیر، سوات، کوہستان، ایبٹ آباد، بونیر، مہمند، خیبر، باجوڑ اور مالاکنڈ سمیت کئی اضلاع میں بارش کا امکان ہے۔

پنجاب میں مری، گلیات، راولپنڈی، چکوال، جہلم، گجرات، گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، نارووال، ساہیوال، ملتان، خانیوال، پاکپتن، بہاولپور، بہاولنگر اور ڈیرہ غازی خان سمیت متعدد شہروں میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

بلوچستان میں ژوب، بارکھان، موسیٰ خیل، قلات، خضدار اور گردونواح میں بارش کا امکان ہے۔

سندھ میں تھر پارکر، میرپورخاص، بدین، مٹھی، سانگھڑ، خیر پور اور گردونواح میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ ساحلی علاقوں میں ہلکی بارش اور بونداباندی کا امکان ہے۔

کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی کچھ علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنےکا فیصلہ

وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا ،ہزاروں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنےکا فیصلہ

لاہور :وفاقی حکومت کے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔اس فیصلے سے نہ صرف ہزاروں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں بلکہ غریب عوام کو بھی مہنگائی کی ایک نئی لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 

وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد یوٹیلیٹی سٹورز کے ملازمین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے کیونکہ اس سے ان کی روزگار پر برا اثر پڑے گا۔ یوٹیلیٹی سٹورز کے 6 ہزار ملازمین مستقل ہیں جبکہ دیگر کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔

اس حوالے سے سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کا فیصلہ کر رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ حکومت کے پاس یوٹیلیٹی سٹورز کو چلانے کے لیے کافی فنڈز نہیں ہیں۔ 

ائٹ سائزنگ کمیٹی نے تجاویز تیار کی ہیں جس میں مختلف وزارتیں بھی شامل ہیں، وفاقی حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں جس کے باعث یہ فیصلہ کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہا کہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی دیگر اداروں کو بند کرنے تجویز کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی،کابینہ کی منظوری کے بعد جو ٹائم لائن طے ہوگا اس کے مطابق سٹورز بند ہو جائیں گے۔

یوٹیلیٹی سٹورز بند ہونے سے ملک میں مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ ہےاور ہزاروں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ یوٹیلیٹی سٹورز کے 6 ہزار ملازمین مستقل ہیں جبکہ دیگر کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll