جی این این سوشل

جرم

ہیڈ کانسٹیبل ہزاروں روپے لیتے اینٹی کرپشن کے ہتھے چڑھ گیا

لاہور : کرپشن کے کیس میں ہیڈ کانسٹیبل کو 20 ہزار جرمانہ اور چار سال قید با مشقت کی سزا سنا دی گئی ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہیڈ کانسٹیبل ہزاروں روپے لیتے اینٹی کرپشن کے ہتھے چڑھ گیا
ہیڈ کانسٹیبل ہزاروں روپے لیتے اینٹی کرپشن کے ہتھے چڑھ گیا

تفصیلات کے مطابق  اینٹی کرپشن لاہور ریجن بی میں کرپشن کے کیس میں سابق ہیڈ کانسٹیبل علی احمد کو عدالت  کی جانب سے سزا سُنا دی گئی ۔ ملزم علی احمد کو سپیشل جج اینٹی کرپشن راجہ محمد ارشد جرم ثابت ہونے پر سزا دی ۔ ملزم علی محمد کو پی پی سی سیکشن 161 کے تحت دو سال قید اور دس ہزار جرمانہ کی سزا ہوئی۔

ملزم کو سیکشن 5(2) 1947 کے تحت دو سال سزا با مشقت اور دس ہزار جرمانہ ہوا۔ مجموعی طور پر ملزم علی محمد کو چار سال قید با مشقت اور بیس ہزار جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔ملزم علی محمد کے خلاف عدالت کی جانب سے مقدمہ نمبر 13/2018 میں سزائیں سنائی گئی۔ سزا کی رقم کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کو مزید دو ماہ جیل میں گزارنا ہوں گے۔

جبکہ اینٹی کرپشن اوکاڑہ نے تھانہ حجرہ شاہ مقیم سے چھوٹا تھانیدار فتح شیر گرفتار کر لیا۔اے ایس آئی فتح شیر کو مدعی سے پندرہ ہزار رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ ملزم کو سرکل آفیسر اوکاڑہ نے مجسٹریٹ کی موجودگی میں گرفتار کیا۔

 ملزم کے خلاف تھانہ اینٹی کرپشن اوکاڑہ میں مقدمہ نمبر 17/2021 درج کر کے حوالات میں بند کردیا گیا۔ اس حوالے سے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں کرپٹ افسران کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں جاری ہیں۔

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔

حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔

 حد بندی کےتحت  کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے. 

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔

نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

پاکستان میں ربیع الثانی 1446 ہجری کا چاند نظر آ گیا

اجلاس کے بعد رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں ربیع الثانی 1446ھ کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ہفتہ پانچ اکتوبر 2024 کو ملک بھر میں یکم ربیع الثانی ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں ربیع الثانی 1446 ہجری کا چاند نظر آ گیا

 اسلام آباد: مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں ربیع الثانی 1446 ہجری کا چاند نظر آنے کا اعلان کردیا۔


میڈیا ذرائع  کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین مولانا عبدالخبیر کی سربراہی میں اسلام آباد میں اجلاس ہوا جبکہ لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں زونل کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے۔

چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے بعد وزارت مذہبی امور، حج و بین المذاہب ہم آہنگی نے ربیع الثانی 1446ھ کا چاند دکھائی دینے کی بابت باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

اجلاس کے بعد رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں ربیع الثانی 1446ھ کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ہفتہ پانچ اکتوبر 2024 کو ملک بھر میں یکم ربیع الثانی ہوگی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق صدرِ عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور

ڈینٹل کلینک کو سیل کرنا غیر قانونی اور انتقامی کارروائی ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق صدرِ عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور

سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدرِ پاکستان عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور کرلی۔

سابق صدر پاکستان عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی، جہاں درخواستگزاروں سابق خاتون اول ثمینہ علوی اور اواب علوی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف اختیار کیا کہ ڈینٹل کلینک کو سیل کرنا غیر قانونی اور انتقامی کارروائی ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈینٹل کلینک کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی۔

اس موقع پر اواب علوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پہلے 4 بجے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے کلینک سیل کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہیں کچھ نہیں ملا تو ڈیڑھ دو گھنٹے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی والے آگئے اور انہوں نے بغیر سوچے سمجھے سیل لگادی۔ ایک ادارے کو کچھ نہیں ملا تو دوسرے کو پکڑا، اسے کچھ نہیں ملا تو تیسرے چوتھے کو پکڑ لیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا تھا، اگر کوئی نوٹس ملتا تو ہم جواب دیتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll