علاقائی
پنجاب حکومت کا خصوصی افراد کے لیے ہمت کارڈ کا اجراء
خصوصی افراد ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور ان کی بہبود و خوشحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، وزیراعلیٰ پنجاب
لاہور :پنجاب میں خصوصی افراد کے لیے ہمت کارڈ کے اجرا کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کردیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ہمت کارڈ کے اجراء کے سلسلے میں محکمہ سوشل ویلفیئر اور بینک آف پنجاب کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس موقع پر کہا کہ خصوصی افراد ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور ان کی بہبود و خوشحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمت کارڈ کے ذریعے خصوصی افراد کو مالی امداد فراہم کر کے ان کی زندگیوں کو بہتر بنایا جائے گا۔
ہمت کارڈ کے ذریعے ہر سہ ماہی میں خصوصی افراد کو 10,500 روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ بینک آف پنجاب 65 ہزار خصوصی افراد کو اے ٹی ایم کارڈ جاری کرے گا تاکہ وہ آسانی سے اپنی رقم نکال سکیں۔
ہمت کارڈ میں خواتین کے لیے 30 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔پہلے مرحلے میں 40 ہزار اور دوسرے مرحلے میں 25 ہزار افراد کو ہمت کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
علاقائی
ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کیلئے بڑا ریلیف
ڈرائیونگ ٹیسٹ میں فیل ہونے والے امیدواروں کو بڑی سہولت فراہم کی گئی ہے
لاہور : پنجاب کے شہریوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو جائے گا۔
آئی جی پنجاب کے حکم پر ڈرائیونگ ٹیسٹ میں فیل ہونے والے امیدواروں کو بڑی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر نے بتایا ہے کہ روڈ ٹیسٹ میں فیل ہونے والے امیدواروں کو اب 42 دن انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ وہ صرف 15 دن بعد دوبارہ ٹیسٹ دے سکتے ہیں۔ اس سے قبل سائن ٹیسٹ میں فیل ہونے والے امیدواروں کو یہ سہولت پہلے سے ہی حاصل تھی۔
عمارہ اطہر نے مزید کہا کہ شہریوں کے قیمتی وقت کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجاب موٹر وہیکل رولز 1969 میں ترمیم کی گئی ہے۔ اب سائن ٹیسٹ اور روڈ ٹیسٹ دونوں میں فیل ہونے والے امیدوار 15 دن بعد دوبارہ ٹیسٹ دے سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیسٹ کے دوران تمام امیدواروں کی روڈ ٹیسٹ اور سائن ٹیسٹ کی ویڈیوز محفوظ کی جاتی ہیں تاکہ لائسنسنگ کے عمل میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔
پاکستان
پی ٹی آئی کو 8 ستمبر کے جلسے کی اجازت ، ایڈووکیٹ جنرل کی یقین دہانی
انتظامیہ آخری وقت پر این او سی کیوں معطل کرتی ہے، جسٹس عامر فاروق کے ریمارکس
پی ٹی آئی کے جلسے کا این او سی معطل ہونے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ انتظامیہ آخری وقت پر این او سی کیوں معطل کرتی ہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے پاکستان تحریک انصاف کو 8 ستمبر کے جلسے کی اجازت کی یقین دہانی کرادی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد جلسے کا این او سی معطل کرنے پر توہینِ عدالت کیس کی سماعت کی ، پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ہمارا جو خدشہ تھا ہمارے ساتھ وہی ہوا ہے، ہمیں جلسے کی اجازت دی گئی اور پھر آخری دن این او سی معطل کر دیا گیا، انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو 22 اگست کو جلسے کی اجازت کا بیان حلفی عدالت میں دیا تھا۔
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیا جلسے کا این او سی امن و امان کی صورتحال کے باعث معطل کیا گیا؟ آخری رات ہی این او سی معطل کرنے کا کیوں بتاتے ہیں؟ انتظامیہ آخری وقت پر جا کر جلسے کا این او سی کیوں معطل کرتی ہے؟ کیا اچھا لگے گا کہ ہم کمشنر کو بلا کر شو کاز نوٹس جاری کریں۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ لوگ دور دراز سے چل چکے ہوتے ہیں بعد میں پتہ چلتا ہے جلسہ منسوخ ہو گیا ہے، آپ پہلے بتا دیا کریں کہ سکیورٹی خدشات ہیں اجازت نہیں دے سکتے، یہ پہلے بتائیں کہ جو بھی بیس پچیس ہزار لوگ آنے ہوتے ہیں اُن کی جان کو خطرہ ہے، وہ کوئی بےحس لوگ تو نہیں کہ انہوں نے پھر بھی اپنے لوگوں کو خطرے میں ڈالنا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کا شکریہ انہوں نے جلسہ ملتوی کر دیا، ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اگلی اجازت بھی دیدی ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پورا اسلام آباد بند ہے کنٹینرز ہی کنٹینرز ہیں، وجہ کیا ہے؟ صرف ایک مارگلہ روڈ کھلا ہے اور وہاں بھی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں، کیا اچھا لگے گا کہ میں کمشنر کو بلا کر شوکاز نوٹس جاری کروں؟
ایڈووکیٹ جنرل نے پی ٹی آئی کو 8 ستمبر کو جلسے کی اجازت کی یقین دہانی کروادی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 8 ستمبر کو جلسہ ہے تو ہم یہ درخواست نمٹا نہیں رہے، ہم اس درخواست کو 10 ستمبر تک ملتوی کرتے ہیں۔
بعدازاں چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد جلسے کا این او سی معطل کرنے پر توہینِ عدالت کیس کی سماعت 10ستمبر تک ملتوی کردی۔
علاقائی
لاہور میں مزید 5 نئی تحصیلوں کا اضافہ کر دیا گیا
تحصیلوں کے اعتبار سے لاہور پنجاب کا سب سے بڑا شہر بن گیا
لاہور : پنجاب حکومت نے لاہور شہر کی انتظامی تقسیم میں ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے پانچ نئی تحصیلوں کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔تحصیلوں کے اعتبار سے لاہور پنجاب کا سب سے بڑا شہر بن گیا۔
مجموعی طور پر ضلع لاہور کی دس تحصیلیں ہوگئیں، وزیر اعلی پنجاب نے لاہور کی نئی پانچ تحصیلوں کی منظوری دی تھی۔ پانچ نئی تحصیلوں کیلئے 5 اسسٹنٹ کمشنرز کی خدمات کمشنر لاہور کے سپرد کی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری کے بعد بورڈ آف ریونیو نے نئی تحصیلوں کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نئی تحصیلوں میں نشتر، واہگہ، اقبال ٹاون، راوی اور صدر شامل ہیں۔ ان نئی انتظامی اکائیوں کے لیے 5 اسسٹنٹ کمشنرز کو تعینات کر دیا گیا ہے جو کمشنر لاہور کو رپورٹ کریں گے۔
اس سے قبل لاہور میں رائیونڈ، ماڈل ٹاون، لاہور کینٹ، لاہور سٹی اور شالیمار تحصیلیں موجود تھیں۔ نئی تحصیلوں کے قیام سے شہر کی انتظامی تقسیم میں بہتری آئے گی اور عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
لاہور میں مزید 5 تحصیلوں کا اضافہ کر دیا گیا۔۔!#GNN #BreakingNews #NewsUpdates #GNN_Updates pic.twitter.com/s9xpaTJ8mP
— GNN (@gnnhdofficial) August 28, 2024
شہریوں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ نئی تحصیلوں کے قیام سے ان کے مسائل حل ہوں گے اور انہیں بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔
پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ نئی تحصیلوں کے قیام کا مقصد شہریوں کو بہتر خدمات فراہم کرنا اور شہر کی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
-
کھیل 21 گھنٹے پہلے
پاک بنگلہ دیش ٹیسٹ سیریز،طلباء کی اسٹیڈیم میں انٹری فری
-
علاقائی 2 دن پہلے
جسٹس نعمت اللہ نے بطور قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ حلف اٹھا لیا
-
پاکستان 19 گھنٹے پہلے
الیکشن کمیشن کا این اے 79 گوجرانوالہ میں ووٹو ں کی دوبارہ گنتی کا حکم
-
دنیا 2 دن پہلے
بنگلادیشی سپریم کورٹ کے سابق جج کو عدالت پیشی پر عوام نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
-
پاکستان ایک دن پہلے
28 اگست کو پورے ملک میں ہڑتال کریں گے، نائب امیر جماعت اسلامی
-
پاکستان ایک دن پہلے
منی لانڈرنگ کیس،عدالتی احکامات پر پی ٹی آئی رہنما مونس الٰہی کا شناختی کارڈ بلاک
-
علاقائی ایک گھنٹہ پہلے
ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کیلئے بڑا ریلیف
-
پاکستان 22 گھنٹے پہلے
مولانا فضل الرحمٰن کا تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان