جی این این سوشل

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے

وزیرِ اعظم صوبے کی صورتحال پر ایپکس کمیٹی کے اہم اجلاس کی صدارت بھی کریں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے۔

کوئٹہ ایئرپورٹ پہنچنے پر وزیر اعظم شہباز شریف کا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، سپیکر بلوچستان اسمبلی عبد الخالق اچکزئی، صوبائی وزیر سی این ڈبلیو عبد الرحمن کھیتران اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام نے استقبال کیا۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بھی وزیراعظم کے ہمراہ کوئٹہ پہنچے۔

ایک روزہ دورے کے دوران وزیراعظم بلوچستان کی مجموعی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے، صوبے کی صورتحال پر ایپکس کمیٹی کے اہم اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

وزیرِ اعظم کوئٹہ میں بلوچستان کی مجموعی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے جبکہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بھی شریک ہوں گے۔ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان کی شرکت متوقع ہے۔

اس کے علاوہ، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور صوبائی وزرا شرکت کریں گے جبکہ وزیراعظم کو بلوچستان کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔

اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف گورنر بلوچستان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ون ٹو ون ملاقات کریں گے۔

وزیرِ اعظم کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا جبکہ ایئر پورٹ روڈ اور زرغون روڈ پر سکیورٹی کے لیے اضافی اہلکار تعینات کیے گیے ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل بلوچستان میں دہشت گردی کے مختلف واقعات کے دوران فوجی جوان سمیت تقریباً 50 افراد شہید ہوگئے تھے۔

پاکستان

پاکستان کواس وقت غیراعلانیہ جنگ کا سامناہے، وزیر منصوبہ بندی

احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ آج کے اجلاس میں پارٹی کی تنظیم کو مضبوط اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی کارکردگی رپورٹس پیش کی گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کواس وقت غیراعلانیہ جنگ کا سامناہے، وزیر منصوبہ بندی

پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کواس وقت غیراعلانیہ جنگ کا سامناہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس میں بجلی کے نظام میں اصلاحات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جبکہ نوازشریف نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے اخراجات کم کر کے بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جائے، 2013  میں بھی ہم نے ورثے میں ملنے والے بجلی کے معاملے کو حل کیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ اجلاس میں پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام بارے بھی بریفنگ دی گئی، جبکہ نواز شریف نے بلدیاتی نظام میں اصلاحات کی ہدایت کی  اس کے علاوہ پارٹی کو سرگرم اور منظم کرنے کے لئے تجاویز اجلاس میں پیش کی گئیں۔

احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ آج کے اجلاس میں پارٹی کی تنظیم کو مضبوط اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی کارکردگی رپورٹس پیش کی گئیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ آج وہی لوگ چیخ رہے ہیں جو ان حالات کو پیدا کرنے کے ذمہ دار ہیں،  2017  میں ایک اناپرست اور ضدی نے اپنی ناتجربہ کاری سے ملکی ترقی کو تباہ کیا، آج چور مچائے شور والا معاملہ ہے، یہ آج کہہ رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو سہولیات نہیں دی جا رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اس حق میں نہیں ہوں کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کیے جائیں ، خواجہ آصف

ایک اور صحافی نے پوچھا کہ محمود اچکزئی کے ذریعے پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے جا رہے ہیں؟، جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں ایسی کسی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اس حق میں  نہیں ہوں کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کیے جائیں ، خواجہ آصف

ؤلاہور: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ میں پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں۔

نواز شریف کی زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کا اہم مشاورتی اجلاس پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ہوا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے خواجہ آصف سے سوال کیا کہ حنیف عباسی نے اڈیالہ جیل میں کوکین سپلائی کا الزام لگایا ہے، سچ کیا ہے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ یار حنیف عباسی کی بات ان سے پوچھیں مجھے کیا پتا۔

ایک اور صحافی نے پوچھا کہ محمود اچکزئی کے ذریعے پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے جا رہے ہیں؟، جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں ایسی کسی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں۔

دوسری جانب صحافی کی جانب سے ایک اور سوال کیا گیا کہ کیا آپ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حق میں ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ میں پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کملا ہیرس کوصدارتی انتخابات میں مزید حمایت ملنے کا امکان

سروے کے مطابق امریکا میں مسلم ووٹرز کی تعداد 25 لاکھ کے قریب ہے اورپانسہ پلٹنے والی ریاستوں میں امریکن مسلم ووٹرز کا ووٹ کلیدی حیثیت اختیار کرسکتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کملا ہیرس کوصدارتی انتخابات میں  مزید حمایت ملنے کا امکان

امریکی صدر جوبائیڈن کے صدارتی دوڑ سے باہر ہونےکے بعد اورکملا ہیرس کےامریکا کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل ہونے کے بعد مسلم ووٹرز کی بڑی تعداد ڈیموکریٹ پارٹی کیساتھ جڑ گئی ہے۔


کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز نے ایک سروے کیا ہے جس کے مطابق 29فیصد امریکی مسلمان کملاہیرس کو ووٹ ڈالنے پر آمادہ ہیں تاہم گرین پارٹی کی امیدوار جل سٹین کو ووٹ ڈالنے پر آمادہ امریکی مسلمانوں کی تعدا28فیصد ہے۔


جب جو بائیڈن صدارتی امیدوار تھے تو انہیں صرف7فیصد امریکی   مسلم ووٹرز کی حمایت حاصل تھی جبکہ سٹین کو اس وقت36فیصد مسلم ووٹرز کی حمایت حاصل تھی، امریکن پیپلزپارٹی کے امیدوار کورنل ویسٹ کو25فیصد مسلم ووٹرز کی حمایت حاصل تھی۔


سروے کے مطابق امریکا میں مسلم ووٹرز کی تعداد 25 لاکھ کے قریب ہے اورپانسہ پلٹنے والی ریاستوں میں امریکن مسلم ووٹرز کا ووٹ کلیدی حیثیت اختیار کرسکتا ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll