موسم

سائیکلون "اسنیٰ " کراچی ساحل سے 170 کلو میٹر دور،ہائی الرٹ جاری

سائیکلون کراچی کے جنوب مشرق میں 200 کلومیٹر کی دوری پر موجود ہے

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 months ago پر Aug 30th 2024, 3:04 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سائیکلون "اسنیٰ " کراچی ساحل سے 170 کلو میٹر دور،ہائی الرٹ جاری

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ رن آف کچ (بھارت) کے اوپر موجود کراچی سے 170 کلومیٹر دوری پر موجود ڈیپ ڈپریشن اب طوفان کی صورت اختیار کرگیا ہے۔

کراچی سے 170 کلومیٹر دور ڈیپ ڈپریشن طوفان میں تبدیل ہوگیا ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے چھوتھا الرٹ بھی جاری کردیا۔ ڈیپ ڈپریشن کے سبب کراچی میں تیز ہواؤں کا راج ہے جس کے سبب کئی درخت گرگئے ہیں۔

چیف میٹرو لوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق، سسٹم آہستہ آہستہ مغرب اور جنوب مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے، شام تک بحیرہ عرب اور سندھ کی ساحلی پٹی پر داخل ہوسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ڈیپ ڈپریشن کا مرکز بحیرہ عرب میں داخل ہورہا ہے جو کراچی کے جنوب مشرق سے 170 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس وقت طوفان کے زیر اثر شہر میں 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کے رن آف کچھ پر ڈیپ ڈپریشن اور شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ممکنہ سمندری طوفان کے باعث محکمہ موسمیات نے ٹروپیکل سائیکلون الرٹ جاری کیا ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ بحیرہ عرب میں رن آف کچ کے علاقے کے اوپر ہواؤں کا شدید دباؤ موجود ہے، ہواؤں کا یہ سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آج پہنچ سکتا ہے۔

اس سے قبل محکمہ موسمیات نے تیسرا الرٹ جاری کر دیا جس کے سبب کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے الرٹ کے مطابق رن آف کچھ، انڈیا اور ملحقہ علاقوں پر موجود سائیکلون گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھا، سائیکلون کراچی کے جنوب مشرق میں 200 کلومیٹر کی دوری پر موجود ہے۔

موجودہ نظام سندھ کے ساحل کے ساتھ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں مزید مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ سازگار ماحولیاتی حالات اور سمندر کی سطح کا درجہ حرارت 28-29 سینٹی گریڈ کی وجہ سے آج سہ پہر یا شام کو طوفان کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

اس کے زیر اثر کراچی ڈویژن میں موسلادھار/انتہائی موسلادھار بارشوں کے ساتھ وسیع بارش/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ 31 اگست تک تھرپارکر، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدرآباد، ٹی ایم خان، ٹی اے یار، مٹیاری، عمرکوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، جامشورو، دادو اور شہید بینظیر آباد کے اضلاع میں بھی بارش کا امکان ہے۔

حب، لسبیلہ، آواران، کیچ اور گوادر کے اضلاع میں 30 اگست سے یکم ستمبر کے دوران وقفے وقفے سے آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بہت زیادہ بارش کا بھی امکان ہے۔تیز بارشوں سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے جبکہ مکران کے ساحلی علاقوں میں 50 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

سندھ کے ماہی گیروں کو یکم ستمبر تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات سائیکلون وارننگ سینٹر کراچی اس سسٹم کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی طوفان بننے کے بعد بلوچستان کے قریب سے گزرتا عمان کی جانب بڑھے گا، کراچی سمیت دیہی سندھ کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مون سون کے طاقتور اسپیل کے تحت گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سرجانی میں سب سے زیادہ بارش 127.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔