جی این این سوشل

دنیا

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران

مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے،دی گارڈین

پر شائع ہوا

کی طرف سے

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر نے بھارتی افواج کو حیران کر دیا ہے۔

برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کے مطابق مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، کشمیر میں بھارتی حکومت کا امن قائم کرنے کا دعویٰ جھوٹ ثابت ہوا ہے۔

اخبار نے مطابق نام نہ بتانے کی شرط پر بھارتی خفیہ ایجنسی اور فورسز کے پانچ افسران نے کشمیری علیحدگی پسندوں کے پاس ڈرونز کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے پرامن کشمیر کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہورہے ہیں، ان تازہ حملوں سے کشمیری حریت پسندی کی لہر میں شدت آئی ہے۔

اخبار کے مطابق کشمیر میں حریت پسندوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کے استعمال اور جدید آلات نے بھارتی سیکیورٹی حکام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے، ریاستی حملوں نے کشمیر میں جاری خون ریزی کا پردہ چاک کر دیا ہے اور بھارتی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ہیں۔

گارڈین کا کہنا ہے کہ مودی کے کشمیر کو سیاحتی مقام بنانے کے دعوے بھی محض بیانات تک محدود ہیں، کشمیری حریت پسندپسند جدوجہد پر قابو پانے کے لیے ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی سرتوڑ کوششیں مقبوضہ کشمیر میں حالات زندگی معمول پر ہونے کے بھاتی دعوے کی مکمل نفی کرتی ہیں ۔

گارڈین نے دعویٰ کیا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا مورال انتہائی سطح تک گر چکا ہے، بھارتی افواج میں کشمیری حریت پسندوں کے حملوں کو لے کر شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کا ڈرامہ بھی مسترد ہوچکا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قطعاً پانچ اگست کے اقدامات کو تسلیم نہیں کیا۔

پاکستان

حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات

مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات

قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات سامنےآگئے، مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی جبکہ وفاقی حکومت آئین کی شقیں 51، 63، 175 ، 187، 195 میں ترامیم بھی شامل ہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مجوزہ ترمیم میں بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی شامل ہیں، آئینی ترامیم میں بلوچستان کی نشستیں 65سے بڑھا کر 81 کرنے کی تجویز دی گئی ہے، محرف اراکین اسمبلی کی اوتھ سے متعلق بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے ۔

بل کے مطابق آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی ترمیم کئے جانے کا امکان ہے، آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی۔

اسی طرح ہائیکورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹراسفر کرنے کی تجویز ہے،مجوزہ آئینی ترمیم کے مطابق چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں اضافہ نہیں کیا جائےگا، آئندہ چیف جسٹس کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے گا جس کے تحت سینئر ترین 5 ججز میں سے کوئی ایک آئندہ چیف جسٹس تعینات کیاجائےگا۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز کے پینل سے ہوگی، حکومت سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز میں سے چیف جسٹس لگائے گی، آئینی عدالت کے باقی چار ججز بھی حکومت تعینات کرے گی۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کےلئے پانچ سینئر ججز کا پینل وزیراعظم کو بھیجوانے کی تجویز دی گئی ہے ،پانچ سینئر ججز میں سے کسی ایک کو وزیراعظم پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کرسکیں گے۔

پارلیمانی کمیٹی کو بااختیار بنانے کےلئے جوڈیشل کمیشن کیساتھ اکھٹا کردیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن کے اکھٹا ہونے کے بعد ہائی کورٹس کے ججز میں سے پہلے پانچ ججز میں کسی ایک کو چیف جسٹس تعیناتی کی منظوری لی جاسکے گی۔

کابینہ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے گا، آئینی عدالت کے لئے الگ سے چیف جسٹس آف پاکستان کا تقررہوگا، وفاقی حکومت آئینی عدالت میں کل پانچ ججز کام کریں گے، ہائیکورٹس کے ججز کے ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں تبادلے بھی مسودے کا حصہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ

یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم  پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے مجوزہ آئینی ترمیم میں مسلسل تاخیر کے حوالے سے کہا ہے کہ تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کے باعث ہوئی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد  کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ صبح سےآئینی ترمیم کےحوالے سے مشاورت ہو رہی ہے، یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، قانونی ماہرین کی ایک ایک نقطے پر رائے لی جاتی ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومتی جماعتیں مشاورت کر رہی ہیں، ترمیم کا ایجنڈا مولانا فضل الرحمان صاحب کے پاس موجود ہے، مسودے میں مزید بہتری کیلئے بھی بات ہو رہی ہے۔ قانونی ماہرین کی رائے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، حکومت اتحادیوں اور مولانا اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کر رہے ہیں، ہم انصاف کا حصول آسان بنانے کیلئے کوشاں ہیں، ترمیم انصاف کا نظام بہتر کرنے کیلئے کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ آئین و قانون میں ترمیم کرسکتی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمان عوام کی زندگی بہتر کرنے میں کردار ادا کرے، ترمیم سے ہر کسی کی زندگی میں بہتری آئے گی، تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کی وجہ سے ہو رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مشاورت کا اچھا نتیجہ نکل سکے، تاخیر کی وجہ صرف اور صرف مشاورت ہے، مولانا صاحب سے کل بھی ملاقات ہوئی آج بھی ہورہی ہے، پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا کے ساتھ موجود ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ترامیم کا مسودہ شیئر کیا گیا ہے، مسودے کی ایک ایک شق پر مشاورت ہو رہی ہے، مشاورت کے بعد تمام شقیں سامنے رکھ دیں گے، مشاورت کے بعد ہی شقیں میڈیا سے ڈسکس کرسکتا ہوں، یہ سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہوئی ہے اور مزید ہوسکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

حوثی باغیوں کا اسرائیل پر  بیلسٹک میزائل سے حملہ، 9 افراد زخمی

اسرائیلی فضائی دفاعی نظام فعال کیا گیا تھا جس نے یمنی میزائل کو گرانے کے لیے بہت سے راکٹس داغے مگر وہ میزائل کو گرانے میں ناکام رہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حوثی باغیوں کا اسرائیل پر  بیلسٹک میزائل سے حملہ، 9 افراد زخمی

یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل پر  بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا، میزائل تل ابیب کے قریب ایک مقام پر گرا جس کے بعد ایک کھلےعلاقے میں آگ بھڑک اٹھی، حملے میں 9 افراد زخمی ہوئے۔  

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن سے آنے والے میزائل کو روکنے کے لیے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام فعال کیا گیا تھا جس نے یمنی میزائل کو گرانے کے لیے بہت سے راکٹس داغے مگر وہ میزائل کو گرانے میں ناکام رہے، میزائل اسرائیل کی حدود میں داخل ہوتے ہی اسرائیلی دفاعی نظام کے تحت سائرنز بجنا شروع ہوئے اور حملے کے خوف سے ایک ہی وقت میں لاکھوں اسرائیلی ملک کے مختلف حصوں میں قائم کی گئی محفوظ پناہ گاہوں کی طرف دوڑے جس کے باعث 9 افراد زخمی بھی ہوئے۔ 

 یمنی باغیوں کے حملے کے بعد حوثی ترجمان یحییٰ ساری نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے اپنے ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے جافا کے علاقے کو نشانہ بنایا اور اپنا ٹارگٹ حاصل کرلیا۔  ہمارے فائر کیے گئے ہائپر سونک میزائل نے 2000 کلومیٹر سے زائد کا سفر صرف 11 منٹ 30 سیکنڈ میں طے کیا اور اسرائیل میں اپنے ٹارگٹ تک پہنچا اور اس نے  پہلی مرتبہ 20 لاکھ اسرائیلیوں کو ایک ہی وقت میں محفوظ پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور کیا۔

 دوسری جانب لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب کی جانب سے بھی اسرائیل پر حملے جاری ہیں اور حوثیوں کے حملے کے بعد حزب اللہ نے بھی آج شمالی اسرائیل کے علاقوں پر 40 راکٹ داغے جس کے باعث مختلف علاقوں میں آگ لگ گئی اور کچھ گھروں کو بھی نقصان پہنچا،حزب اللہ کے حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے اسرائیلی فوج نے کہا کہ لبنان سے 40 راکٹس شمالی اسرائیل کی جانب فائر کئے گئے جن میں سے کچھ راکٹس مار گرائے گئے اور کچھ خالی علاقے میں گرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll