جی این این سوشل

موسم

نجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی کی زیر صدارت آپریشنز ونگ کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس

خدمات کی فراہمی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے 50 اراضی ریکارڈ سنٹرز کی آئی ایس او سرٹیفیکیشن کروائی جا چکی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی کی زیر صدارت آپریشنز ونگ کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

محمد طارق سبحانی چئیر مین پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی کی زیر صدارت آپریشنز ونگ کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔ 
تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر آپریشنز انجم زہرہ نے آپریشنز ونگ کے حوالے سے بریفینگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں 231 اراضی ریکارڈ سنٹرز کے ذریعے صارفین کو خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔ خدمات کی فراہمی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے 50 اراضی ریکارڈ سنٹرز کی آئی ایس او سرٹیفیکیشن کروائی جا چکی ہے۔
سٹاف کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے مانیٹرینگ ڈیش بورڈ بنایا گیا ہے ، جون سے اب تک زیر التواء انتقالات و کھیوٹ کے مسائل 16000 سے زائد حل کیے گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ مسائل صرف 3400 کی سطح پر آگئے ہیں۔
پلس پراجیکٹ کے تحت اتھارٹی کی جانب سے 521 منیول مواضعات کی کمپیوٹرائزیشن مکمل ہونے کے بعد آن لائن کر دیا گیا۔جبکہ اسلام آباد اور سی ڈی اے کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔جوکہ مقررہ مدت میں مکمل کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی اکرام الحق، ڈائریکٹر آپریشنز انجم زہرہ ایڈیشنل ڈائیریکٹر چوہدری شفیق، ایڈیشنل ڈائیریکٹر عثمان احمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر علی رضا نے شرکت کی۔

ٹیکنالوجی

بھارت : کشیدگی اور مظاہرو ں کے باعث منی پور میں انٹرنیٹ سروس معطل

اس بلیک آؤٹ کے دوران قابل اعتماد معلومات کی عدم موجودگی سے افواہیں گردش میں ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت : کشیدگی اور مظاہرو ں کے باعث منی پور میں انٹرنیٹ  سروس معطل

تفصیلات کے مطابق بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مظاہروں کی وجہ سے ستمبر 2024 میں منی پور میں انٹرنیٹ کی معطلی ہوئی ۔

بلیک آؤٹ سائبر سکیورٹی کی وسیع تر ناکامیوں کی پردہ پوشی کے طور پر کام کرتے ہیں جس نے بھارت کے اندرونی اور بیرونی سائبر خطرات کے خدشے کو بے نقاب کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیٹ کی معطلی نے معاشی سرگرمیوں خاص طور پر آن لائن لین دین اور دیگر کاروباری کارروائیوں کو متاثر کیا ہے، بھارت نے اہم معلومات تک رسائی کو محدود کر کے بحران کو ہوا دی ہے۔

واضح رہے کہ اس بلیک آؤٹ کے دوران قابل اعتماد معلومات کی عدم موجودگی سے افواہیں گردش میں ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کا راولپنڈی جلسے کو احتجاج میں بدلنے کا فیصل

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس منصور علی شاہ سے کوئی ذاتی جان پہچان نہیں صرف سنیارٹی کی بنیاد پر ان کا نام لیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی   کا  راولپنڈی جلسے کو احتجاج میں بدلنے کا فیصل

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے راولپنڈی جلسے کو احتجاج میں بدلنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ انتظامیہ اور عدالتوں نے ہمیں جلسے کی اجازت نہیں دینی، جلسے کے بجائے 28 ستمبرکو راولپنڈی میں احتجاج ہوگا، ہم لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے درخواست واپس لے رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق  بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ رؤف حسن نے کہا ہے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات پارٹی پالیسی ہے،  جس پر بانی نے کہا کہ رؤف حسن کو غلط فہمی ہوئی ہے سب کو کہتا ہوں ان سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر کے جلسے کے بعد واضع کرچکا ہوں ہم کسی سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے، اسٹیبلشمنٹ کے لوگ رائٹ دکھا کے لیفٹ مارتے ہیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیا علی امین گنڈا پور کیلئے بھی یہی ہدایات ہیں کہ مذاکرات نہ کریں؟ جس پر  بانی پی ٹی آئی  نے کہا کہ علی امین گنڈا پور سمیت تمام لیڈر شپ کو ہدایات ہیں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 28 تاریخ کو راولپنڈی میں جلسہ نہیں احتجاج کریں گے، ہم لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے درخواست واپس لے رہے ہیں، ہمیں معلوم ہے انتظامیہ جلسے کی اجازت نہیں دے گی تو پھر بھی عوام باہر نکلیں گے، جلسے کے بجائے اب ہم راولپنڈی میں ہفتے کو بھرپور احتجاج کریں گے، ہمارے وکلاء کل سپریم کورٹ کے باہر بھی احتجاج کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس منصور علی شاہ سے کوئی ذاتی جان پہچان نہیں صرف سنیارٹی کی بنیاد پر ان کا نام لیا، آئین بھی یہی کہتا ہے کہ  سینئر  موسٹ جج کو سپریم کورٹ کا چیف جسٹس تعینات کیا جائے، ایک ماہ رہ گیا ہے حکومت چیف جسٹس کے نام کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت حا ل پر تبادلہ خیال

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت  حا ل پر تبادلہ خیال

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد کی جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفد میں سلمان اکرم راجہ سمیت پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم شامل ہوئی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔

جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات کا پیغام بھجوایا تھا، وہ آئیں گے تو استقبال کریں گے، دیکھیں گے کیا بات کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا ڈرافٹ تیار نہیں ہوا ہے۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت کو پیغام ہے ہمارے ایم این ایز پورے ہیں، جس طرح جبر سے پچھلی مرتبہ بندے اٹھائے گئے، اس مرتبہ ایسا نہیں ہوگا۔

ملاقات سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملاقات کے لئے مولانا فضل الرحمان کہ رہائش گاہ آئے ہیں، آج آئینی ترمیم کے موضوع پر بھی بات ہوگی ، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا اور دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حکومتی آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے، مولانا فضل الرحمان نے حکومتی آئینی ترمیم روکنے میں اہم کردار ادا کیا، مولانا فضل الرحمان کلیئر ہیں، ہم نے آئندہ معاملات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا کوئی کامیابی نہیں، ہم حکومت کو شب خون نہیں مارنے دیں گے، ہم بدنیتی پر مبنی قانون سازی کی مذمت کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے آئین کو پامال ہونے سے بچایا، اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ پاکستانی قوم اور آئین کی بقا کا معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت اور اچھی رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll