علاقائی

سندھ ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف درخواست مسترد کر دی

فیول ایڈجسٹمنٹ کئی ماہ بعد ہوتے ہیں، اگر کوئی کرایہ دار ہے تو یہ اس کی حق تلفی ہے، سندھ ہائی کورٹ

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 ماہ قبل پر اکتوبر 8 2024، 12:40 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
سندھ ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف درخواست مسترد کر دی

سندھ ہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف درخواست مسترد کردی۔

بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف دائر درخواست پر سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ فنانس ایکٹ کے تحت ٹیکس کا نفاذ کیا جاتا ہے، آپ نے فنانس ایکٹ چیلنج کیا؟۔

کے الیکٹرک کے وکیل نے کہا کہ ایڈوانس ٹیکس اِنکم ٹیکس دینے والے گھریلو صارفین پر نافذ نہیں ہوتا، اگر درخواست گزار انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں تو ہم سے رابطہ کرلیتے، بجلی ایک قابل فروخت شے ہے جس پر ٹیکس لگتے ہیں جبکہ فیول ایڈجسٹمنٹ تیل کی قیمتوں کے مطابق ریگولیٹ ہوتے ہیں۔

سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کئی ماہ بعد ہوتے ہیں، اگر کوئی کرایہ دار ہے تو یہ اس کی حق تلفی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نیپرا درخواست کا جائزہ لے کر فیول ایڈجسٹمنٹ طے کرتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف درخواست کو مسترد کردیا اورکہا کہ درخواست مسترد کرنے کی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔