جی این این سوشل

پاکستان

اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی میں دو روز کی توسیع

پاکستان تحریک انصاف کے پانچ رکنی وفد کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرنے کیا اجازت مل گئی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی میں دو روز کی توسیع
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

راولپنڈی: پنجاب حکومت نے اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی میں دو روز کی توسیع کر دی۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات میں پابندی سیکورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے لگائی گئی  ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل میں ملاقات پر پابندی کا اطلاق سیاسی قیدیوں سمیت تمام عام قیدیوں پر بھی ہو گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت نے 18 اکتوبر تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی عائد کی تھی جس میں سیکورٹی خدشات کے پیش نظر دو روز تک مزید توسیع کر دی گئی ہے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے پانچ رکنی وفد کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرنے کیا اجازت مل گئی ہے۔تحریک انصاف نے آئینی ترمیم میں مشاورت کے لیے بانی تحریک انصاف عمران خان کے لیے ملاقات کا وقت مانگا تھا

جرم

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے فارم ہاؤس کے قریب ایف سی کی گاڑی پر حملہ

دھماکے میں ایف سی کے 2 اہل کار زخمی ہو گئے جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ واقعہ روڈ سواپنگ کے دوران پیش آیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے فارم ہاؤس کے قریب ایف سی کی گاڑی پر حملہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے فارم ہاؤس کے قریب ایف سی کے قافلے پر دھماکا ہوا ہے۔

 پولیس ذرائع کے مطابق  ڈی آئی خان میں ٹانک روڈ ہتھالہ کے قریب ایف سی کے قافلے پر آئی ای ڈی دھماکا ہوا۔ دھماکا وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے فارم ہاؤس کے قریب پیش آیا۔

دھماکے میں ایف سی کے 2 اہل کار زخمی ہو گئے جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ واقعہ روڈ سواپنگ کے دوران پیش آیا۔

دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی۔ حکام نے شواہد اکٹھے کرکے علاقے کی ناکا بندی کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد کی وزیر اعظم ہاؤس آمد، موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال

جے یو آئی کے سربراہ نے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف نے بانی سے مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے، ترمیم کے لئے حکومت کا طریقہ کار درست نہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد کی وزیر اعظم ہاؤس آمد، موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد کی وزیر اعظم ہاؤس آمد،وزیراعظم سے پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقات شروع ہوگئی ۔
تفصیلات کے مطابق ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور مشاور ت ہوگی ۔
ملاقات میں نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، شیری رحمن، سید نوید قمر اور مرتضی وہاب شامل ہیں ۔
واضح رہے گزشتہ رات بلاول بھٹو زرداری سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم پر منانے کیلئے پھر ان کی رہائش گاہ پہچنے۔

جے یو آئی کے سربراہ نے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف نے بانی سے مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے، ترمیم کے لئے حکومت کا طریقہ کار درست نہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ نوید قمر، مرتضیٰ وہاب اور جمیل سومرو بھی تھے، دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی آئینی ترامیم پر ایک گھنٹے سے زائد مشاورت ہوئی۔
بلاول بھٹو نے فضل الرحمان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ خواہش تھی کہ اس ترمیم پر آپ ہماری حمایت کرتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کا آئین سازی پر 100 فیصد اتفاق ہوچکا ہے، بلاول

پی پی پی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ عدالتی اصلاحات پر مولانا فضل الرحمٰن سے بات چیت ہوئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کا آئین سازی پر 100 فیصد اتفاق ہوچکا ہے، بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بہت طویل مشاورتی عمل کے بعد آئین سازی کا عمل آگے بڑھتا جارہا ہے اور پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کا آئین سازی پر 100 فیصد اتفاق ہوچکا ہے۔

اسلام آباد میں جے یو آئی کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے مسلسل رابطہ ہے، عدالتی اصلاحات پر مولانا فضل الرحمٰن سے بات چیت ہوئی، آئینی بینچز پر اتفاق ہوگیا ہے، بہت طویل مشاورتی عمل کے بعد آئین سازی کا عمل آگے بڑھتا جارہا ہے اور پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کا آئین سازی پر 100 فیصد اتفاق ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی اتفاق رائے کے لیے ہم نے دن رات کام کیا، آئین اور پارلیمنٹ کو مزید طاقتور بنا رہے ہیں، خواہش ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن خود طے شدہ مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کریں، جس طریقے سے مولانا فضل الرحمٰن چاہتے تھے اس طرح مسودہ بنایا ہے، جو ڈرافٹ ہمارا ہے وہ مولانا فضل الرحمٰن نے خود لکھا ہے اس لیے چاہتا ہوں وہ خود پارلیمنٹ میں اسے پیش کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll