جی این این سوشل

تفریح

 زندگی کی تلخیوں سے لبریز اشعار کے خالق جون ایلیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 22 برس بیت گئے

منفرد لب و لہجے اور صاحب اسلوب شاعر اپنے مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 زندگی کی تلخیوں سے لبریز اشعار کے خالق جون ایلیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 22 برس بیت گئے
 زندگی کی تلخیوں سے لبریز اشعار کے خالق جون ایلیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 22 برس بیت گئے

ہم جو زندہ ہیں تو پھر جون کی برسی کیسی؟۔۔۔ لفظی جمالیات اور زندگی کی تلخیوں سے لبریز اشعار کے خالق جون ایلیا کی آج 22ویں برسی منائی جا رہی ہے، منفرد لب و لہجے اور صاحب اسلوب شاعر اپنے مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔

جون ایلیا سادات کے ادبی گھرانےکے چشم و چراغ تھے،14 دسمبر 1931 کو امروہہ میں پیدا ہونے والے جون ایلیا نامور فلسفی اور دانشور سید محمد تقی اور معروف شاعر رئیس امروہوی کے بھائی تھے، تین بار اپنے ظہور کی داستاں کو خود خوب بیان کرتے ہیں۔

لکھنے والوں نے جون کو نظرئیے کے اعتبارسے کمیونسٹ لکھا مگر جون ایلیا اپنا جہان آپ بنانا چاہتے تھے، جون مختلف ترین تھے، اسلوب میں شدت ،موضوع میں جدت اور کلام میں حدت۔ ان کی زندگی میں ان کا ایک مجموعہ کلام ’’ شاید ‘‘ کے نام سے شائع ہوا اور ، یعنی، لیکن ،گمان اور گویا ان کی وفات کے بعد ان کے پڑھنے والوں تک پہنچے۔

جون ایلیا 8 نومبر 2002 کو طویل علالت کے بعد اس دنیا سے رخصت ہوئے وہ کراچی کے سخی حسن قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

پاکستان

190 ملین  پاؤنڈ کیس:احتساب عدالت کو عمران خان اور اہلیہ کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت

دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے، بشریٰ بی بی پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین  پاؤنڈ کیس:احتساب عدالت کو عمران خان اور اہلیہ کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کو بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بریت کی درخواستیں دوبارہ ٹرائل کورٹ بھیج دیں اور کہا کہ ٹرائل کورٹ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرے۔
درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، جبکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے ان کے  وکلا عثمان گل اور ظہیر عباس عدالت پیش ہوئے،اس مو قع پر سپیشل پراسیکیوٹر نیب امجد پرویز اور رافع مقصود عدالت پیش ہوئے ۔
دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے، بشریٰ بی بی پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں وہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ ہیں، ان کی درخواست سے متعلق بھی ہدایت دے دیتے ہیں عدالت فیصلہ کر دے۔
عدالت نےفریقین  کے دلائل سننے کے بعد  استفسار کیا کہ اگر ٹرائل کورٹ سے بریت کی درخواست خارج ہو جاتی ہے تو پھر یہ جانیں ان کے مسائل جانیں . 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی بحالی کی قرارداد منظور

قرارداد کا مقصد دفعہ 370 کے تحت ان خصوصی دفعات کو بحال کرانا ہے جن کے تحت جموں و کشمیر کو خود مختاری حاصل تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی بحالی  کی  قرارداد منظور

مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے قرارداد منظور کرلی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آرٹیکل 370 کی بحالی کی قرارداد نائب وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما سریندر سنگھ چوہدری نے پیش کی۔ مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی کے اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے ارکان سے رائے طلب کی جس پر بی جے پی ارکان کو چھوڑ کر ارکان اسمبلی کی اکثریت نے قرارداد کی حمایت کی، بعد ازاں اسپیکر نے اسے باضابطہ طور پر منظور کرلیا۔

دوران اجلاس بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے پی ڈی پی کی جانب سے پیش قراداد کی کاپیاں چھیننے کی کوشش بھی کی تھی جس پر سارجنٹ آف آرمز نے ہنگامہ آرائی کرنے والے بی جے پی اراکین کو باہر نکال دیا۔

سریندر سنگھ چوہدری کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کا مقصد دفعہ 370 کے تحت ان خصوصی دفعات کو بحال کرانا ہے جن کے تحت جموں و کشمیر کو خود مختاری حاصل تھی۔

دوسری طرف بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کیخلاف منظور قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی ہے، دنیا کی کوئی طاقت 370 دوبارہ نہیں لاسکتی۔

اگست 2019 میں بھارتی سرکار نے یکطرفہ اقدام سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدل دی تھی، مقبوضہ کشمیر کی نئی اسمبلی کے پہلے ہی اجلاس میں اراکین نے مطالبہ کیا تھا کہ علاقے کا خصوصی درجہ بحال کیا جائے۔نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے قرارداد منظور کرکے نئی دہلی سے مطالبہ کیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بحال کی جائے۔

خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے دفعہ 370 کو 5 اگست 2019 کو یکطرفہ طور پر منسوخ کیا تھا اور سپریم کورٹ کے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس نے بھی آرٹیکل 370 منسوخ ہونے کی توثیق کی تھی مگر ریاستی انتخابات کرانے کا بھی حکم دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بغل میں چھری منہ میں رام رام: افغان ، بھارت دوستی کی اصل حقیقت

 جے پی سنگھ کا افغان طالبان اور ان کے مخالفین دونوں سے رابطہ کررہا ہے ،  بھارت اپنی دوغلی پالیسی کے ساتھ افغانستان میں قدم جمانے کی کوشش کر رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بغل میں چھری منہ میں رام رام: افغان ، بھارت   دوستی کی اصل  حقیقت

تاریخ گواہ ہے، بھارت کے مفادات کبھی مستقل نہیں رہے، افغانستان کے خود مختاری کے اصول کو بھارت کو سمجھنے کی اشد  ضرورت ہے ۔ 

 افغانستان کو  'دوستی' کے پیچھے چھپے اصل ارادے دیکھنے کی ضرورت ہے ،  افغانستان اور پاکستان کے مضبوط تاریخی و ثقافتی رشتے کو بھارت سمجھنے سے قاصر ہیں جبکہ ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے بھارت کے پاکستان سے مفادات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ۔ 

 جبکہ افغانستان اور بھارت تعلقات محض مفاداتی پر مبنی ہے ،  مسلمان ممالک کے ساتھ تعلقات بھارت کے متضاد کردار کی عکاسی کرتا ہے ۔

کشمیری مسلمانوں کے ساتھ سلوک اور اسرائیل کے ساتھ اتحاد افغانستان کے لیے سوالیہ نشان ہے، تعلقات میں افغانستان احتیاط کرتا ہے کیونکہ بھارت کے وعدے اور مفاد پرستی کسی سے پوشیدہ نہیں .

 جے پی سنگھ کا افغان طالبان اور ان کے مخالفین دونوں سے رابطہ کررہا ہے ،  بھارت اپنی دوغلی پالیسی کے ساتھ افغانستان میں قدم جمانے کی کوشش کر رہا ہے ۔

 افغانستان کو بھارت کی طرف سے کی جانے والی دوستانہ باتوں کے پیچھے چھپے اصل ارادے کو سمجھنا چاہیے،  پاکستان اور افغانستان کے دیرینہ تعلقات کو نظر انداز کر کے بھارت افغانستان میں قدم جمانے کا خواہشمندہیں،  لیکن زمینی حقائق کے برخلاف ہے ۔ 

 دوستی میں خلوص اور سچائی اہم ہیں، بھارت کی ماضی کی پالیسیوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے افغانستان کو احتیاط کی ضرورت ہے۔

 افغانستان کو بھارت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں فیصلہ کرتے وقت اپنے اصل دوست کو یاد رکھنے اور دشمن پہچاننے کی ضرورت ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll