Advertisement
ٹیکنالوجی

پی ٹی اے نے غیر رجسٹرڈ وی پی این کو بلاک کرنا شروع کر دیا

غیر رجسٹرڈ وی پی این سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں کیونکہ وہ نجی معلومات یا غیر قانونی مواد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، پی ٹی اے

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Nov 11th 2024, 3:20 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
پی ٹی اے نے غیر رجسٹرڈ وی پی این کو بلاک کرنا شروع کر دیا

پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیر رجسٹرڈ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کو بلاک کرنا شروع کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق غیر رجسٹرڈ وی پی این کو عارضی طور پر بلاک کیا جا رہا ہے جب تک کہ وہ اس کی تعمیل نہیں کرتے۔ پی ٹی اے نے انٹرنیٹ پر دستیاب مفت وی پی این سروسز ختم کرتے ہوئے صارفین کے لیے وی پی این کے استعمال کے لیے رجسٹریشن کی شرط رکھ دی۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں غیر رجسٹرڈ وی پی این سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں کیونکہ وہ نجی معلومات یا غیر قانونی مواد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اتھارٹی کا کام صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کرنا اور غیر قانونی مواد تک رسائی کو روکنا ہے۔

پی ٹی اے ذرائع کے مطابق وی پی این کی رجسٹریشن 2010 میں شروع ہوئی تھی اور گزشتہ چودہ سالوں میں تقریباً 20 ہزار 500 وی پی اینز رجسٹرڈ ہوئے۔ اب تک 1422 سے زائد کمپنیاں وی پی این کو رجسٹرڈ کروا چکی ہیں۔

پی ٹی اے کا مزید کہنا تھا کہ اتھارٹی وی پی این رجسٹریشن اور وائٹ لسٹنگ کے عمل کو تیز کرنا چاہتی ہے۔ چین، روس، ایران، ترکی اور دیگر ممالک نے غیر رجسٹرڈ وی پی این کو بلاک کر دیا ہے۔ متحدہ عرب امارات، قطر اور سعودی عرب بھی غیر رجسٹرڈ کو بلاک کرنے کا عمل شروع کیا ہے اور چند ہی ممالک ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس کو صرف کاروباری استعمال کے لیے اجازت دیتے ہیں۔ پاکستان میں کاروباری استعمال کے لیے وی پی این پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

واضح رہے اتوار کو پاکستان بھر میں انٹرنیٹ صارفین نے وی پی این کی بندش کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کو ان کی ’وی پی این‘ کے ذریعے چلنے والی سوشل میڈیا اوردیگرویب سائٹس تک رسائی ناممکن ہو گئی ہے۔

حکومت نے فائر وال کے ذریعے پاکستان میں سوشل میڈیا سمیت دیگرمتعدد ویب سائٹ تک صارفین کی رسائی کو بلاک کردیا تھا، ان بلاک شدہ ویب سائٹس میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس سر فہرست تھی جسے وی پی این کے ذریعے ہی صارفین استعمال کرتے تھے۔

Advertisement
مسلسل پانچ دن کی کمی کے بعد سونا آج پھر مہنگا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

مسلسل پانچ دن کی کمی کے بعد سونا آج پھر مہنگا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

  • 10 hours ago
بلوچستان کی ترقی ملک کی مجموعی خوشحالی سے جڑی ہے،وزیر اعظم شہباز شریف

بلوچستان کی ترقی ملک کی مجموعی خوشحالی سے جڑی ہے،وزیر اعظم شہباز شریف

  • 12 hours ago
برطانوی پاکستانی ماہرِ تعلیم سید زین عباس کا عالمی اعزاز، تعلیمی خدمات پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری

برطانوی پاکستانی ماہرِ تعلیم سید زین عباس کا عالمی اعزاز، تعلیمی خدمات پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری

  • 11 hours ago
 دشمن کی کسی بھی جارحیت کے خلاف پاک فوج اور عوام سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے،آئی ایس پی آر

 دشمن کی کسی بھی جارحیت کے خلاف پاک فوج اور عوام سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے،آئی ایس پی آر

  • 12 hours ago
پنجاب کی جھیلیں:پنجاب کے میدانی و پہاڑی علاقوں میں واقع جھیلوں کے بارے میں  دلچسپ معلومات      

پنجاب کی جھیلیں:پنجاب کے میدانی و پہاڑی علاقوں میں واقع جھیلوں کے بارے میں دلچسپ معلومات      

  • 11 hours ago
صوبائی حکومت نے دفعہ 144 کے نفاذ میں ایک دفعہ پھر توسیع کر دی

صوبائی حکومت نے دفعہ 144 کے نفاذ میں ایک دفعہ پھر توسیع کر دی

  • 10 hours ago
لندن میں آج شب گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کیوں کردی جائیں گی ،مگر کیوں؟

لندن میں آج شب گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کیوں کردی جائیں گی ،مگر کیوں؟

  • 9 hours ago
تھائی لینڈ کی سابقہ ملکہ 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں

تھائی لینڈ کی سابقہ ملکہ 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں

  • 9 hours ago
راولپنڈی :ڈینگی مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ،مزید 19 نئے کیسز رپورٹ

راولپنڈی :ڈینگی مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ،مزید 19 نئے کیسز رپورٹ

  • 10 hours ago
 عورت کی مرضی کے بغیر عدالت خلع نہیں دے سکتی، سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ

 عورت کی مرضی کے بغیر عدالت خلع نہیں دے سکتی، سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ

  • 5 hours ago
کوئٹہ: پولیس پارٹی پرمسلح افراد کی فائرنگ، جوابی کارروائی میں تین ملزمان مارے گئے

کوئٹہ: پولیس پارٹی پرمسلح افراد کی فائرنگ، جوابی کارروائی میں تین ملزمان مارے گئے

  • 9 hours ago
مہنگے ٹماٹر کی قیمتوں میں نمایاں کمی، سبزی و فروٹ کی قیمتیں بے لگام

مہنگے ٹماٹر کی قیمتوں میں نمایاں کمی، سبزی و فروٹ کی قیمتیں بے لگام

  • 11 hours ago
Advertisement