جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

آسٹریلیا نے بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا قانون جلد بازی میں متعارف کرایا، میٹا کا الزام

شواہد اور نوجوانوں کی آرا کو مدنظر رکھے بغیر قانون سازی کی گئی، میٹا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آسٹریلیا نے  بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا قانون جلد بازی میں متعارف کرایا، میٹا کا الزام
آسٹریلیا نے بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا قانون جلد بازی میں متعارف کرایا، میٹا کا الزام

سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے الزام عائد کیا ہے کہ آسٹریلیا کی حکومت نے 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے حوالے سے قانون سازی میں جلد بازی سے کام لیا ہے۔

کمپنی کے مطابق شواہد اور نوجوانوں کی آرا کو مدنظر رکھے بغیر قانون سازی کی گئی، واضح رہے کہ اس پابندی کا اطلاق ایک سال کے عرصے میں ہوگا۔

خیال رہے کہ 28 نومبر کو آسٹریلوی ایوان نمائندگان نے ملک میں 16 سال سے کم عمر بچوں پرسوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے بل کی منظوری دی تھی۔

بل کی سینیٹ سے منظوری کے بعد حکام کو کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آنے سے روکنے کے لیے ایک سال کے اندر سکیورٹی نظام قائم کرنا ہوگا۔

اب تک بیشتر سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے قانون پر عملدرآمد کی بات کی گئی ہے، ایسا نہ کرنے پر بھاری جرمانوں کا سامنا ہوگا۔

مگر سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے اس کے نفاذ کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

پاکستان

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کیساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے،دفتر خارجہ

پاکستان فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے، اورفلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں،ممتاز زہرا بلوچ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کیساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے،دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ  نے کہا ہے کہ حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ حکومت کئی مواقع پر کہہ چکی ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے خلاف ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ  نے کہا کہ بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیا ن مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشتوں اور معاہدوں پردستخط ہوئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق روسی اسپیکر کے دعوت نامے پر روس کا دورہ کر رہے ہیں، جس میں مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔

فلسطین اور غزہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ  پاکستان فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے، اورفلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں، عالمی برادری اسرائیل کو فلسطین میں جارحیت اور نسل کشی پر جوابدہ ٹھہرائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے، پاکستان فلسطین میں غیر مشروط جنگ بندی کامطالبہ کرتا ہے، پاکستان لبنان میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،اخلاقی اورسفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 سے زائدافراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

کرم ایجنسی میں جنگ بندی معاہدے کے ذریعے دشمنی روکنے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد تازہ مسلح تصادم کے نتیجے میں مزید 12 افراد جاں بحق جبکہ 18 زخمی ہوگئے، گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 افراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے اندھا دھند فائرنگ کے تازہ واقعات اپر اور لوئر کرم کے علاقوں میں پیش آئے ہیں۔

واضح رہے کہ کرم ایجنسی میں حالیہ مسلح تصادم کا آغاز گزشتہ ہفتے لوئر کرم میں گاڑیوں کے ایک قافلے پر حملے کے بعد ہوا تھا، اس حملے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے، بعد ازاں مقامی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کے کردار ادا کرنے کے بعد متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوگیا تھا۔

سرکاری رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا حالیہ واقعہ جالمے، چادریوال اور تالو کنج گاؤں کے درمیان پیش آیا، لوئر، اپر کرم کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، متحارب فریقین نے لاشوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ بھی کیا، ایک ہفتے میں کرم ایجنسی میں مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 ہوچکی ہے۔

جمعرات کے روز سے اس مسلح تصادم کے دوسرے ہفتے کے آغاز پر اپر کرم کے علاقے غوزرگڑی میں ایک شخص فائرنگ سے ہلاک ہوگیا جبکہ غوزرگڑی، مقبال اور کنج علی زئی کے علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اپر کرم میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی، 116 ونگ) کے باسو کیمپ کو مارٹر شیل سے نشانہ بنایا گیا، اس حملے کے نتیجے میں 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) جاوید اللہ محسود، مقامی قبائلی عمائدین اور پولیس اہلکاروں نے اپنی گاڑیوں پر سفید جھنڈے لگاکر بالیش خیل اور سنگینا میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوشش کی، تاہم حالیہ فائرنگ کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ ان کی امن کے لیے یہ کوششیں اور متاثرہ علاقوں میں پولیس کی نفری تعینات کرنے کا مقصد کامیاب نہیں ہوسکا۔

لوئر کرم میں اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) حفیظ الرحمٰن، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) جہانزیب، سابق رکن قومی اسمبلی فخر زمان بنگش، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی ریاض شاہین، ونگ کمانڈر اور مقامی عمائدین نے خارکلے، مارگنائے چینا کے علاقوں میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوششیں کیں، تاہم ان کی یہ کوششیں بھی فائرنگ رکوانے میں ناکام ہوگئیں اور باغان، علی زئی، خارکلے اور بالیچ خیل کے علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

کمشنر کوہاٹ ڈویژن، کوہاٹ، ہنگو اور اورکزئی اضلاع کے ارکان پر مشتمل گرینڈ جرگے میں بھی جمعرات کے روز امن و امان کے حوالے سے بات چیت کی گئی، اس سے ایک روز قبل دونوں جانب کے متحارب فریقین نے 30 نومبر کو ختم ہونے والی جنگ بندی میں ایک ہفتے کی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

صحافی مطیع اللہ جان کا جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا، ایمان مزاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صحافی مطیع اللہ جان کا  جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

صحافی مطیع اللہ جان کا دیا گیا دو روزہ جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کی جس میں مؤقف اپنایا کہ مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی صحافی مطیع اللہ جان کے مبینہ اغواء اور ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے مقدمے کو مضحکہ خیز اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے، مطالبہ کرتے ہیں کہ معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور فی الفور مقدمہ خارج کر کے مطیع اللہ جان کو رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کو اسلام آباد میں ای نائن چیک پوسٹ سے گرفتار کرکے مارگلہ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔درج ایف آئی آر کے مطابق مطیع اللہ جان کی گاڑی کو 28 نومبر کی رات اسلام آباد ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا گیا لیکن گاڑی کی ٹکر سے ڈیوٹی پر مامور کانسٹیبل مدثر زخمی ہوگئے۔

گاڑی رکنے پر مطیع اللہ جان نے سرکاری اسلحہ چھین کر اہلکار کو جان سے مارنے کی دھمکی دی جبکہ ملزم نشے میں تھا۔

گزشتہ روز اے ٹی سی نے مبینہ آئس برآمدگی کیس میں صحافی مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔ مطیع اللہ کو 28 کی رات اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll