جی این این سوشل

پاکستان

خیبر پختونخوا سے آئے جتھوں نے وہ تماشا لگایا جس کو میں بیان نہیں کر سکتا، وزیر اعظم

احتجاج کے دوران جتھے نے ہر طرح سے توڑ پھوڑ کی جس سے معیشت کو نقصان پہنچا، شہباز شریف اعلیٰ سطح اجلاس سے گفتگو

پر شائع ہوا

کی طرف سے

خیبر پختونخوا سے آئے جتھوں نے وہ تماشا لگایا جس کو میں بیان نہیں کر سکتا، وزیر اعظم
خیبر پختونخوا سے آئے جتھوں نے وہ تماشا لگایا جس کو میں بیان نہیں کر سکتا، وزیر اعظم

وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا سے آنے والوں جتھوں نے اسلام آباد میں وہ تماشا لگایا جسے میں بیان نہیں کر سکتا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی  زیرصدارت امن عامہ کے حوالے سے  اعلیٰ سطح کے اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف سید عاصم منیر پاک فوج کے افسران اور وفاقی وزرا ودیگر نے شرکت کی۔

اجلاس  سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے جو جتھہ اسلام آباد آیا انہوں نے تباہی مچائی اور توڑ پھوڑ کی،جتھوں کے  حملوں میں  قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شہید ہوئے، شرپسندوں نے احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ بھی کی، احتجاج سے پاکستان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا، احتجاج سے پاکستان کو یومیہ  190 ارب کا نقصان پہنچا ہے۔

شہباز شریف نے  کہا کہ کے پی سے آنے والے  مظاہرین نے گولیاں چلائیںِ جس سے  تین رینجرز اہلکار اور ایک پولیس اہلکار شہید ہوا، انہوں نے مزید کہا جتھے نے ایس سی او کانفرنس کے دوران بھی چڑھائی کی اور بیلا روس کے صدر کی آمد پر بھی چڑھائی کی اور اسے قبل بھی کی، یہ تیسری بار اسلام آباد پر لشکر کشی کی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ  اس سے قبل ایسے ناپاک عزائم کا 2014 سے پہلے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، ڈی چوک پر 126 دن پاکستان کی رسوائی اورمعیشت کی تباہی کی گئی اور دھرنےکے باعث چینی صدر کا دورہ بھی منسوخ ہوا تھا۔

وزیر اعظم  نے کہا کہ تحریک انصاف یعنی تخریب انصاف کی کے پی میں حکومت ہے مگر اس جماعت نے عوامی منصوبوں پر کتنی توجہ دی ہے؟ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے پارا چنار میں کوئی توجہ نہیں ہے جہاں سو سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، وہاں خونریزی بند کرانے کے بجائے ان کی توجہ اسلام پر چڑھائی کرنے اور وہاں خون بہانے پر ہے۔

پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا اے ٹی سی کا فیصلہ معطل کر دیا

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ روز مطیع اللہ جان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے لیے پولیس کے حوالے کیا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا اے ٹی سی کا فیصلہ معطل کر دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نےصحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا  انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل کر دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے  صحافی مطیع اللہ جان کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ریاست علی آزاد عدالت میں پیش ہوئے جبکہ مطیع اللہ جان کی جانب سے وکلا ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل اسلام آباد ہائی کورٹ بار ریاست علی آزاد نے عدالت میں ایف آئی آر پڑھ کر سنائی اور کہا کہ ایف آئی آر میں آئس کی خرید و فروخت کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کہا کہ مطیع اللہ جان کو اب جوڈیشل ریمانڈ پر تصور کیا جائے،بعدازاں عدالت نے مطیع اللہ جان کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ روز مطیع اللہ جان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے لیے پولیس کے حوالے کیا تھا۔

دوسری جانب مطیع اللہ جان کی وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ آج ہی مطیع اللہ جان کی درخواست ضمانت دائر کی جائے گی، اس حوالے سے دائر درخواست میں ایڈوکیٹ ایمان مزاری نے موقف اختیار کیا تھا کہ صحافی مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

منی لانڈرنگ کے الزام میں شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا کے گھر اور دفتر پر چھاپہ

راج کندرا  پر فحش فلمیں بنانے اور منی لانڈڑنگ کیس میں ملوث ہونے کی  وجہ سےان کے  گھر اور دفتر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

منی لانڈرنگ کے الزام میں شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا کے گھر اور دفتر پر چھاپہ

بالی وڈ کی مشہور اور نامور ادکارہ شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا  پر فحش فلمیں بنانے اور منی لانڈڑنگ کیس میں ملوث ہونے کی  وجہ سےان کے  گھر اور دفتر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے راج کندرا کے گھر اور دفتر سمیت مختلف  مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔

ای ڈی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں کی گئی ہے جو کہ مبینہ طور پر فحش فلمیں  اور مواد کی تیاری اور موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے اس کی تقسیم سے متعلق ہے۔

ای ڈی حکام نے مزید بتایا کہ اس معاملے میں راج کندرا کے کچھ ساتھیوں کے ٹھکانوں کی بھی تلاشی لی جا رہی ہے جبکہ ان تحقیقات کا مقصد اس غیر قانونی کاروبار میں شامل افراد اور فنڈز کے ذرائع کا پتہ لگانا ہے۔

اس  کے علاوہ راج کندرا پر یہ بھی  الزام عائد  ہے کہ انہوں نے 2017 میں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن میں جعل سازی کر کے منی لانڈرنگ کی، جس سے اس وقت کے متعدد کاروباری افراد کو 66 ارب بھارتی روپے کا نقصان ہوا،ان کی کاروباری کمپنیوں نے اس وقت بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کے لیے کاروباری لوگوں  کو ماہانہ 10 فیصد منافع کا لالچ دے کر انہیں مالی نقصان پہنچایا اور اب تفتیشی ادارے اسی کیس میں ان کے خلاف شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل راج کندرا کو ابتدائی طور پر فحش فلمیں بنانے اور ان کے غیر قانونی پھیلاؤ کے حوالے سے جولائی 2021 میں مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا اور وہ چار ماہ تک جیل میں بھی رہے تھے، بعد ازاں ضمانت منظور ہونے پر ان کی رہائی ہوئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 سے زائدافراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

کرم ایجنسی میں جنگ بندی معاہدے کے ذریعے دشمنی روکنے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد تازہ مسلح تصادم کے نتیجے میں مزید 12 افراد جاں بحق جبکہ 18 زخمی ہوگئے، گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 افراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے اندھا دھند فائرنگ کے تازہ واقعات اپر اور لوئر کرم کے علاقوں میں پیش آئے ہیں۔

واضح رہے کہ کرم ایجنسی میں حالیہ مسلح تصادم کا آغاز گزشتہ ہفتے لوئر کرم میں گاڑیوں کے ایک قافلے پر حملے کے بعد ہوا تھا، اس حملے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے، بعد ازاں مقامی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کے کردار ادا کرنے کے بعد متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوگیا تھا۔

سرکاری رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا حالیہ واقعہ جالمے، چادریوال اور تالو کنج گاؤں کے درمیان پیش آیا، لوئر، اپر کرم کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، متحارب فریقین نے لاشوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ بھی کیا، ایک ہفتے میں کرم ایجنسی میں مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 ہوچکی ہے۔

جمعرات کے روز سے اس مسلح تصادم کے دوسرے ہفتے کے آغاز پر اپر کرم کے علاقے غوزرگڑی میں ایک شخص فائرنگ سے ہلاک ہوگیا جبکہ غوزرگڑی، مقبال اور کنج علی زئی کے علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اپر کرم میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی، 116 ونگ) کے باسو کیمپ کو مارٹر شیل سے نشانہ بنایا گیا، اس حملے کے نتیجے میں 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) جاوید اللہ محسود، مقامی قبائلی عمائدین اور پولیس اہلکاروں نے اپنی گاڑیوں پر سفید جھنڈے لگاکر بالیش خیل اور سنگینا میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوشش کی، تاہم حالیہ فائرنگ کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ ان کی امن کے لیے یہ کوششیں اور متاثرہ علاقوں میں پولیس کی نفری تعینات کرنے کا مقصد کامیاب نہیں ہوسکا۔

لوئر کرم میں اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) حفیظ الرحمٰن، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) جہانزیب، سابق رکن قومی اسمبلی فخر زمان بنگش، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی ریاض شاہین، ونگ کمانڈر اور مقامی عمائدین نے خارکلے، مارگنائے چینا کے علاقوں میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوششیں کیں، تاہم ان کی یہ کوششیں بھی فائرنگ رکوانے میں ناکام ہوگئیں اور باغان، علی زئی، خارکلے اور بالیچ خیل کے علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

کمشنر کوہاٹ ڈویژن، کوہاٹ، ہنگو اور اورکزئی اضلاع کے ارکان پر مشتمل گرینڈ جرگے میں بھی جمعرات کے روز امن و امان کے حوالے سے بات چیت کی گئی، اس سے ایک روز قبل دونوں جانب کے متحارب فریقین نے 30 نومبر کو ختم ہونے والی جنگ بندی میں ایک ہفتے کی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll