جی این این سوشل

علاقائی

سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی موت کی وجہ جاننےکیلئے جوڈیشل کمیشن قائم

بلوچستان حکومت نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سینیئر رہنما و سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی موت کی وجہ جاننےکیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی موت کی وجہ جاننےکیلئے جوڈیشل کمیشن قائم
سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی موت کی وجہ جاننےکیلئے جوڈیشل کمیشن قائم

بلوچستان حکومت نے جوڈیشل کمیشن بنانےکیلئے رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں جسٹس نعیم اختراورجسٹس ظہیرالدین کاکڑکو کمیشن میں شامل کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔

مراسلے میں کہاگیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق جج صاحبان کی نامزدگی ارسال کی جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیئر رہنما عثمان خان کوئٹہ میں اپنے گھر میں گر کر شدید زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا اور وہ آئی سی یو میں تھے۔

انہیں کوئٹہ سے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ 21 جون کو انتقال کرگئے تھے۔

تجارت

مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ

ادارہ شماریات کےمطابق  ایک ہفتے میں 24 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ

 ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا سلسلہ جاری ، ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.55 فیصد کا اضافہ ہوگیا۔

ادارہ شماریات کےمطابق  ایک ہفتے میں 24 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا، صرف 6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔ 

رپورٹ کےمطابق  ایک ہفتے میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 23 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا، انڈے فی درجن 16 روپے تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، لہسن فی کلو 27 روپے تک اضافہ ہوا، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 36 روپے تک مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں 2 روپے تک اضافہ ہوا، برانڈڈ گھی فی کلو 10 روپے تک مہنگا ہوا، پانچ کلو برانڈڈ گھی کی قیمت 17 روپے تک کا اضافہ ہوا، گڑ، پیاز، آلو، تازہ دودھ، دالیں، جلانے کی لکڑی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل  ہیں۔  

ادارہ شماریات کےاعدادوشمار کےمطابق  ایک ہفتے میں آٹا، دال ماش، زندہ مرغی، کیلے اور چنے کی دال سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔   

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

رواں سال کا  آخری سپر مون کب دیکھا جا سکے گا؟

سپر مون پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 28 منٹ پر دیکھا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رواں سال کا  آخری سپر مون کب دیکھا جا سکے گا؟

سال 2024 اختتام کی جانب گامزن ہے اور اس گزرتے سال کا چوتھا اور آخری سپر مون جمعہ 15 نومبر کو اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ نظر آئے گا۔

ماہرین فلکیات کے مطابق یہ سپر مون پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، ایران، افغانستان، سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک اور دیگر خطوں میں بھی دیکھا جا سکے گا،سپر مون پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 28 منٹ پر دیکھا جائے گا۔

اس حوالے سے ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال نے بتایا ہے کہ سپرمون اس وقت ہوتا ہےجب چاند اپنے بیزوی مدار میں زمین کے قریب ترین ہوتا ہے، سپر مون کےدوران چاند 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن نظر آتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپر مون کے دوران زمین اور چاند کا مجموعی فاصلہ 3 لاکھ 60 ہزار 378 کلومیٹر رہ جاتاہے، مدار میں چاند اور زمین کا عمومی فاصلہ 3 لاکھ 84 ہزار 400 کلومیٹر ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال 2024ء میں بالترتیب 3 سپر مون دیکھے جا چکے ہیں جبکہ چوتھے سپر مون کا نظارہ آج کیا جا سکے گا۔

رواں سال کا پہلا سُپر مون 19 اگست کی شب دیکھا گیا، 18 ستمبر کو دوسرا سُپر مون جزوی چاند گرہن کے ساتھ دکھائی دیا جبکہ 17 اکتوبر کو تیسرا سپر مون پاکستان میں بھی دیکھا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

اسموگ :  پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا

سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیاگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسموگ :  پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا

اسموگ کی شدت میں اضافے کے پیش نظر پنجاب حکومت نے مزید پابندیاں عائد کر دی۔

ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے نوٹیفیکشن جاری کردیا ، لاہوراور ملتان میں یونیورسٹیز اور کالجز بند رہیں گے،یونیورسٹیز اور کالجز کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا گیا، مری کے علاوہ تمام اضلاع کے سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے۔

دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے سموگ کے باعث لاہور اور ملتان میں مزید پابندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق طبی عملے اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، تمام سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے،پابندیوں کا اطلاق 16 سے 24 نومبرتک ہوگا۔

8بجے کے بعد ریسٹورنٹس مکمل بند رہیں گے، تمام فیصلوں کا اطلاق 16 نومبر سے شروع ہوگا تمام فیصلوں کا اطلاق 24 نومبر تک ہوگا،فارمیسز، ڈیپارٹمنٹل سٹورز، ڈیری شاپس، آٹا چکی،تندوروں کو استثنی ہوگا۔    

جبکہ صوبائی حکومت نے  لاہور اور ملتان میں تمام تعمیراتی کاموں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کی اجازت ہوگی،ہیوی ٹریفک کی لاہور اور ملتان میں داخلے پرمکمل پابندی ہوگی،اینٹوں کے بھٹے، فرنس انڈسٹری کے کام بھی پر بندش ہو گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور اور ملتان میں ریسٹورنٹس میں صرف 4بجے تک کام کریں گے،ریسٹورنٹس کو 4سے 8بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔

اس سے قبل اسموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحل کے پیش نظر پنجاب حکومت نے سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیا ہے،جبکہ انٹر ڈیپارٹمنٹل میٹنگز کو بھی آن لائن منتقل کیا جائے گا۔ تمام سرکاری محکموں کو عملدرآمد یقینی بنانےکی ہدایت کردی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے تمام اداروں کو باضابطہ نوٹیفکیشن بھیج دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll