جی این این سوشل

جرم

ڈی جی خان: پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارروائی ،2 خارجی دہشتگرد ہلاک

دہشت گردوں نے پولیس پر ہینڈ گرینیڈ اور بھاری اسلحے سے حملہ کیا،ترجمان پنجاب پولیس

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ڈی جی خان: پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارروائی ،2 خارجی دہشتگرد ہلاک
ڈی جی خان: پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارروائی ،2 خارجی دہشتگرد ہلاک

پنجاب کے ضلع ڈیرہ  غازی خان میں محکمہ انسداد دہشت گردی اور پنجاب پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دو خطرناک خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

ترجمان پنجاب پولیس کہ جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق تھانہ وہوا کے علاقے کوٹانی تال میں دہشت گردوں نے پولیس پر ہینڈ گرینیڈ اور بھاری اسلحے سے حملہ کیا،اس دوران سی ٹی ڈی اور ڈی جی خان پولیس ٹیموں کی جوابی کارروائی میں 2 خوارجی دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پولیس ترجمان کے مطابق پنجاب خیبرپختونخوا بارڈر کے قریب دہشتگردوں کی نقل و حرکت کے پیش نظر پولیس ہائی الرٹ تھی۔

 خوارجی دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی مکمل کمانڈ ریجنل پولیس آفیسر(آ رپی او) ڈیرہ غازی خان کیپٹن (ر) سجاد حسن خان نے کی۔ دہشت گرد پنجاب کے تھانوں اور حساس مقامات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ دشتگردوں کی اطلاع ملتے ہی  ایس ایچ او وہوا پولیس اور سی ٹی ڈی ٹیموں نے دہشت گردوں کا تعاقب کیا۔

پولیس اور سی ٹی ڈی ٹیموں کو دیکھتے ہی دہشت گرد راکٹ، گرنیڈ اور دیگر بھاری اسلحہ سے حملہ آور ہوئے ان کی شدید فائرنگ کے باوجود پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کی،اس دوران ایلیٹ فورس سمیت بیک اپ ٹیمیں فوری موقع پر پہنچیں اور دہشتگردوں کو پسپائی کا موقع نہ دیا۔

 مقابلے کے دوران 2 خوارجی دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک کر دیئے گئے،دہشت گردوں سے راکٹ لانچرز،ہینڈ گرنیڈ اور دیگر جدید اسلحہ برآمد ہوا۔  

پولیس،سی ٹی ڈی اور ایلیٹ ٹیموں نے سرحدی علاقے میں سرچ اور سویپ آپریشن شروع کردیا ہے۔

صحت

ضلع کرم: راستوں کی بندش اور ادویات کی قلت ہونے سے 2 ماہ میں 29 بچے انتقال کرگئے

راستوں کی بندش کے باعث ضلع میں اشیائے خورونوش، پیٹرول،گیس اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضلع کرم: راستوں کی بندش اور ادویات کی قلت ہونے سے 2 ماہ میں 29 بچے انتقال کرگئے

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے پاراچنار میںراستوں کی بندش اور بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے دو ماہ  میں 29 بچے انتقال کر گئے 

کرم کے ڈپٹی کمشنر جاویداللہ کے مطابق ضلع میں امن ومان کی صورتحال سے متعلق قائم کیے جانے والا گرینڈ جرگہ آج دوبارہ شروع ہوگا۔ 

دوسری جانب ضلع کرم کی مرکزی شاہراہ پشاور پاراچنار سمیت آمدورفت کے راستے گزشتہ 70 دنوں سے بند ہیں، راستوں کی بندش کے باعث ضلع میں اشیائے خورونوش، پیٹرول،گیس اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

دوسری جانب ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پاراچنار ڈاکٹر سید میر حسن جان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یکم اکتوبر سے اب تک پاراچنار اسپتال میں علاج نہ ملنے اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے 29 بچے دم توڑ گئے ہیں، انہوں نے ادویات اور آپریشن کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے دیگر اموات کی تعداد نہیں بتائی۔

 تاہم ایم ایس سید میر حسن جان کا کہنا تھاکہ ادویات اور علاج معالجے سمیت آپریشن کی سہولیات نہ ہونے سے 29 بچوں کے علاوہ دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ہنگامی بنیادوں پر اسپتال کے لیے ادویات اور دیگر سہولیات فراہم نہ کی گئیں  تو بحرانی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔ 

واضح رہے کہ 21 نومبر کو ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پرہونے والی  فائرنگ کے بعد قبائل کے درمیان  تصادم کی جھڑپیں شروع ہو گئیں تھی جس کے نتیجے میں 133 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے اور 200 سے کے قریب زخمی ہوئے تھے جس کے بعد تاحال راستے بند ہیں جب کہ امن و امان کے حوالے سے قائم کیا گیا جرگہ گزشتہ بیٹھک میں کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا تھا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مدارس کی رجسٹریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ حکومت خود ہے، مولانا فضل الرحمان

ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمہ داریاں بھی یہ ایوان نبھا رہا ہے،سربراہ جے یوآئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مدارس کی رجسٹریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ حکومت خود ہے، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن میں حکومت خود سب سے  بڑی رکاوٹ ہے۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے  کہا کہ ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں، لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمے داریاں بھی یہ ایوان نبھار ہا ہے۔ ہم بھی اسی ایوان کا حصہ ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے پاس ہوئی تھی، کوشش یہ ہے کہ تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں، سیاست میں مذاکرات ہوتے ہیں، دونوں فریق ایک دوسرے کو سمجھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ راز تو آج کھلا ہے کہ ہماری قانون سازی آئی ایم ایف کی مرضی سے ہو رہی ہے، ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمہ داریاں بھی یہ ایوان نبھار ہا ہے، ہم بھی اسی ایوان کا حصہ ہیں۔

مدارس بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 2004 میں مدارس کے حوالے سوالات اٹھائے گئے، پہلا سوال یہ تھا کہ دینی مدارس کا مالیانی نظام کیا ہے؟ دوسرا سوال تھا کہ مدارس کا نظام تعلیم کیا ہے؟ تیسرا سوال تھا کہ دینی مدارس کا تنظیمی ڈھانچہ کیا ہوتا ہے؟

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب ان سوالات پر مذاکرات ہونے کے بعد جب حکومت مطمئن ہو گئی تو اس وقت ایک قانون سازی ہوئی اور اس میں کہا گیا کہ دینی مدارس محتاط رہیں گے کہ ان میں کسی طرح بھی فرقہ وارانہ تعلیم نہ ہو، شدت پر آمادہ کرنے والا کوئی مواد پیش نہ کیا جائے، البتہ تقابل ادیان کے حوالے سے استاد کی علمی بحث کو استثنیٰ دیا گیا تھا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بعد میں کچھ مشکلات آتی رہی جس پر سنجیدہ شکایت اٹھی  جس کے بعد 2010 میں دوبارہ معاہدہ ہوا ، ہمارے نزدیک تو معاملات طے تھے لیکن اس کے بعد اٹھارہویں ترمیم پاس ہوئی ۔ حکومت نے کہا کہ مدارس سوسائٹیز ایکٹ کے تحت  رجسٹرڈ ہوتے ہیں ۔ پھر وزرات تعلیم کی بات آئی اور بات چیت ہوتی رہی۔ وہ ایکٹ نہیں بنا لیکن محض معاہدہ تھا ۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ پہلی بات کہ جن کی رجسٹریشن ہو چکی ہے وہ برقرار رکھی جائے گی، دوسری بات مدارس کے بینک اکاؤنٹس کھول دیئے جائیں گے، تیسری بات غیرملکی طلبا کو مدارس میں تعلیم کے لیے 9 سال کا ویزا دیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

سونے کی قیمتوں میں مسلسل تیسرے روز بڑی کمی

ملک میں سونے کی قیمت میں 2100 روپے کی کمی ہوئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونے کی قیمتوں میں مسلسل تیسرے روز بڑی کمی

عالمی وملکی مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت میں مسلسل تیسرے روزمزید کمی ہوگئی۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں24 گرام  سونے کی فی تولہ قیمت 2 ہزار ایک سو روپے کی کمی  ہوئی ہے جس کے بعدفی تولہ سونے کی نئی قیمت 2 لاکھ 74 ہزار 900 روپے ہو گئی ہے۔

جبکہ 10 گرام سونے کی قیمت 1800 روپے کمی ہوئی ہے جس سے دس گرام سونا  2 لاکھ 35 ہزار 682 روپے  کا ہو گیا۔

دوسری جانب عالمی مارکیٹ  میں بھی سونے کی  قیمت میں 21 ڈالر کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد عالمی مارکیٹ میں سونا  2637 ڈالر فی اونس کا ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 800 روپے جبکہ اس سے ایک روز قبل  سونے کی قیمت میں 5 ہزار روپے کی کم ہوئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll