جرم

پاکستان کے شہریوں کی سلامتی کے لیےافغانستان کے سرحدی علاقوں میں آپریشن کیا، ترجمان دفتر خارجہ

بانی پی ٹی آئی کے بدلے میں عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوئی تجویز زیرغور نہیں،ممتاز زہرا بلوچ

GNN Web Desk
شائع شدہ 14 hours ago پر Dec 26th 2024, 3:50 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
پاکستان کے شہریوں کی سلامتی کے لیےافغانستان کے سرحدی علاقوں میں آپریشن کیا، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد: پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زاہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے شہریوں کی سلامتی کے لیے افغانستان کے سرحدی علاقوں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے افغانستان میں ائیر اسٹرائیکس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے لوگوں کی سیکیورٹی کے لیے پُرعزم ہے، بارڈر کے علاقوں میں سیکیورٹی فورسز آپریشن کرتے ہیں، بارڈر آیریا میں آپریشن کا مقصد پاکستانی شہریوں کو ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں سے بچانا ہے اور یہ آپریشن انٹیلی جنس بنیادوں پر کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی خودمختاری کی عزت کرتا ہے، ہم نے ہمیشہ بات چیت اور سفارت کار پر توجہ دی ہے، پاکستان افغانستان کے ساتھ گزشتہ دنوں سے ہی رابطے میں ہے،ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان کو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں اہمیت حاصل ہے، اور افغانستان میں امن و استحکام ہماری ترجیح ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان سرزمین دہشتگردوں کے ہاتھوں استعمال نہ ہو۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ سرحد پار دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں اور سرحد پار دہشت گردی کے باوجود ہم افغانستان سے رابطے میں ہیں، پاکستان اور افغانستان سکیورٹی، بارڈر مینجمنٹ، تجارت اور دیگر معاملات پر بات چیت کیلئے رابطہ میں رہتے ہیں۔
پریس بریفنگ میں ممتاز زہرا بلو چ نے مزید کہا کہ نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان اس وقت کابل میں موجود ہے، صادق خان نے افغان وزیر داخلہ ، وزیر خارجہ، نائب وزیر اعظم اور دیگر لوگوں سے ملاقات کی ہے اور ملاقاتوں میں سکیورٹی صورتحال ، بارڈر مینجمنٹ اور تجارت پر بات چیت کی گئی۔
 ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ امریکی صدر کی تقریب حلف برداری میں وزیر خارجہ کی شرکت کا علم نہیں،ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بدلے میں عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوئی تجویز زیرغور نہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ سال  2024پاکستان کی سفارت کاری کے حوالے سے اہم سال تھا،اس سا ل بیلاروس، چین،روس،چین، سعودی عرب سمیت دیگرممالک سےانڈراسٹینڈنگ بنی، وزیرخارجہ نےبیلجیم، مصر، ایران، سعودی عرب، برطانیہ اوردیگرممالک کےدورے کیے،جبکہ وزیراعظم اور صدر نے بھی 2024 میں مخلتف ممالک کے دورے کیے،اس سال پاکستان اورچین کے درمیان بھی مختلف ڈائیلاگ پر تبادلہ ہوا، وزیراعظم پاکستان نے چین کا اہم دورہ کیا، وزیراعظم نےاس سال چاربارسعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا، پاکستان نے مسئلہ فلسطین پر بھرپور آواز اٹھائی،ان کا مزید کہنا تھاکہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ اہم علاقائی و عالمی امور پر تعاون کے لیے پرعزم ہیں۔ اور یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کا خاتمہ اہم پیشرفت ہے۔
 انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کا آغاز ایران کے ساتھ  ملٹری  اسٹرائیک سے ہوا،مگر اپریل میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ انگیجمنٹ ہوئی،اور بعدا زاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہوئے۔
ایک سوال کے جواب میںترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مین پھنسے پاکستانی محمد فہد کی وطن واپسی کیلئے بھارت سے بات چیت ہو رہی ہے، پاکستان ہائی کمیشن دہلی کا بھارتی حکام سے رابطہ ہے۔