جی این این سوشل

کھیل

یو اے ای کے کرکٹرز عامر حیات اور اشفاق احمد پر پابندی عائد ، آئی سی سی

دبئی : آئی سی سی نے یو اے ای کے کرکٹرز عامر حیات اور اشفاق احمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یو اے ای کے کرکٹرز عامر حیات  اور اشفاق احمد پر پابندی عائد ، آئی سی سی
یو اے ای کے کرکٹرز عامر حیات اور اشفاق احمد پر پابندی عائد ، آئی سی سی

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل  (آئی سی سی ) نے  دونوں کھلاڑیوں پر ہر طرح کی کرکٹ پر آٹھ سال کے لئے پابندی عائد  کردی ہے۔

ترجمان آئی سی سی کا کہنا ہے کہ  کھلاڑیوں کو  آئی سی سی اینٹی کرپشن ٹریبونل نے جرم کا  ملوث پایا ہے، کرکٹرز نے آئی سی سی اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کی تھی۔

پریس ریلیز میں آئی سی سی کے جنرل منیجر  الیکس مارشل  نے کہا ہے کہ  عامر اور اشفاق دونوں   میچ فکسرز کے خطرے کو سمجھنے کے لئے کافی عرصے سے اعلی سطح پر کرکٹ کھیل رہے تھے۔

"متحدہ عرب امارات کے دونوں کھلاڑی ، آئی سی سی کے انسداد بدعنوانی کے متعدد سیشنوں میں شریک ہوئے  اور انھیں معلوم تھا کہ کسی بدعنوانی کی سرگرمی میں ملوث ہونے سے کیسے بچنا ہے۔ وہ ان ذمہ داریوں میں ناکام رہے ہیں ۔"

خیا ل رہے کہ کھلاڑیوں کو ستمبر ورلڈ کپ 2019 کوالیفائر میں کرکٹ کرپشن کے الزام میں معطل کیا گیا تھا۔

تفریح

بالی ووڈ اداکار گووندا نے اپنے ہی ریوالور سے غلطی سے ٹانگ میں گولی مار لی

ڈاکٹر نے گولی نکال دی ہے اور ان کی حالت ٹھیک ہے، منیجر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بالی ووڈ اداکار گووندا نے اپنے ہی  ریوالور سے غلطی سے ٹانگ میں گولی مار لی

بالی ووڈ اداکار گووندا نے اپنے ریوالور سے غلطی سے ٹانگ میں گولی مار لی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ اداکار اور شیوسینا کے رہنما گووندا کو اپنے ہی لائسنس یافتہ ریوالور سے غلطی سے ٹانگ میں گولی لگنے کے بعد آج علی الصبح اسپتال لے جایا گیا۔

یہ واقعہ صبح تقریبا ساڑھے چار بجے اس وقت پیش آیا جب وہ باہر جانے سے پہلے ہتھیار رکھ رہے تھے۔ اسپتال کے ذرائع کے مطابق گووندا کو صبح ساڑھے پانچ بجے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

بھارتی رپورٹس کے مطابق ابتدائی اطلاعات سےمعلوم ہوا ہے کہ گولی ان کے گھٹنے میں لگی، جس کے بعد انہیں ممبئی کے ایک اسپتال میں فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی۔

گووندا کے منیجر کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نے گولی نکال دی ہے اور ان کی حالت ٹھیک ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ترک صدر کا عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کے خلاف طاقت کے استعمال کا مطالبہ

اگر سلامتی کونسل اسرائیل کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوتی تو جنرل اسمبلی کو طاقت کے استعمال کی سفارش کرنی چاہیے، رجب طیب اردوان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ترک صدر کا عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر  اسرائیل کے خلاف طاقت کے استعمال کا مطالبہ

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ سے غزہ اور لبنان میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں جاری رکھنے کی صورت میں اسرائیل کے خلاف طاقت کے استعمال کا مطالبہ کردیا۔

انقرہ میں کابینہ اجلاس کے بعد بات چیت کرتے ہوئےترک صدر نے کہا کہ اگر سکیورٹی کونسل اسرائیل کو غزہ اور لبنان پر حملوں سے باز رکھنے میں ناکام ہوتی ہے تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی 1950 میں منظور کی گئی قرارداد کے تحت اسرائیل کیخلاف طاقت کے استعمال کی تجویز پیش کرے۔

 صدر اردوان نے کہا کہ اگر سکیورٹی کونسل اسرائیل کو روکنے کیلئے مضبوط ارادے کا اظہار کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے طاقت کے استعمال کی تجویز پیش کرے جس طرح 1950 میں ’Uniting for Peace resolution‘ کے تحت کیا گیا تھا۔

صدر اردوان کا کہنا تھا کہ مسلمان ممالک کی جانب سے اسرائیل کے خلاف مضبوط مؤقف پیش کرنے میں ناکامی بھی افسوسناک ہے، انہیں جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کیلئے معاشی، سفارتی اور سیاسی نوعیت کے سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔

یاد رہے کہ نیٹو اتحادی ترکیہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف غزہ میں تباہ کن حملوں اور لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے خلاف کھولے گئے محاذ پر اسرائیل کی کھلی مذمت کرتا رہا ہے۔

ترکیہ غزہ جنگ کے بعد  اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات ختم کرنےکے علاوہ عالمی عدالت میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے میں فریق بننے کیلئے درخواست بھی دے چکا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق اگر سکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل ارکان برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکا کسی معاملے پر اتفاق نہیں کرپاتے، اور اختلاف کے باعث عالمی امن برقرار رکھنے میں ناکام ہوتے ہیں تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اس معاملے میں مداخلت کرسکتی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ سکیورٹی کونسل اقوام متحدہ کا واحد ادارہ ہے جو عام طور پر پابندیاں لگانے  یا طاقت کے استعمال جیسے فیصلے کرنے اور انہیں قانونی طور پر لاگو کرنے کا  اختیار رکھتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئین کی بالادستی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئین کی بالادستی کیلئے  اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےخطاب میں کہا کہ آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی،کوئٹہ بلوچستان کے وکلا سے خصوصی لگائو ہے،دہشگردی کے واقعے کے بعد انسو نہیں روک سکا ، وکلا حقوق کے آج کل کے چمپیئن بنے والوں نے اس وقت مذاکرات کئے تھے۔  بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئین کی بالا دستی کے خونی دریا کو سالوں میں عبور کیا ، 73 کے آئین کے خالق بھٹو شہید تھے ،بے نظیر شہیدآئین کی بالادستی کے لئے 30 سال لڑیں ،آمریت کے کالے قوانین کو قرار دینے کی کسی جج میں ہمت نہیں تھی ، پیپلز پارٹی کے تمام بڑے ناموں نے عدالتی ظلم بھگتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عدالتی نظام کی تباہی میں ہاتھ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا تھا ،ماضی کے نعرے تھے ریاست ہوگی ماں کی ماند لیکن ریاست باپ بن گئی، آئین میں63اے لائیں گے، و قت کا چیف جسٹس آئین میں ترمیم کی خود اجازت دیتا رہا ، آئین کی حالت تو یہ ہے کہالیکشن کو کنٹرول کرنے کے لئے سپریم کورٹ نے فیصلے دئے ، آئین میں تبدیلی صرف وردی والے ہی کرسکتے ہیں تو پھر ہم لوگو کو ایوانوں میں کیوں بھیجا جاتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے ،وکلا تحریک کے بعد سابق چیف جسٹس نے مک مکا کیا، آزاد عدلیہ کہاں ہیں جس کے خلاف کوئی بول نہیں سکتا ،کسی جج کے خلاف کوئی بولے تو اس کونشان عبرت بنادیا جائے یہ کیسی آئین کی بالا دستی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلو چستان سے تعلق رکھنے والا اس لیےمتنازعہ کہا گیا ہے کیونکہ وہ پارلیمان کے خلاف فیصلہ نہیں دینا چاہتا ،چیف جسٹس جو بھی آئے کوئی اعتراض نہیں ،جو آئین پہ چلے گا اسکی حمایت کرینگے ،جو ائین کو نہیں مانتے اپنے آپ کو وکیل نہ کہے،پیپلز پارٹی ماضی میں بھی اصلاحات لانا چاہتی تھی مگر وکلا اور سابق چیف جسٹس نے مزاحمت کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll