Advertisement

بوتل بند پانی فروخت کرنیوالے 28برانڈز انسانی استعمال کیلئے غیر محفوظ قرار

پی سی آر ڈبلیو آر کے مطابق پاکستان بھر کے 20 شہروں سے منرل واٹر برانڈز کے 176 نمونے جمع کیے گئے تھے

GNN Web Desk
شائع شدہ 10 ماہ قبل پر فروری 8 2025، 8:58 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
بوتل بند پانی فروخت کرنیوالے 28برانڈز انسانی استعمال کیلئے غیر محفوظ قرار

اسلام آباد:پاکستان کونسل فار ریسرچ اِن واٹر ریسورسز (پی سی آر ڈبلیو آر) نے بوتل میں بند پانی فروخت کرنے والے کم از کم 28 برانڈز کو مائیکرو بائیولوجیکل یا کیمیائی آلودگی کے باعث انسانی استعمال کے لیے غیر محفوظ قرار دے دیا۔
پی سی آر ڈبلیو آر کے مطابق پاکستان بھر کے 20 شہروں سے منرل واٹر برانڈز کے 176 نمونے جمع کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق پانی کے نمونوں کے تجزیے کے نتائج کا پاکستان اسٹینڈرز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کے متعین کردہ بوتل بند پانی کے معیار سے موازنہ کیا گیا تو 28 برانڈز مائیکرو بائیولوجیکل یا کیمیائی آلودگی کے باعث انسانی استعمال کے لیے غیر محفوظ قرار پائیں۔
پی سی آر ڈبلیو آر کے مطابق میراں ڈرنکنگ واٹر، پاک ایکوا، جیل بوٹلڈ واٹر، نیوز، آبِ دبئی، الٹسن، پیور واٹر، ایکوا ہیلتھ، اوسلو اور مور پلس سمیت 10 برانڈز کو سوڈیم کی زائد مقدار کے باعث غیرمحفوظ پایا گیا۔
اسی طرح ون پیور ڈرنکنگ واٹر، انڈس، پریمیئم صافا پیوریفائیڈ واٹر اور اورویل اینڈ نیچرل پیور لائف سمیت 5 برانڈز آرسینک کی انتہائی زائد مقدار کے باعث غیرمحفوظ قرار پائے جبکہ ایک برانڈ ہنزا اْتر واٹر کو پوٹاشیئم کی مطلوبہ معیار سے انتہائی زائد مقدار کے باعث انسانی استعمال کے لیے غیرمحفوظ قرار دیا گیا۔
اس کے علاوہ مزید 16 برانڈز بشمول ایس ایس واٹر، سِپ سِپ پریمیئم ڈرنکنگ واٹر، میراں ڈرنکنگ واٹر، ڈی-نووا، اسکائی رین، نیو، پیور واٹر، ڈریم پیور، ایکوا شَارو پیور ڈرنکنگ واٹر، ماروی، آئی ویل، اکب اسکائی، قراقرم اسپرنگ واٹر، مور پلس، ایسینشیا اینڈ لائف اِن شامل ہیں ، جن میں بیکٹیریا کی موجودگی پائی گئی، جو مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔

Advertisement