Advertisement
علاقائی

ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر کی یونیورسٹی آف لاہور میں پیکا قانون کے موضوع پر مذاکرے میں شر کت 

 شرکاء نے موجودہ دور میں بڑھتی ہوئی جھوٹی معلومات اور سائبر جرائم کے تناظر میں پیکا قانون کے اثرات، چیلنجز اور اہمیت پر گفتگو کی

GNN Web Desk
شائع شدہ 7 months ago پر May 20th 2025, 3:57 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر کی یونیورسٹی آف لاہور میں پیکا قانون کے موضوع پر مذاکرے میں شر کت 

لاہور:جامعہ پنجاب کے شعبہ فلم و نشریات کی چیئرپرسن، پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر نے یونیورسٹی آف لاہور میں "پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA)" پر منعقدہ پینل ڈسکشن میں بطور مہمان شرکت کی۔


یہ تقریب "ڈی مسٹیفائنگ ڈس انفارمیشن: اینالیسس آف دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA)" کے عنوان سے فیکلٹی آف سوشیئل سائنسز کے زیر اہتمام اسکول آف انٹیگریٹڈ سوشیئل سائنسز (SISS) نے منعقد کی، جس میں شعبہ تعلیم، میڈیا اور سرکاری شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے شرکت کی۔


 شرکاء نے موجودہ دور میں بڑھتی ہوئی جھوٹی معلومات اور سائبر جرائم کے تناظر میں پیکا قانون کے اثرات، چیلنجز اور اہمیت پر گفتگو کی۔دیگر معزز مقررین میں شامل تھے:ڈاکٹر عدیل نواز خان،ظہیر احمد سلھری،اور ڈاکٹر راغب شامل تھے۔ نشست کی نظامت ڈاکٹر بلال اسلم نے کی، جبکہ تقریب کے منتظم ڈاکٹر کشور منیر، سربراہ شعبہ SISS، تھیں۔


پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر نے پیکا کے قانونی، اخلاقی اور میڈیا سے متعلق پہلوؤں پر روشنی ڈالی، اور اس بات پر زور دیا کہ ایسے قوانین ہونے چاہئیں جو عوامی تحفظ کو یقینی بنائیں مگر آزادی اظہار پر قدغن نہ لگائیں۔


 انہوں نے پاکستان میں ڈیجیٹل گورننس سے متعلق پالیسی سازی میں باخبر مکالمے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔تقریب کے اختتام پر سوال و جواب کا بھرپور سیشن ہوا جس میں طلبہ اور اساتذہ نے ماہرین سے ڈیجیٹل حقوق اور جھوٹی معلومات جیسے اہم موضوعات پر سوالات کیے۔

Advertisement