Advertisement
علاقائی

رحمان بابا، بیجو اور درانی قبرستان کی تاریخ  ،ازڈاکٹر عظیم شاہ بخاری

بی بی جان، جنہیں عام طور پر بیجو کہا جاتا ہے، تیمور شاہ درانی (احمد شاہ ابدالی کے بیٹے اور درانی سلطنت کے بادشاہ) کی ایک کنیز تھیں،عظیم شاہ بخاری

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 گھنٹے قبل پر ستمبر 25 2025، 3:25 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
رحمان بابا، بیجو اور درانی قبرستان کی تاریخ  ،ازڈاکٹر عظیم شاہ بخاری

رحمان بابا، بیجو اور درانی قبرستان کی تاریخ، از ڈاکٹر عظیم شاہ بخاری       

قسط نمبر 1                       

قسمت ایک بار پھر مجھے پشاور لے آئی تھی جس کی بنیادی وجہ خیبر پاس ریلوے اور لنڈی خانہ کا اسٹیشن تھا۔ یہ داستان آپ کو بعد میں سناؤں گا پہلے چلتے ہیں اس تاریخ کی طرف جو ہم نے واپسی پہ دیکھی۔ 
میں اپنے ساتھیوں عمران احسان اور محمد شعیب کے ساتھ واپس پشاور پہنچا تو واپسی کی ٹرین چھوٹنے میں میں کافی سمے باقی تھا۔ سو انہیں ہزارخوانی اور درنای قبرستان دکھانے کا سوچا۔ 
شام سے پہلے ہم ہزار خوانی قبرستان میں رحمان بابا کے مزار کے سامنے تھے۔ 

پشتو کا حافظ شیرازی، رحمان بابا:
ہزار خوانی، پشاور کا ایک مشہور اور بڑا قبرستان ہے جس کے ایک کونے میں پشتو ادب کا مشہور شاعر محو استراحت ہے۔
یہ رحمان بابا ہیں۔۔۔۔۔۔۔
سن 1432ء میں جنمے پشتو کے عظیم صوفی شاعر عبد الرحمن، مہمند قبیلے کی ایک شاخ غوریہ خیل سے تعلق رکھتے تھے۔
 آپ پشاور کے قریب بہادر کلی میں پیدا ہوئے اور اپنے زمانے کے معتبر علما سے فقہ اور تصوف کی تعلیم حاصل کی۔ پشتون شاعری کے حافظ شیرازی کہلاتے ہیں۔
آپ کی شاعری انسانیت، عاجزی اور خدا کی محبت سے لبریز ہے۔ ان کا مشہور مجموعہ دیوانِ رحمان پشتو ادب میں کلاسیکی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ محبت کو سب سے بڑی عبادت سمجھتے تھے اور دنیاوی غرور کو بیکار قرار دیتے تھے۔

آپ کی شاعری کو پشتو کی اعلیٰ شاعری میں شمار کیا جاتا ہے۔ آپ مشہور پشتون شاعر اور بہادر جنگجو خوشحال خان خٹک کے ہم عصر ہیں۔ اور آپ نے ہر قسم کے فلسفہ اور علم کو اپنی شاعری میں بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔ 

کہ رڼا دہ پیروی د محمدﷺدہ
ګڼہ نشتہ پہ جہان بلہ رنڑا
یعنی اگر اس جہان میں اگر کوئی ہدایت اور پیروی کے لائق روشنی ہے تو وہ صرف محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کی راہ ہے۔ ورنہ اس جہاں میں اس کے علاوہ کوئی روشنی والا راستہ نہیں ہے۔
زه د مینې د تسبیح دانې تاووم 

زه د غرور ماڼۍ نه غواړم رحمانه
زه د خدای په مینه کې ساده ژوند غواړم

ترجمہ : میں غرور کے محل نہیں چاہتا، اے رحمان،
میں خدا کی محبت میں سادہ زندگی چاہتا ہوں۔۔۔۔۔
آپ کی وفات کے بارے میں مختلف روایات ملتی ہیں۔ 
کچھ روایات 1711 بتاتی ہیں جبکہ چند مستند مقامی روایتی ذرائع 1715ء کو وفات کا سال قرار دیتے ہیں۔
آپ کے مزار کے پاس ایک کتب خانہ اور آڈیٹوریم کمپلیکس بھی بنایا گیا ہے۔
مزار کی عکاسی کر کے ہم ایک اور تاریخی مقبرے کی طرف نکلے جو قریب ہی وزیر باغ کے پاس موجود ہے۔ یہ بیجو کا مقبرہ ہے۔

 بیجو کا مقبرہ:
وزیر باغ سے آگے مرکزی سڑک کنارے ایک تباہ حال، سنسان اور خالی (بغیر قبر کے) مقبرہ کھڑا ہے جو بیجو کے مقبرے کے نام سے مشہور ہے۔

بی بی جان، جنہیں عام طور پر بیجو کہا جاتا ہے، تیمور شاہ درانی (احمد شاہ ابدالی کے بیٹے اور درانی سلطنت کے بادشاہ) کی ایک کنیز تھیں۔ اپنی خوبصورتی، نرمیِ مزاج اور اعلیٰ سلیقہ کی وجہ سے تیمور شاہ ان پر فریفتہ ہو گئے اور انہیں خاص مقام عطا کیا۔ کہا جاتا ہے کہ تیمور شاہ نے بیجو کو ملکہ جیسا درجہ دیا، جس پر شاہی بیگمات کو سخت حسد ہوا۔

شاہی سازشوں اور حسد کی بنا پر بیجو کو زہر دے کر قتل کر دیا گیا۔ بعض روایات کے مطابق یہ کارنامہ شاہی بیگمات نے انجام دلایا تاکہ تیمور شاہ کی توجہ بیجو سے ہٹ جائے۔ بیجو کی اچانک موت نے تیمور شاہ کو شدید صدمہ پہنچایا۔

بیجو کی یاد کو زندہ رکھنے کے لیے تیمور شاہ نے پشاور میں ان کے لیے ایک مقبرہ تعمیر کروایا۔
یہ مقبرہ 1772ء تا 1780ء کے درمیان تعمیر ہوا جو گنبد نما ہے اور درانی فنِ تعمیر کی خوبصورت جھلک پیش کرتا ہے۔ اس کی محرابی دروازے اور اندرونی محرابیں دیکھ کے اس کی خوبصورتی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ 

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ مقبرہ خستہ حالی کا شکار ہو چکا ہے، تاہم آج بھی یہ پشاور کی محبت کی ایک لازوال داستان کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ عوام میں یہ مزار “بیجو کی قبر” کے نام سے زیادہ مشہور ہے۔


بیجو کی قبر پشاور کی ان نایاب یادگاروں میں سے ہے جو نہ صرف درانی دور کی شاہی زندگی پر روشنی ڈالتی ہے بلکہ انسانی جذبات، محبت اور قربانی کی کہانی بھی سناتی ہے۔

درانی قبرستان، افغانستان کے حاکموں کا مدفن:

بیجو بی بی کے مقبرے کے پاس ہمیں ایک پرانا محرابی دروازہ نظر آیا جو قبرستان کا مرکزی دروازہ تھا۔ اس دروازے کے اندر گئے تو ایک قبرستان اور قریب ہی ایک قدیم مسجد نظر آ رہی تھی۔ یہ مسجد پیچھے سے اپنی قدامت کی گواہی دے رہی تھی لیکن سامنے سے بالکل نئی تھی اور اسی مسجد کے سامنے قبرستان کا وہ احاطہ ہے جہاں پہ افغانستان کے کچھ حکمران محوِ آرام ہیں۔ 
یہ درانیوں کا قبرستان ہے جسے میں کب سے دیکھنا چاہ رہا تھا۔

سبز رنگ کے دروازے کے بائیں جانب جو تختی لگی ہے اس کے مطابق یہاں بزرگ شیخ حبیبب بابا رح، فاتح میوند غازی سردار محمد ایوب خان، سردار محمد ابراہیم خان،امیر شیر علی خان اور سردار جلال الدین خان مدفون ہیں۔ 
آئیں ان تاریخ ساز ہستیوں اور ان کے اجداد کے بارے میں مزید جانتے ہیں جو بارکزئی سلطنت کے قیام کا باعث بنے۔ شروع کریں گے بارکزئی سلطنت کے خالق دوست محمد خان سے۔ 

امیر دوست محمد خان، بارکزئی سلطنت کے بانی:
درانی سلطنت کے دور میں بارکزئی پشتون سردار پائندہ خان کے ہاں قندھار میں پیدا ہونے والے امیر دوست محمد خان بارکزئی (1863-1792)، محمد شاہ رنگیلا کے بعد 1826 میں افغانستان کے حکمران بنے جن کی اپنی زندگی کسی ڈرامے سے کم نہیں۔ امیرِ کبیر کے نام سے مشہور دوست محمد خان نے بارکزئی سلطنت کی بنیاد رکھی تھی۔  وہ دو بار افغانستان کے امیر رہے جن کی مہمات نے کابل، قندھار اور ہرات کے شہروں کو اکٹھا کر کے ایک ریاست بنا دیا تھا، ان سے پہلے یہ کارنامہ احمد شاہ درانی نے سرانجام دیا تھا۔ 


لارڈ آکلینڈ نے 1839 میں افغانستان پر حملہ کر کے دوست محمد خان کو ہٹا کر شاہ شجاع کو تخت پر بٹھا دیا۔ دوست محمد کے بیٹے اکبر خان کی قیادت میں افغانوں نے بغاوت کی اور شاہ شجاع کو قتل کر دیا۔ شدید جنگ کے بعد انگریز سپاہ کو پسپا کیا اور دوست محمد افغانستان کے تخت پر واپس آ گیا جہاں وہ مرتے دم تک یعنی 1863 تک قابض رہا۔ 

امیر شیر علی خان بارکزئی اور دوسری اینگلو افغان جنگ:
اپنے باپ کی موت کے بعد شیر علی خان افغانستان کے تخت پر براجمان ہوئے جو 1825 کو کابل میں پیدا ہوئے تھے۔ آپ 1863 سے 66 تک امیرِ افغانستان رہے جس کے بعد ان کے بھائی افضل خان انہیں ہرا کر تخت نشین ہوئے۔ 
ٹھیک ایک سال بعد ہیضے سے ان کی موت واقع ہوئی اور ان کے بھائی اعظم خان امیر بن بیٹھے جسے ہرا کر شیر علی 1868 میں دوسری بار حاکم بنے اور 1879 میں اپنی وفات تک امیرِ افغانستان رہے۔ ان کے دور میں افغانستان نے روسی اور برطانوی سلطنتوں کے بیچ غیر جانبدار رہنے کی کوشش کی جس کی پاداش میں دوسری اینگلو افغان جنگ ان پر مسلط کی گئی۔ 


اس جنگ نے ان کو بری طرح متاثر کیا کیونکہ کوئٹہ سمیت بہت سے علاقے انہیں تاجِ برطانیہ کو سرنڈر کرنے پڑ گئے تھے۔ انہوں نے کابل میں برطانوی نمائندہ مقرر کرنے میں پس و پیش سے کام لیا تو اس بات کو روس کی طرفداری سے تشبیہ دیتے ہوئے انگریز سرکار نے 1878 میں کابل پر حملہ کر دیا۔ انگریز فاتح ہوئے تو انہیں تخت چھوڑ کر روس کے پاس مدد مانگنے جانا پڑا جہاں راستے میں ہی مزار شریف میں ان کا انتقال ہو گیا۔ ان کے بعد ان کے بیٹے محمد یعقوب خان کو انگریز سرکار نے افغانستان کا امیر بنا دیا ۔
پشاور کے اس قبرستان میں بھی ایک شیر علی خان دفن ہیں جو امیر افغانستان شیر علی نہیں بلکہ غازی ایوب خان کے بیٹے شیر علی خان ہیں۔  
  جاری ہے

تحریر و تحقیق
ڈاکٹر محمد عظیم شاہ بخاری

نوٹ:یہ تحریر لکھاری کی ذاتی تحقیق پر مبنی ہے اس سے ادارے کا متفق ہونا لازمی نہیں۔

Advertisement
وزیراعظم سےبل گیٹس کی ملاقات،پولیوکے تداراک اور معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے تعاون پر اتفاق

وزیراعظم سےبل گیٹس کی ملاقات،پولیوکے تداراک اور معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے تعاون پر اتفاق

  • 3 گھنٹے قبل
ڈپلومیٹک پاسپورٹ کیس: سابق وزیراعظم آزاد کشمیر پر فرد جرم عائد

ڈپلومیٹک پاسپورٹ کیس: سابق وزیراعظم آزاد کشمیر پر فرد جرم عائد

  • 7 گھنٹے قبل
ایف بی آر کی وضاحت: انکم ٹیکس فارم میں تبدیلی  نہیں کی ، 30 ستمبر ڈیڈ لائن برقرار

ایف بی آر کی وضاحت: انکم ٹیکس فارم میں تبدیلی نہیں کی ، 30 ستمبر ڈیڈ لائن برقرار

  • ایک گھنٹہ قبل
صاحبزادہ فرحان اور حارث رؤف کے ایکشن پر بھارت کو مرچیں  لگ گئیں،  آئی سی سی کو شکایت کر دی

صاحبزادہ فرحان اور حارث رؤف کے ایکشن پر بھارت کو مرچیں لگ گئیں، آئی سی سی کو شکایت کر دی

  • 5 گھنٹے قبل
بنوں : نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس کانسٹبیل شہید

بنوں : نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس کانسٹبیل شہید

  • 5 گھنٹے قبل
آسمان کو چھوتی سونے کی قیمتوں کو ریورس گئیر لگ گیا ، ایک ہی دن میں ہزاروں روپے سستا

آسمان کو چھوتی سونے کی قیمتوں کو ریورس گئیر لگ گیا ، ایک ہی دن میں ہزاروں روپے سستا

  • 5 گھنٹے قبل
میٹا کی جانب سے کم عمر صارفین کے لیے فیس بک اور میسنجر میں اہم تبدیلی

میٹا کی جانب سے کم عمر صارفین کے لیے فیس بک اور میسنجر میں اہم تبدیلی

  • 40 منٹ قبل
بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ تمام وسائل کو نگل رہا تھا، اس کے مسائل سے نمٹنا  بڑی کامیابی ہے،وزیر اعظم

بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ تمام وسائل کو نگل رہا تھا، اس کے مسائل سے نمٹنا بڑی کامیابی ہے،وزیر اعظم

  • 5 گھنٹے قبل
بنگلہ دیش نے پاکستان کو ہرا کر ساف انڈر17 فائنل میں جگہ بنا لی

بنگلہ دیش نے پاکستان کو ہرا کر ساف انڈر17 فائنل میں جگہ بنا لی

  • ایک گھنٹہ قبل
190 ملین پاؤنڈ کیس:بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ملتوی

190 ملین پاؤنڈ کیس:بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ملتوی

  • 3 گھنٹے قبل
شہریوں کیلئے اچھی خبر،وفاقی حکومت نے 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دیدی

شہریوں کیلئے اچھی خبر،وفاقی حکومت نے 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دیدی

  • 6 گھنٹے قبل
چاغی سیکورٹی فورسز  کارروائی: فتنہ الہندوستان کے 2 دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار

چاغی سیکورٹی فورسز کارروائی: فتنہ الہندوستان کے 2 دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار

  • ایک گھنٹہ قبل
Advertisement