جی این این سوشل

علاقائی

کرنٹ لگنے سے شہریوں کی اموات ، نیپرا نے سیپکو پر جرمانہ عائد کردیا

سکھر : سپیکو نے متاثرہ خاندانوں  کو 35 لاکھ روپے فی کس معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کرنٹ لگنے سے شہریوں کی اموات ، نیپرا نے سیپکو پر جرمانہ عائد کردیا
کرنٹ لگنے سے شہریوں کی اموات ، نیپرا نے سیپکو پر جرمانہ عائد کردیا

تفصیلات کے مطابق  بجلی کرنٹ لگنے سے شہریوں کی اموات کے باعث  نیپرا نے سپیکوکو2 کروڑ80 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔‏2019 سے نومبر2020 تک 20 افراد کی ہلاکتیں ہوئی تھیں، اتھارٹی نے ہلاکتوں کی تحقیقات کےلیے 3 رکنی کمیٹی بنائی تھی۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ‏20 میں سے 11 اموات میں سیپکوقصوروارقرارپایا، کرنٹ لگنے سے مرنے والوں میں 4 سپیکوملازمین اور7 عام شہری  شامل تھے۔نیپرا نے سپیکوکوشوکازنوٹس جاری کیا تھا۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  سیپکوضابطہ اخلاق اورحفاظتی معیارات برقراررکھنے میں ناکام رہا، سپیکوکومتاثرہ خاندانوں اور35 لاکھ روپے فی کس معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی۔

نیپرا ک نے ہدایت کی ہے کہ  معاوضے کی رقم ادا کرکے نیپرا کورپورٹ دی جائے۔

پاکستان

ظل شاہ قتل کیس: فواد چودھری کی عبوری ضمانت منظور

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے فواد چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ظل شاہ قتل کیس: فواد چودھری کی عبوری ضمانت منظور

لاہور ہائیکورٹ نے ظل شاہ قتل کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری  کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظوری کر لی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے فواد چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فواد چوہدری پر الزام ہے کہ انہوں نے حقائق کو چھپایا، فواد چوہدری نے بتایا نہیں کہ ایک شخص کی گاڑی سے ظل شاہ کا حادثہ ہوا۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے دریافت کیا کہ کیا فواد چوہدری پر لگایا گیا الزام قابل ضمانت ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ جی وہ الزام قابل ضمانت ہے۔

بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے ظل شاہ قتل کیس میں فواد چوہدری کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

یاد رہے کہ 8 مارچ کو لاہور میں پی ٹی آئی کی ریلی کے دوران دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پولیس نے کریک ڈاؤن کیا تھا جبکہ اس دوران پی ٹی آئی کا کارکن علی بلال (ظل شاہ) جاں بحق ہوگیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

آئی ایم ایف کا بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا مطالبہ

گردشی قرضہ 2300 ارب روپے تک روکا جائے، بجلی کی قیمتوں پر سبسڈی اور مختلف پہلوؤں کو مرحلہ وار ختم کیا جائے، مطالبہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی ایم ایف کا بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا مطالبہ

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی کے بنیادی نرخوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا۔

آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور گردشی قرضوں پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گردشی قرضہ 2300 ارب روپے تک روکا جائے، بجلی کی قیمتوں پر سبسڈی اور مختلف پہلوؤں کو مرحلہ وار ختم کیا جائے۔

آئی ایم ایف  نے کہا کہ گردشی قرضوں کی روک تھام کے لیے اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن بھی ضروری ہے۔ جنوری 2024 تک 976 ارب روپے کی سبسڈی کا ایک تہائی حصہ دیا جا چکا ہے۔ 249 ارب روپے کی سبسڈی ٹیرف کے فرق اور دیگر کی مد میں ختم کی جائے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ  کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پی ایچ ایل کے سٹاک اور بجلی کی پیداوار سے متعلق 255 ارب روپے کے بقایا جات بھی مرحلہ وار ختم کیے جائیں، جبکہ بقایا جات اور جرمانے کی مد میں 125 ارب روپے کی اضافی سبسڈی بھی ختم کی جائے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے مزید کہا گیا کہ سبسڈی ختم کرکے ریوالونگ کریڈٹ کو 2300 ارب روپے تک محدود کیا جاسکتا ہے، بجلی چوری کے خلاف کوششیں جاری رکھ کر ریوالونگ کریڈٹ کا ہدف بھی حاصل کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان نئے بجٹ اور نئے قرضہ پروگرام پر مذاکرات گزشتہ روز شروع ہوئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم کا اسٹریٹجک اداروں کے علاوہ تمام حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان

حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہو گی اور اسی پیسے سے سروسز کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم کا اسٹریٹجک اداروں کے علاوہ تمام حکومتی اداروں کی نجکاری کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسٹریٹجک سرکاری ملکیتی اداروں کے علاوہ دیگر تمام سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے تمام وفاقی وزارتوں کو نجکاری کے حوالے سے ضروری کارروائی اور نجکاری کمیشن سے تعاون کی ہدایت کرتےہوئے کہا ہے کہ نجکاری کے عمل میں شفافیت کو اولین ترجیح دی جائے ،سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہو گی اور اسی پیسے سے سروسز کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنی زیر صدارت وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کے امور کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس میں کیا۔

 اجلاس میں وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کی طرف سے نجکاری پروگرام 2024 سے 2029 تک کا روڈ میپ پیش کیا گیا۔وزیر اعظم نے اجلاس کے آغاز میں ہی شرکا پر واضح کیا کہ اسٹریٹجک سرکاری ملکیتی اداروں کے علاوہ دیگر تمام سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔

شہباز شریف  نے کہاکہ ماسوا اسٹریٹجکسرکاری ملکیتی اداروں کے دیگر تمام سرکاری ملکیتی ادارے چاہے وہ نفع بخش ہیں یا خسارہ زدہ ان کو پرائیویٹائز کیا جائے گا ۔اس حوالے سے وزیراعظم نے تمام وفاقی وزارتوں کو اس حوالے سے ضروری کارروائی اور نجکاری کمیشن سے تعاون کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری دوست ماحول یقینی بنانا اور اس حوالے سے سہولیات اور آسانیاں فراہم کرنا ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہو گی اور اسی پیسے سے سروسز کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

 وزیراعظم نے سخت ہدایت کی کہ نجکاری کے عمل میں شفافیت کو اولین ترجیح دی جائے۔ انہوں نے وزیراعظم کی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری کے حوالے سے بڈنگ سمیت دیگر اہم مراحل کو ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کرنے کی ہدایت کی ۔

مزید برآں وزیراعظم نے کہا کہ دیگر اداروں کی نجکاری کے عمل کے مراحل کو بھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔اجلاس کو سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے پری۔کوالیفکیشن کا عمل مئی کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے حوالے سے ضروری مشاورت کا عمل جاری ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کی متحدہ عرب امارات کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ٹرانزیکشن کی جا رہی ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو نجکاری پروگرام 2024-2029 میں شامل کیا گیا ہے۔

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ خسارہ زدہ سرکاری ملکیتی اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر پرائیوٹائز کیا جائے گا۔ نجکاری کے عمل کو تیز اور مؤثر بنانے کے لئے نجکاری کمیشن میں ماہرین کا پری کوالیفائیڈ پینل تعینات کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ آصف،وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان وزیر پٹرولیم مصدق ملک ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll