جی این این سوشل

پاکستان

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا

اسلام آباد : حکومت نے اہم معاملات پر قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب کر رکھا ہے۔  

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج دوپہر 12 بجے ہو گا جس کا 60 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کیا جا چکا ہے۔ ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں انتخابی اصلاحات سے متعلق دو بل پیش کیے جائیں گے ۔ الیکشن ایکٹ ترمیمی بلز ای وی ایم اور سمندر پار پاکستانیوں کے انٹرنیٹ ووٹنگ سے متعلق ہیں۔ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل میں ووٹرز فہرستوں کا اختیار نادرا کو دینے کی ترمیم شامل ہے۔

کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے متعلق بین الاقوامی عدالت انصاف نظرثانی بل ایجنڈے کا حصہ ہے، انسداد جنسی زیادتی تحقیقات اور ٹرائل کا بل بھی ایجنڈے میں شامل ہے جو خصوصی تحقیقاتی ٹیمز اور عدالتوں کی تشکیل سے متعلق ہے۔

حیدرآباد انسٹیٹیوٹ فار ٹیکنیکل اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے قیام، خواتین اور بچوں کے خلاف جنسی زیادتی کی روک تھام سے متعلق کریمنل لاء ترمیمی بل اور بچوں کی جسمانی سزا کے تدارک کا بل بھی اجلاس میں پیش کیا جائے گا ۔

مردم شماری سے متعلق تحفظات پر مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کا ریفرنس بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں تمام اراکین کو آج پارلیمنٹ میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔

دوسری جانب اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کی زیر صدارت اپوزيشن رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پوری قوت سے حکومت کی سیاہ قانون سازی کا راستہ روکنے کا عزم کیا گیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گيا کہ متحدہ اپوزیشن کے قائدین اپنی اپنی جماعتوں کے اراکین کی حاضری یقینی بنائیں گے۔

واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج (بدھ) دوپہر 12 بجے طلب کیا تھا جبکہ اپوزیشن نے قانون سازی کو روکنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی ۔ 

پاکستان

مخصوص نشستوں کا معاملہ،الیکشن کمیشن کا وضاحت کے لیے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع

پارلیمنٹ کے قانون پر عملدرآمد کریں یا سپریم کورٹ کے فیصلے پر، الیکشن کمیشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مخصوص نشستوں کا معاملہ،الیکشن کمیشن کا وضاحت کے لیے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے وضاحت کے لیے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

مخصوص نشستوں کے معاملے پر 7 روزبے نتیجہ ختم ہونے والے اجلاسوں کے 8 ویں روز نتیجہ نکل آیا، الیکشن کمیشن نے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے وضاحت مانگ لی۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 12 جولائی کے مختصر فیصلے پر جب وضاحت مانگی گئی تھی تب نیا ایکٹ موجود نہیں تھا، الیکشن ترمیمی ایکٹ آنے کے بعد عدالتی فیصلے پر رہنمائی کی جائے، پارلیمنٹ نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کی صورت میں اب قانون بنا دیا ہے، بتایا جائے پارلیمنٹ کے قانون پر عملدرآمد کریں یا سپریم کورٹ کے فیصلے پر۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے، سپریم کورٹ کے 12 جولائی، 14 ستمبر اور23 ستمبر کے حکم ناموں پراثرات سے متعلق رہنمائی کی جائے، الیکشن کمیشن کے رویے سے صاف ظاہرہے کہ عدالتی احکامات پرعملدرآمد کرنا چاہتا ہے اگر 14 ستمبر کے حکم نامے پرعملدرآمد کرتا ہے تو یہ پارلیمان کے بنائے ہوئےقانون کی خلاف ورزی ہوگی۔

الیکشن کمیشن نے درخواست میں مزید کہا کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلےکااحترام کرتاہے اورہدایات سے انکارنہیں کرسکتا تاہم تحریک انصاف کے درست پارٹی اسٹرکچرکی عدم موجودگی میں امیدواروں کی وابستگی کیسے معلوم ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت حا ل پر تبادلہ خیال

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت  حا ل پر تبادلہ خیال

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد کی جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفد میں سلمان اکرم راجہ سمیت پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم شامل ہوئی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔

جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات کا پیغام بھجوایا تھا، وہ آئیں گے تو استقبال کریں گے، دیکھیں گے کیا بات کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا ڈرافٹ تیار نہیں ہوا ہے۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت کو پیغام ہے ہمارے ایم این ایز پورے ہیں، جس طرح جبر سے پچھلی مرتبہ بندے اٹھائے گئے، اس مرتبہ ایسا نہیں ہوگا۔

ملاقات سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملاقات کے لئے مولانا فضل الرحمان کہ رہائش گاہ آئے ہیں، آج آئینی ترمیم کے موضوع پر بھی بات ہوگی ، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا اور دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حکومتی آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے، مولانا فضل الرحمان نے حکومتی آئینی ترمیم روکنے میں اہم کردار ادا کیا، مولانا فضل الرحمان کلیئر ہیں، ہم نے آئندہ معاملات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا کوئی کامیابی نہیں، ہم حکومت کو شب خون نہیں مارنے دیں گے، ہم بدنیتی پر مبنی قانون سازی کی مذمت کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے آئین کو پامال ہونے سے بچایا، اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ پاکستانی قوم اور آئین کی بقا کا معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت اور اچھی رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

توشہ خا نہ کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر

توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں کی، ملزمان کی جانب سے سلمان صفدر ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

توشہ خا نہ کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر

راولپنڈی: توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 2 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی گئی۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی جس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 2 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی گئی۔

سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل نے درخواست ضمانتوں پر دلائل مکمل کرلیے ہیں جب کہ ایف ائی اے کے وکلاء ہفتہ کے روز سے درخواست ضمانتوں پراپنے دلائل کا اغاز کریں گے۔

یاد رہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں کی، ملزمان کی جانب سے سلمان صفدر ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

ایف آئی اے کی جانب سے ذوالفقار عباس نقوی اور عمیر مجید ایڈوکیٹ لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll