جی این این سوشل

پاکستان

عامر لیاقت کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات

اسلام آباد: رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد کہا کہ ناراض ہوں مگر منا لیتے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عامر لیاقت کی وزیر اعظم  عمران خان سے ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ ہونے والی ملاقات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ “یہ ملاقات اک بہانا ہے، پیار کا سلسلہ پرانا ہے”

انہوں نے لکھا کہ “ناراض ہوں مگر منا لیتے ہیں، کھوکر بھی ان ہی کو پانا ہے”

یاد رہے کہ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران جب حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اس لمحے بھی عامر لیاقت حسین حکومتی ارکان کی جانب سے ہاتھا پائی میں آگے آگے رہے۔

خیال رہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت سے قبل عامر لیاقت حسین نے غیر رسمی بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم آئے نہیں بلکہ لائے گئے ہیں بلکہ بڑے اہتمام سے لائے گئے ہیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ کون لایا ہے؟ پی ٹی آئی رہنما نے جواب دیا جو ہمیشہ لاتے ہیں وہی اہتمام کے ساتھ لائے ہیں۔

 

 

پاکستان

بلوچستان میں انتشار اور بد امنی پھیلانے والے عناصر صوبے کی ترقی کے دشمن ہیں، شہباز شریف

صدر مملکتاور وزیرِاعظم کی قلات کے علاقے شاہِ مردان میں دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر حملے کی شدید مذمت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلوچستان میں انتشار اور بد امنی پھیلانے والے عناصر صوبے  کی ترقی کے دشمن ہیں، شہباز شریف

صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے قلات کے علاقے شاہِ مردان میں دہشت گردوں کی جانب سے سکیورٹی فورسز پر حملے کی شدید مذمت کی ہے، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے ملک سے مکمل خاتمے تک ان کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے شاہِ مردان میں دہشت گردوں کے سکیورٹی فورسز پر حملے کی شدید مذمت کی اور دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔

وزیرِ اعظم نے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے بلندی درجات اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی، انہوں نے ہدایت کی کہ زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

شہباز شریف نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی اور انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا نہتے شہریوں پر بزدلانہ حملہ قابل مذمت ہیں، بلوچستان میں انتشار اور بد امنی پھیلانے والے عناصر صوبے کے لوگوں اور اس کی ترقی کے دشمن ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم اپنے بہادر جوانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے مذموم ہتھکنڈے حکومت کے بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے اور دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے بہادر پاکستانی قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ پاکستان کے دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر رہیں گے، دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔

صدر مملک آصف علی زرداری نے بلوچستان کے ضلع قلات میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے میں جام شہادت نوش کرنے والے بہادر جوانوں کو شاندار خراج عقیدت اور شہدا کی بلندی درجات کے لیے دعا کی اور اہلِ خانہ سے اظہار ہمدردی کیا ۔

صدر مملکت نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا اور شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

فیصل آباد: مبینہ پولیس مقابلے میں ساتھیوں کی فائرنگ سےزیر حراست 4 ملزمان ہلاک

ہلاک ہونے والے ملزمان نے  ڈیڑھ ماہ قبل نشاط آباد میں ڈکیتی کے دوران  ایک خاتون سے اجتماعی  زیادتی کی تھی،پولیس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فیصل آباد: مبینہ پولیس مقابلے میں ساتھیوں کی فائرنگ سےزیر حراست 4 ملزمان ہلاک

فیصل آباد تھانہ نشاط آباد کے علاقے میں مبینہ پولیس مقابلے میں فائرنگ کے دوران زیر حراست چار ملزمان ہلاک ہوگئے۔

پولیس ذرائع  کے مطابق ملزمان کو برآمدگی کے لیے لےجایا جا رہا تھا راستے میں  غلام محمد آباد سیم پل کے قریب ان کے ساتھیوں نے حملہ کردیا جس دوران مقابلہ ہوا، جس کے  دوران چاروں ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔  

مقابلے  میں ہلاک ہونے والے ملزمان کی شناخت اسلام، زاہد، قاسم اور نوید کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس نے لاشیں قبضہ میں لیکر ہسپتال منتقل کردیں جبکہ فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش بھی شروع کردی گئی

پولیس ذرائع  کا مزید کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے ملزمان نے  ڈیڑھ ماہ قبل نشاط آباد میں ڈکیتی کے دوران  ایک خاتون سے اجتماعی  زیادتی کی تھی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان

پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امیر جماعت اسلامی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی نعیم الرحمان کاکہنا ہے کہ پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو دن پہلے باجوڑ میں اندوہناک واقعہ ہوا جہاں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کو شہید کردیا گیا، باجوڑ میں سب سے بڑی جماعت ، جماعت اسلامی ہے، باجوڑ میں زیادہ تر سیاسی لوگوں کو ہدف بنایا جاتا ہے،  سکیورٹی کو یقینی بنانا وفاقی ،صوبائی اور قانون نافذ کرنے والوں کی ذمہ داری ہے۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی خاموش نہیں رہ سکتی، پاکستان کا ہر فرد قیمتی ہے،ہم فوج کے جوان کیلئے بھی بات کرتے ہیں کسی جماعت کا سیاسی ورکر بھی بہت قیمتی ہوتا ہے۔ بلوچستان اور کے پی میں مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، امن وامان کی براہ راست ذمہ داری حکومت کی ہے، ہمارا ایک بیس بائیس سال کا ریکارڈ چلتا آرہا ہے، جب تک امریکا کی مدد نہیں کی تھی ہمارا پورا بارڈر محفوظ تھا، ہمارا افغانستان،بلوچستا ن اور کے پی کا بارڈر محفوظ تھا، امریکی محبت میں انہوں نے ہمیں کمزور کردیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ افغان حکومت کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا،پاکستان بھی بات چیت سے مسائل حل کرے، ہم کیوں اپنے خطے پر کسی کی پراکسی لڑیں۔ مجموعی طور پر بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، حکومت بیٹھ کر مسائل حل کرنے کیلئے تیار نہیں، آپ کے بہت سی جماعتوں سے اختلافات ہوں گے،سب کو آن بورڈ لینا ہوگا،باجوڑ واقعے میں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کی شہادت کی مذمت کرتا ہوں، تمام ادارے موجود ہیں پھر دہشتگرد کہاں سے آتے ہیں اور کہاں جاتے ہیں؟ ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آپ کبھی کبھی رائی کا پہاڑ فراہم کرتے ہیں،کبھی کبھی خود ہی پہاڑ بن جاتے ہیں، پاکستان اس بدامنی کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا، امن وامان کے براہ راست اثرات معیشت پر پڑتے ہیں، یہ تو ملک میں سکول ہی بیچے چلے جارہے ہیں، تعلیم اور صحت کا حال برا ہے، جب یہ کہتے ہیں مہنگائی کم ہورہی ہے تو یہ جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، مسئلے کیسے حل ہونگے جب انڈسٹری بند پڑی ہے، عالمی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے چلی گئیں، ہمارے ہاں پٹرول کی قیمت برقرار نہیں بلکہ بڑھائی گئی، ونٹر پیکج میں بھی لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ کرکے لوگوں کو بے وقوف بنانے کا عمل ختم ہونا چاہیے، انہوں نے جھوٹ اور دھوکے کا سامان کیا ہوا ہے، آئی ایم ایف کا وفد تین دن آپ کے ساتھ بیٹھا ہے، حکومت کا سارا انحصار ٹیکس بڑھا کرپیسے لینے پر ہے، ایف بی آر کے 25ہزار لوگ تو کام کرتے نہیں، جاگیر دار پر اب تک کوئی ٹیکس پالیسی نافذ نہیں ہوئی۔

ان کامزید کہنا تھا کہ سولر پالیسی کسی صورت تبدیل نہیں ہونی چاہیے ، آئی پی پیز سے غلط معاہدے ختم کیے جائیں، پہلے انہوں نے واضح کہا تھا منی بجٹ نہیں لائیں گے، اب شارٹ فال پر ہر نئے دن کہتے ہیں منی بجٹ لائیں اور کبھی کہتے ہیں نہیں لائیں گے ، چیزیں مہنگی ہونے سےغریب آدمی کیلئے ہر روز ایک نیا منی بجٹ ہی ہوتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll