جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

رواں سال کا آخری مکمل سورج گرہن کل ہوگا

کراچی: رواں سال کا آخری مکمل سورج گرہن کل ہوگا۔ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

رواں سال کا آخری مکمل سورج گرہن کل ہوگا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق انسٹیٹیوٹ آف اسپیس اینڈ سائنس ڈائریکٹر جاوید اقبال کے مطابق  سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10:29پر ہوگا جبکہ سورج کو مکمل گرہن دوپہر 12 بجے لگے گا۔  سورج گرہن کا اختتام دوپہر 2 بجکر37منٹ پرہوگا۔

ڈائریکٹر جاوید اقبال  کے مطابق  سورج گرہن پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔سورج گرہن امریکا، جنوبی امریکا، پیسیفک، اور انٹارکٹکا میں دیکھا جاسکے گا ۔ 

خیال رہے کہ چاند کی زمین کے گرد گردش کے دوران ایسے مواقع آتے ہیں جب یہ سورج اور ہمارے سیارے کے درمیان آ جائے تو یہ سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے اور یوں سورج کو گرہن لگ جاتا ہے ۔ دوسرے لفظوں میں چاند زمین کی سطح پر اپنا عکس ڈال دیتا ہے۔

دنیا بھر کے مختلف حصوں میں10 جون کوسال کے پہلا حلقہ نما (اینولر ) سورج گرہن کا نظارہ کیا گیا تھا ۔

پاکستان

وزیر نجکاری عبدالعلیم خان سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ملاقات ، ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال

دونوں رہنمائوں میں باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ عبدالعلیم خان نے گلگت بلستان میں روڈ انفراسٹرکچر کے لئے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہائی کروائی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر نجکاری عبدالعلیم خان سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ملاقات ، ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال

وفاقی وزیر برائے نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ اور مواصلات عبدالعلیم خان سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گل بار خان نے ملاقات کی جس میں دونوں رہنمائوں کے مابین ملک کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی جبکہ گلگت بلتستان کے وزیر زراعت انجینئرمحمد انور اور وزیر تعلیم شہزاد آغا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

عبدالعلیم خان اور حاجی گل بار خان کی ملاقات میں تتہ پانی اور قراقرم ہائی وے پر آر سی پل کی تعمیر، بابو سرٹنل کا افتتاح و روڈ کی تعمیر، شوتار،جاگ لوٹ اور سکردو روڈ کی تعمیر پر بات چیت ہوئی۔

دونوں رہنمائوں میں باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ عبدالعلیم خان نے گلگت بلستان میں روڈ انفراسٹرکچر کے لئے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہائی کروائی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

گندم کے وافر ذخائر ہونے کے باوجود اس کی درآمد کی تحقیقات کا حکم

رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزیراعظم کسانوں کی سہولت کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی پر بھی توجہ دے رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کے وافر ذخائر ہونے کے باوجود اس کی درآمد کی تحقیقات کا حکم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے گندم کے وافر ذخائر ہونے کے باوجود اس کی درآمد کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

 وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے بدھ کو قومی اسمبلی میں اراکین اسمبلی کی جانب سے اٹھائے گئے پوائنٹ آف آرڈرز کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کو حکم دیا جائے ۔ 


انہوں نے کہا کہ یہ نگران حکومت تھی جس نے ملک میں 4.1 ملین ٹن کے کیری فارورڈ سٹاک کو نظر انداز کر کے گندم درآمد کی۔ انہوں نے کہا کہ اجناس کی اس درآمد نے صوبوں میں گندم کی خریداری کے اہداف کو متاثر کیا۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ زراعت ایک منتج شدہ موضوع ہے جس کے تحت صوبے اپنے اہداف کے مطابق گندم خریدتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام صوبائی حکومتیں فصل کی کل پیداوار کا 25 فیصد خریدتی ہیں لیکن کیری فارورڈ سٹاک کے پیش نظر صوبوں کو اس ہدف کو پورا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔


وزیر نے ایوان کو مزید بتایا کہ انہوں نے صوبائی وزرائے اعلیٰ کو فوری طور پر خریداری شروع کرنے اور گندم کے اہداف کو بڑھانے کے لیے خطوط بھی لکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو نقصان سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزیراعظم کسانوں کی سہولت کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے ایوان کو آئندہ فصل کے سیزن کے لیے کھاد کی فراہمی اور قیمتوں کے تعین کو یقینی بنانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ قانون سازوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کی سہولت کے لیے بجٹ میں تاریخی ریلیف پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔


ایوان کا اجلاس کل شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ملاقات

ملاقات میں ورکرز کنونشن کے انعقاد سمیت ملک کی سیاسی صورتِ حال پر تفصیلی مشاورت ہوئی، ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ملاقات

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بدھ کو اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔

ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتِ حال پر گفتگو کے ساتھ ساتھ پارٹی کے معاملات پر بھی تفصیلی مشاورت ہوئی۔ اس موقع پر بدلتی ہوئی سیاسی صورتِ حال کے تناظر میں پارٹی کی کارکردگی اور حکمتِ عملی پر بھی بات ہوئی۔

دونوں رہنماؤں نے جمعہ سے شروع ہونے والے احتجاج کے حوالے سے مختلف امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ احتجاج کی حدود متعین کرنے سے متعلق بھی تبادلہ خیال ہوا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے تحریک انصاف کے بانی سے ورکرز کنونشنز کے انعقاد سے متعلق معاملات پر بھی مشاورت کی۔ اس حوالے سے ذمہ داریاں تفویض کیے جانے کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll