جی این این سوشل

پاکستان

منی لانڈرنگ کیس: وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب عدالت میں پیش 

لاہور: وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے سلسلے میں عدالت میں پیش ہوگئے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

منی لانڈرنگ کیس: وزیراعظم  اور وزیراعلیٰ پنجاب  عدالت میں پیش 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جی این این کے مطابق لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت جاری ہے جس سلسلے میں دونوں شخصیات عدالت میں پیش ہوئیں۔

اس موقع  پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے اور عدالتی احاطے سے عام سائلین کو باہر نکال دیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ  شہباز کے وکیل امجد پرویز عبوری ضمانت کی توثیق کیلئے دلائل دے رہے ہیں۔

گزشتہ سماعت میں عدالت نے ملزمان کے نام کیساتھ ولدیت درج نہ ہونے کا نوٹس لیا تھا اور استغاثہ کو ملزمان کے نام کے ساتھ ولدیت درج کرنے کا حکم دیا تھا ۔

 اس سے قبل  وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 28 مئی تک توسیع کی گئی تھی ۔ عدالت نے سلمان شہباز، طاہر نقوی اور ملک مقصود کے وارنٹ گرفتار جاری کیے تھے ۔ 

علاقائی

اسموگ میں بہتری: لاہور اور ملتان کے علاوہ  صوبے بھر کے سکول کھولنے کا فیصلہ

جبکہ سکولوں میں جماعتوں کے لحاظ سے الگ الگ چھٹی کے اوقات مقرر ہوں گے تاکہ سڑکوں پر ٹریفک کا رش نہ ہو

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسموگ میں بہتری: لاہور اور ملتان کے علاوہ  صوبے بھر کے سکول کھولنے کا فیصلہ

صوبائی حکومت نے  اسموگ میں کمی ہونے کے باعث لاہور اور ملتان ڈویژن کےعلاوہ تمام اضلاع میں تعلیمی ادارے کل سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا  ہے۔

سینئر صوبائی وزیرمریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مشرقی ہواؤں کے رخ اور رفتار میں تبدیلی کی وجہ سے صوبے میں سموگ کی صورتحال بہترہوئی  ہے۔

اس حوالے سے ماحولیاتی تحفظ ادارےکے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عمران حامد شیخ کے دستخطوں  سے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق  سکول پونے9بجےسےپہلےنہیں کھلیں جائیں گے۔

 نوٹیفکیشن کے مطابق تمام طالبعلم، اساتذہ اور عملہ لازمی ماسک پہنیں گے،آؤٹ ڈور سپورٹس و دیگر غیر نصابی سرگرمیوں پر پابندی رہے گی، سکول انتظامیہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کی ذمہ دار ہو گی۔

جبکہ سکولوں میں جماعتوں کے لحاظ سے الگ الگ چھٹی کے اوقات مقرر ہوں گے تاکہ سڑکوں پر ٹریفک کا رش نہ ہو۔

واضح رہے کہ اس سے قبل  پنجاب میں بڑھتی ہوئی اسموگ اور شدید دھند کے پیش نظر حکومت کی جانب سے 17 نومبر سے 24 نومبر تک تعلیمی ادرے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہو گی،بھارت اپنے تحفظات سے آگاہ سے کرے، محسن نقوی

آئی سی سی کو اپنی ساکھ کا خیال رکھنا چاہیے، ہائبرڈ ماڈل پر چیمپئنزٹرافی کا انعقاد منظور نہیں،محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں  ہو گی،بھارت اپنے تحفظات سے آگاہ سے کرے، محسن نقوی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ محسن نقوی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا  کہ چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد پاکستان میں ہی ہو گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عزت سب سے پہلے، باقی باتیں بعد میں ہیں،  ہم صورت  چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی کرائیں گے،،بھارت کے علاوہ تمام ٹیمیں پاکستان آ کر کھیلنے کو تیار ہیں،اس حوالے سے  اگر بھار ت کے کوئی خدشات ہیں تو وہ ہم کو آگاہ کرے ہم کو دور کریں گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے  آئی سی سی کو خط لکھا دیا ہے اب  ان  کے جواب کا انتظار ہے۔
چیمپئنز ٹرافی  کے ہائبرڈ ماڈل پر بات کرتے ہوئے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کو اپنی ساکھ کا خیال رکھنا چاہیے، ہائبرڈ ماڈل پر چیمپئنزٹرافی کا انعقاد  کسی بھی صورت میں منظور نہیں۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ میں اب بھی چیمپئنز ٹرافی کے بارے میں اچھے کی امید رکھتا ہوں، کھیل اور سیاست علیحدہ علیحدہ چیزیں ہیں، کسی بھی ملک کو   کھیل میں سیاست کو نہیں لاناچاہیے۔
آئی سی سی نے ابھی  ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان کرنا ہے جس کا ہم بھی انتظار کر رہے ہیں، امید ہے آئی سی سی جلد شیڈول کا اعلان کر دے گا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نےالیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قراردینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزارجرمانہ عائد کرکےخارج کردی۔
سپریم کورٹ کےجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے آج بھی مختلف مقدمات کی سماعت کی۔
الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قرار دینے کی درخواست پر سماعت کےدوران جسٹس محمد مظہر نے کہا کہ کس آئینی شق کےتحت امیدوار کے لیے الیکشن میں 50 فیصد ووٹ لینا لازمی قرار دیا جائے، الیکشن میں ڈالے ووٹوں پر کامیاب امیدوار کا فیصلہ ہوتا ہے، ووٹرز ووٹ ڈالنے نہ جائےتو ان کا کیا ہو سکتا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دیے کہ اگر نیا قانون بنوانا ہے تو سپریم کورٹ کے پاس اختیار نہیں،درخواست گزار اکرم نے مؤقف اپنایا کہ سارے بنیادی حقوق اس درخواست میں اٹھائے سوال سے جڑے ہیں،ہماری زندگی کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ زندگی کا فیصلہ توپاریمنٹ نہیں کرتی،جسٹس مسرت ہلالی نےریمارکس دیے کہ تمام لوگوں کو ووٹ کا حق ہے، پولنگ کے دن لوگ ٹی وی دیکھتےہیں ، ووٹ ڈالنےنہیں جاتے، ووٹرزووٹ نہ ڈالیں تو یہ ووٹرز کی کمزوری ہے۔ 
جسٹس مندوخیل نےاستفسار کیا کی آپ نے فروری 2024 کے الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا، درخواست گزارمحمد اکرم نے کہا کہ الیکشن میں اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا،جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ پھر آٸین کی توہین کررہے ہیں۔
دوران سماعت آئینی بینچ کی طرف سے 20 ہزار جرمانہ عائد کرنے پر درخواست گزار نے عدالت سےتکرار کی اور مؤقف اپنایا کہ جرمانہ کم ازکم 100 ارب کریں تاکہ ملک کا قرضہ کم ہو جس پر بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نےریمارکس دیے کہ 100 ارب کا جرمانہ دینے کی آپکی حیثیت نہیں۔

اس کےعلاوہ سپریم کورٹ آئینی بنچ نے آزاد امیدواروں کو سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا پابند بنانے سےمتعلق درخواست غیر موثر ہونےکی بنیاد پر نمٹا دی۔
آئینی بنچ نے الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزار جرمانہ عائد کرکے خارج کردی۔
آئینی بینچ نے انکم لیوی ٹیکس ایکٹ 2013 کےخلاف 1178 مقدمات میں نوٹسز کی تعمیل بذیعہ اخبار مشتہر کروانےکا حکم دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتےسپریم کورٹ کےآئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سےزائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کے لیےمقرر کیے تھے۔
اس سے قبل آئینی بینچ نےاپنی پہلی عدالتی کارروائی کے دوران سابق چیف جسٹس، انتخابات 2024 اورپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) دور کی قانون سازی سے متعلق درخواستیں مسترد کردی تھیں جب کہ کئی درخواست گزاروں پرجرمانے بھی عائد کیےتھے۔
5 نومبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کیا گیا تھا۔
26ویں ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کاپہلا اجلاس ہوا تھا،جس میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا۔
جسٹس امین الدین کےتقررکی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا تھا جبکہ 5 ارکان نےمخالفت کی تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس نےآئینی بینچ کے لیے مخصوص مدت کے تعین کا مشورہ دیا تھا،اجلاس کے دوران آئینی بینچ کی تشکیل کے معاملے پر ووٹنگ کرائی گئی،کمیشن کے 12 میں سے 7 ارکان نے 7 رکنی آئینی بینچ کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll