جی این این سوشل

تجارت

نیپرا نے کراچی کے شہریوں پر بجلی بم گرادیا 

کراچی : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا)  نے کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی 9 روپے 66 پیسے مہنگی کرنے کی منظوری دیدی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نیپرا نے کراچی کے شہریوں پر بجلی بم گرادیا 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جی این این کے مطابق  نیپرا نے کراچی کے شہریوں پر بجلی گرادی ، کے الیکٹرک  کیلئے 9 روپے 66 پیسے فئ یونٹ  کا بڑا اضافہ کر دیا گیا ۔

بجلی کی قیمتوں میں  اضافہ مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔ نیپرا اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کرے گا۔

کے الیکڑک حکام  کاکہنا ہے کہ کے الیکڑک نے380  ارب روپے وصول کرنے ہیں۔

اس حوالے سے چئیرمین نیپرا کاکہنا ہے کہ کے الیکڑک کو سستی بجلی لینے کے لیے نیپرا کی ضرورت ہوتو ہم حاضر ہیں ، ہم  سستی بجلی کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ 

خیال رہے کہ کے الیکٹرک نے صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی میں چندروز قبل5.27 روپے مہنگی کی تھی جو اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کی گئی تھی۔

تجارت

مہنگائی کی شرح میں 0.52 فیصد کی کمی ریکارڈ

ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ لہسن کی فی کلو قیمت میں 3 روپے 59 پیسے کا اضافہ ہوا، ایک ہفتے کے دوران چاول، دودھ، دہی، مٹن اور بیف مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مہنگائی کی شرح میں 0.52 فیصد کی کمی ریکارڈ

اسلام آباد: ایک ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.52 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

ادارہ شماریات نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کے اعداد وشمار جاری کردیے ہیں، ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 12.72 فیصد تک آگئی۔ ایک ہفتے کے دوران 17 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 15 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 19 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

مہنگی ہونے والی اشیاء

ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوا، دال چنا کی فی کلو قیمت میں 3 روپے 23 پیسے کا اضافہ ہوا جب کہ انڈے فی درجن 2 روپے 10 پیسے تک مہنگے ہوئے۔

ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ لہسن کی فی کلو قیمت میں 3 روپے 59 پیسے کا اضافہ ہوا، ایک ہفتے کے دوران چاول، دودھ، دہی، مٹن اور بیف مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارشوں کا الرٹ جاری

پی ڈی ایم اے کے مطابق 27 ستمبر سے ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد، اوکاڑہ، پاکپتن، قصور اور بھکر میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارشوں کا الرٹ جاری

پی ڈی ایم اے پنجاب نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق 26 ستمبر سے یکم اکتوبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا امکان ہے۔

الرٹ میں راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد میں بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق 27 ستمبر سے ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد، اوکاڑہ، پاکپتن، قصور اور بھکر میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ محکمے اپنی تیاری مکمل رکھیں۔

عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ صوبائی کنٹرول روم سمیت تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہمارا اسوقت کسی پارٹی سے باقاعدہ کوئی اتحاد نہیں، مولانا فضل لرحمن

 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے کہا ڈرافٹ سامنے لائیں پھر بات ہوگی، مسودہ کی ایک کاپی پیپلزپارٹی کو دی گئی، اب یہ نہیں پتہ ہماری اور انکی کاپی ایک جیسی ہے یا نہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہمارا اسوقت  کسی پارٹی  سے باقاعدہ کوئی اتحاد نہیں، مولانا فضل لرحمن

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمارا اسوقت پی ٹی آئی سے باقاعدہ کوئی اتحاد نہیں ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ کیا ہے شخصیات کی بجائے اداروں کی اصلاحات پر جائیں، تجویز دی ترمیم کی بجائےعدالتی اصلاحات کی طرف جائیں، ہم نے پارلیمانی کمیٹی میں تجاویزدی ہیں، حکومت نے کہا آئینی ترامیم پر ہمارا ساتھ دیں، حکومت سے کہا ہمیں آئینی ترامیم کا مسودہ دکھائیں، حکومت کسی قسم کا مسودہ دینے کو تیار نہیں ہورہی تھی۔

 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے کہا ڈرافٹ سامنے لائیں پھر بات ہوگی، مسودہ کی ایک کاپی پیپلزپارٹی کو دی گئی، اب یہ نہیں پتہ ہماری اور انکی کاپی ایک جیسی ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسودہ کی کاپی دیکھ کر بہت افسوس ہوا، ملڑی کورٹ کے کردار میں اضافہ کیا گیا ہے، مفادات کا لین دین ہماری سیاست میں شامل ہے، سپریم کورٹ میں عام لوگوں کے 60 ہزار کیسز پینڈنگ ہیں، ہم مسودہ سے مطمئن نہیں ہیں۔

   مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اتفاق رائے چاہتے ہیں، ہم کسی قسم کا قدغن قبول نہیں کریں گے، ہر ادارے کا اپنا دائرہ کار ہے، ہماری جتنی قوت ہے ہم اسکے ذمہ دار ہیں، ایک مسودہ پھر دوسرا پھر تیسرا اور سب ایک دوسرے سے مخلتف ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll