جی این این سوشل

پاکستان

ملک میں کورونا وائرس کے وار جاری

اسلام آباد: ملک میں کورونا وائرس کے وار جاری ہیں ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران  مثبت کیسز کی شرح 1.24 فیصدر رہی ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک میں کورونا وائرس کے وار جاری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

قومی ادارہ صحت  کے مطابق ملک میں  کورونا وائرس ایک بار پھر سر اٹھانے لگا ، ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے مزید ایک مریض انتقال کرگیا جبکہ  219 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

ملک میں گزشتہ24 گھنٹوں میں کورونا کے  17 ہزار628  ٹیسٹ کیے گئے ہیں ۔

قومی ادارہ صحت  کے مطابق ملک میں کوروناکے117 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ۔

 

پاکستان میں کورونا وبا کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ ہونے کے سبب ہوائی سفر، پبلک ٹرانسپورٹ میں  ماسک لگانے کی پابندی دوبارہ عائد کی گئی ہے ۔

پاکستان میں گزشتہ چند ماہ میں کووڈ کیسز کی شرح انتہائی کم رہی ، جس کی وجہ سے کورونا وبا کے دوران لگائی گئی تمام پابندیاں بھی ہٹا دی گئی تھیں۔

ملک  میں ایک بار پھر کورونا کیسز کی شرح میں اضافے کے بعد قومی ادارۂ صحت (این آئی ایچ) نے شہریوں کو ماسک کا استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

قومی ادارہ صحت  کے مطابق ملک میں ویکسینیشن کے اہل عوام  کو کووڈ 19 کے خلاف مکمل ویکسین بھی لگا دی گئی ہے ۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز کے مطابق 2020ء میں اس وبائی مرض کے پھیلاؤ کے بعد سے رواں سال مارچ میں کیسز کی تعداد کم  ترین سطح پر تھی لیکن اب ان کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

 واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سامنے آیا تھا۔

پاکستان

ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، عمران خان

جمہوریت قانون کی بالادستی اور شفاف الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، عمران خان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جمہوریت قانون کی بالادستی اور شفاف الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے، پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پولیس نے مداخلت کی،خیبرپختونخوا میں بھی الیکشن ہوئے پولیس نے کہیں کوئی ایف ائی آر نہیں کاٹی اور نہ ہی دھاندلی ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں ادارے آئینی طور پر نہیں چل رہے صرف طاقتور کی حکمرانی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری کریں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی، بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں پیسہ اس لیے نہیں لگاتا کہ اس کو کوئی تحفظ نہیں، مستحکم حکومت کے لیے جمہوریت ضروری ہے جو صرف شفاف انتخابات کے ذریعے ممکن ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں کوئی جمہوریت نہیں یہ آٹھ فروری سے ڈرے ہوئے تھے، اکتوبر سے فروری تک انتخابات صرف پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملتوی کیے گئے، سپریم کورٹ میں بھی ہماری پٹیشن اس لیے نہیں سنی گئی کہ وہ بھی پی ٹی آئی کے کرش ہونے کا انتظار کررہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا نام و نشان ختم کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا، ملک میں اخلاقیات کو ختم کر کے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا، پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کا موجودہ سیٹ اَپ پاکستان کے فیوچر کو نقصان پہنچا رہا ہے، مجھ سے ڈیل کی نہ کسی نے کوئی بات کی نہ کوئی پیغام آیا، سوال یہ ہے کہ وہ مجھ سے کس بات پر ڈیل کریں گے؟ آٹھ فروری کو جب عوام ایک طرف کھڑی ہو گئی تو وہ وقت تھا بات کرنے کا ملک کی عوام ایک طرف کھڑی ہو جائے تو کیا اس سے کوئی جیت سکتا ہے؟

عمران خان نے کہا کہ عدلیہ سے لوگوں کا اعتماد اٹھتا جارہا ہے اپنے عوامی نمائندے کا انتخاب بنیادی حق ہے جو کہ عوام سے چھین لیا گیا ہے، میری بیوی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں لیکن اسے سزا دلوا کر ایک کمرے میں بند کر دیا گیا ہے، میری تینوں بہنوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، مریم نواز اور بے نظیر سیات دان ہیں مگر میری اہلیہ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات اچھے تھے اسی لیے ہمارے دور میں او آئی سی فارن منسٹر کانفرنس ہوئی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بشریٰ بی بی کی دوران قید بگڑتی صحت انتہائی تشویشناک ہے، بیرسٹر گوہر

بنی گالہ میں رات گئے ایمبولینس کی آمد کے حوالے سے بھی تمام تر تفصیلات کو مخفی رکھا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی کی دوران قید بگڑتی صحت انتہائی تشویشناک ہے، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی دوران قید بگڑتی صحت انتہائی تشویشناک ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ٹویٹ میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان کی محترمہ اہلیہ بشریٰ بی بی کی دورانِ قید بگڑتی صحت بے حد تشویشناک اور نہایت سنجیدگی کی متقاضی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف  نے کہا کہ بنی گالہ میں رات گئے ایمبولینس کی آمد کے حوالے سے بھی تمام تر تفصیلات کو مخفی رکھا گیا، ہمیں اس حوالے سے اطلاع تک نہ دی گئی

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود معلومات کی فراہمی سےگریز کرکے بشریٰ بی بی کی صحت و سلامتی کے حوالے سے ہماری تشویش میں اضافہ کیا گیا جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے حکامِ بالا کو متنبّہ کرتے ہوئے کہا کہ  بشریٰ بی بی کی صحت و سلامتی کی ذمہ آپ پر عائد ہوتی ہے جسےسرانجام دینےمیں آپ اب تک مکمل طور پر ناکام ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہمارے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر

ہم اپنے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں اسے مزاحمت نہیں کہتے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہمارے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، ہم اپنے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں اسے مزاحمت نہیں کہتے، پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے اور جو لوگوں نے دیکھے یہ پہلے سے طے شدہ نتیجے تھے۔ بشریٰ بی بی کی صحت، سکیورٹی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کی کسٹڈی میں وہ ہیں۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات نتائج پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ رہا ہے کہ ہمیں لیول پلئینگ فیلڈ نہیں دی۔

رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہ کہ سابق خاتون اول کی صحت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی صحت، سکیورٹی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کی کسٹڈی میں وہ ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے، آج پراسیکیوشن کے 21گواہ مکمل ہو گئے ہیں،کسی بھی ٹرسٹی کا ٹرسٹ پراپرٹی سے تعلق نہیں ہوتا ،انشااللہ سیاسی بنیادوں پر بنا ہوا یہ کیس ختم ہو گا۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم آئین وقانون کی بات کرتے ہیں، جیل میں کسی صورت ٹرائل نہیں چل سکتا،آپ اوپن ٹرائل کریں،آج جج صاحب سے درخواست کی گئی لیکن میڈیا کو باہر نکال دیا گیا،  کیا کبھی میڈیا کو باہر نکالا جاسکتا ہے، ہم اپنے حقوق کیلئے لڑتے رہیں گے، ہمارے خلاف سیاسی بنیادوں پر بے بنیاد کیس بنائے گئے ہیں

انہوں نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ کمیشن بنا کر فارم 45 پر تحقیقات کرتے تو ضمنی انتخابات میں دھاندلی نہ ہوتی چیف جسٹس کو یاددہانی کرانا چاہتے ہیں الیکشن کمیشن پر پٹیشن دائر کی لیکن نہیں سنی گئی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ عمران خان نے سوال اٹھایا کہ ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران جوڈیشری سے کیوں نہیں ہیں، عوام کا حق ہے کہ ان کا ووٹ صحیح طرح سے گنا جائے۔ الیکشن کا عملہ خود کہہ رہا ہے کہ بیلٹ باکس پہلے سے بھرے ہیں، عوام جس کو ووٹ دیں وہ نمائندہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اور سپریم کورٹ ہمارے ریزرو سیٹوں کی پٹیشن سنے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر الیکشن کمیشن شفاف انتخابات میں ناکام رہا سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشنوں پر کوئی شنوائی نہیں ہورہی اگر سپریم کورٹ فارم 45 والے معاملے پر کمیشن بنا کر کاروائی کرتی تو کل دوبارہ یہ دھاندلی نہ ہوتی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم اس کیس پر وکلاء کنونشن کریں گے جس کا ایک نقطہ ہوگا رول آف لاء اور ہم سب سے اپیل کر رہے ہیں جمعہ والے دن تمام حلقوں میں پُرامن احتجاج ہوگا، صرف پاکستان اور پی ٹی آئی کے جھنڈے کے ساتھ ہمارے لوگ شریک ہوں گے، ہم کہتے ہیں ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں یہ مزاحمت نہیں ہے اور ہم اپنے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو 14 سال کی قید اس لیے دی گئی تاکہ بانی پی ٹی آئی کو ذلیل کیا جائے، اس وقت صرف بانی پی ٹی آئی کا جیل میں ٹرائل ہو رہا ہے، ہمیں ضمانت دے دیں بانی پی ٹی آئی خود عدالت میں پیش ہوں گے۔ بانی پی ٹی آئی پاور شیئرنگ پر یقین نہیں کرتے بلکہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll