جی این این سوشل

کھیل

فاسٹ باؤلر حسن علی کے ہاں بیٹی کی پیدائش

لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر حسن علی کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فاسٹ باؤلر حسن علی کے ہاں بیٹی کی پیدائش
فاسٹ باؤلر حسن علی کے ہاں بیٹی کی پیدائش

تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر حسن علی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں بیٹی کی آمد کی اطلاع دیتے ہوئے   کہا  کہ اللّٰہ  تعالی ٰ نے انہیں بیٹی کی رحمت سے نوازا ہے، ننھی شہزادی کو ہماری فیملی میں خوش آمدید، اللہ اس ننھی پری کے ہر خواب کو  پورا کرے۔ حسن علی نے لوگوں سے  دعاؤں میں یاد رکھنے کی بھی درخواست کی  ہے ۔

خیال رہے کہ حسن علی ان دنوں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہونے والی  تین ایک روزہ اور چارٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کیلئے جنوبی افریقہ میں  موجود ہیں۔

واضح رہے کہ 20 اگست 2019 کو حسن علی بھارتی دوشیزہ سامعہ آرزو کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔ نومبر میں جوڑے نے نئے مہمان کی متوقع آمد کی اطلاع انسٹاگرام پوسٹس کے ذریعے دی تھی۔حسن علی کی اہلیہ سامعہ آرزو کا تعلق بھارتی ریاست ہریانہ سے ہے، انہوں نے مانو رچنا یونیورسٹی سے ایرو ناٹکس کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔سامعہ آرزو  متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ایمریٹس ایئرلائن میں بطور فلائٹ انجینئر خدمات سر انجام دیتی ہیں۔

پاکستان

حکومتی اقدمات سے ملک کی معاشی سمت میں بہتری آ رہی ہے، وزیر خزانہ

آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14ماہ میں کیسے سنبھل گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومتی اقدمات سے ملک کی معاشی سمت میں بہتری آ رہی ہے، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت پر گامزن ہےاور ملکی معیشت میں استحکام آرہا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہ حکومتی اقدامات سے ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری ہو رہی ہے، ملک میں  مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوئی اور یہ 38 فیصد سے 7 فیصد پر آگئی ہے، جبکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) اور دیگر مالیاتی اداروں سے رابطہ رہتا ہے، ورلڈ بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک، اور آئی ایم ایف سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر خزانہ  نے پریس کانفرنس میں کہا کہ  چین، یو اے ای سعودی عرب،برطانیہ اور ترکیہ کے وزرائے خزانہ کے ساتھ مفصل گفتگو ہوئی, جب کہ امریکا میں موڈیز ، فچ اور دیگر ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ گفتگو مثبت رہی، ان کا مزید کہنا تھا کہ  ملاقاتوں میں گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری خزانہ بھی موجود تھے۔

محمد اورنگزیب  نے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کا نہیں پاکستان کا اپنا پروگرام ہے، عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے،آئی ایم ایف وفد سے کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہوئی،آئی ایم ایف  صرف ہماری  مدد کررہا ہے، آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14ماہ میں کیسے سنبھل گئی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت  ٹیکس کے معاملے پر بہت سنجیدہ ہیں، چاہے مینوفیکچرنگ سیکٹر ہو یا سیلری کلاس سب سے حصہ لینا ہے، یہ درخواست نہیں ہے بلکہ یہ ہم نے کرنا ہے، اس معاملے پر واپسی نہیں، میں بالکل کلیئر ہوں، ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے اور اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ  نے مزید کہا کہ چاروں وزرائےاعلیٰ نے  ملکی معیشت کی بہتری کیلئے تعاون کا یقین دلایا ہے، معیشت کی بہتری کیلئے تمام شعبوں نے اپنا کردارادا کرنا ہے، اس حوالے سے وزیراعظم جلد معاشی  روڈ میپ  پیش کریں گے، ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے،  جبکہ ہمیں موسمیاتی تبدیلی کا چیلنج  بھی درپیش ہے، موسمیاتی تبدیلی کےمنفی اثرات سے نمٹنے کے لیے ملکرکام کرنا ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

بلوچستان کے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے سردار کوہیار خان ڈومکی کامیاب

پیپلز پارٹی سردار کوہیار خان ڈومکی نے 35 ہزار 716 جبکہ آزاد امیدوار میر محمد اصغر خان مری 11 ہزار 949 ووٹ حاصل کئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلوچستان کے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے سردار کوہیار خان ڈومکی کامیاب

بلوچستان اسمبلی کے حلقے پی بی 8 سبی کے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے سردار کوہیار خان ڈومکی نے میدان مار لیا جبکہ آزاد امیدوار میر محمد اصغر خان مری کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

تمام 124 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری اور غیرحتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی سردار کوہیار خان ڈومکی نے 35 ہزار 716 ووٹ حاصل کیے جبکہ آزاد امیدوار میر محمد اصغر خان مری 11 ہزار 949 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

اس سے قبل گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 8 سبی میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا۔ ضمنی انتخابات میں 22 امیدواروں نے حصہ لیا، کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 16 ہزار 161 تھی، جس میں 64 ہزار 223 میل ووٹرز اور 51 ہزار 938 فی میل ووٹرز تھے۔

ضلع بھر میں پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 124 تھی، جس میں 52 مرد، 43 خواتین اور 29 مشترکہ پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے جبکہ 124 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 67 حساس اور 57 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔

پولنگ بوتھ کی تعداد 342 تھی، جس میں 187 مرد اور 155خواتین کے لیے قائم کیے گئے جبکہ پولنگ کے دوران امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ یہ نشست پی پی پی کے رہنما سردار سرفراز چاکر ڈومکی کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

26 ترامیم میں آئین کی روح کے خلاف بل پاس ہو رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

آئینی ترمیم کی روح کی نفی کرنا قابل مذمت ہے، سربراہ جےیو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

26 ترامیم میں آئین کی روح کے خلاف بل پاس ہو رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترامیم میں آئین کی روح کے خلاف بل پاس ہو رہے ہیں، آئینی ترمیم کی روح کی نفی کرنا قابل مذمت ہے، حکومت کو اس پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

بلور ہاؤس پشاور میں سابق سینیٹر الیاس بلور کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں سکیورٹی کے معاملات بہت خراب ہیں، حکومت نے سیاست پر توجہ دی،قیام امن پر نہیں۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ آج سے نہیں بلکہ گزشتہ 15 سال سے ہے جس کی وجہ سے صوبے کی عوام کرب سے گزر رہی ہے۔ دوسری طرف بلوچستان میں بھی یہی صورتحال ہے، حکومتی رٹ کہیں پر بھی نظر نہیں آرہی، حکومتیں عوام کی حفاظت پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے اپنی سیاست پر ساری توانائیاں صرف کررہی ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اختلاف رائے کا حق حاصل ہے لیکن اختلاف کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ آئینی ترمیم کے بعد ایسے بل لائے جارہے ہیں جو قانون کے ضمرے میں آتے ہیں اور انہیں دھڑا دھڑ منظور کیا جارہا ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کی روح کی نفی کرنا قابل مذمت ہے، حکومت کو اس پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

مولانا نے کہا کہ اگر 26 ویں آئینی ترمیم سے بنیادی انسانی حقوق سے متعلق شق نمبر 8 نکالنا اور اس کے بعد شق کی بنیاد پر کسی کو بھی گرفتار کرنے سے آج ہر پاکستانی پیدائشی طور پر مشکوک ہوگیا ہے، یہ چیزیں بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll