دنیا
زرعی قوانین کیخلاف کسانوں کی بھوک ہڑتال ،نئی دہلی میں انٹرنیٹ سروس معطل
نیودہلی :بھارت میں مودی سرکار کے زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج کسانوں نے بھوک ہڑتال شروع کردی ہے جبکہ حکومت نے دہلی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز معطل کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہزاروں کسانوں کا زرعی قوانین کے خلاف احتجاج جاری ہے، بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کے ساتھ ایک ہفتے جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد کسان مظاہرین آج ایک روز کیلئےبھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔ بھارتی وزارت داخلہ نے امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے دہلی کے تین سرحدی علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز معطل کردی ۔ انٹرنیٹ سروسز اتوار کی رات 11 بجے تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔
اس سے قبل بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی کی سرحد پر ہزاروں ناراض کسانوں نے احتجاج ریکارڈ کروایا تھا ۔ بھارتی یوم جمہوریہ کے دن پرتشدد احتجاج کے دوران کچھ عناصر نے لال قلعے پر خالصتان تحریک کا پرچم لہرا دیا تھا جہاں ان جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔
خیال رہے کہ مودی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسان دو ماہ سے زائد عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔ مسئلے کے حل کے لیے کسان رہنماؤں اور حکومت کے درمیان مذاکرات تاحال11ادوار ناکام ہو چکے ہیں، حکومت نے ان قوانین کو 18 ماہ کے لیے مؤخر کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس قانون میں تبدیلی سے کم کسی بھی چیز پر احتجاج ختم نہیں کریں گے۔
خیال رہے کہ بھارت میں زرعی اصلاحات کے قانون کی ستمبر میں منظوری دی گئی اور اس وقت سے کسان دہلی کی سرحدوں پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں ۔مودی سرکار نے کسانوں کا جلوس روکنے کے لیے سپریم کورٹ سے بھی رابطہ کیا، لیکن بھارتی چیف جسٹس بینچ نے اسے پولیس معاملہ قرار دےدیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس متنازع قانون کو زراعت کے شعبے میں لاکھوں کسانوں کوبااختیار بنانے کے لیے ضروری سرمایہ کاری اور جدت پسندی کی حوصلہ افزائی قرار دے چکے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعت کانگریس کسانوں کی حمایت کرتی نظر آتی ہے ۔
کسانوں کی احتجاجی تنظیم نے یکم فروری کو سالانہ بجٹ کے موقع پر پارلیمنٹ کے باہر مارچ کا بھی اعلان کررکھا ہے ۔ حالیہ برسوں میں بھارت میں خشک سالی اور قرضوں کے بڑھتے بوجھ کی وجہ سےاب تک ہزاروں کسان خودکشی کرچکے ہیں ۔
پاکستان
نیب کا بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے کا فیصلہ
بشریٰ بی بی کو 190ملین پاؤنڈ کیس میں وارنٹ جاری ہونے کی بنا پر گرفتار کیا جائیگا
نیب کا بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے کا فیصلہ، نیب راولپنڈی کی ٹیم خیبر پختونخوا بھیج دی گئی۔
بشریٰ بی بی کو 190ملین پاؤنڈ کیس میں وارنٹ جاری ہونے کی بنا پر گرفتار کیا جائیگا،نیب کی ٹیم تین روز قبل بھی کے پی میں گرفتاری کی کوشش کرتی رہی تا ہم کامیابی نہ مل سکی۔
آج دوبارہ سے نیب کی ٹیم گرفتاری کے لئے تشکیل دی گئی۔ذرائع کے مطابق نیب کے پی کو بھی ٹیم سے مکمل تعاون کی ہدایت جاری،نیب پولیس کے پی پولیس کی بھی مدد لے گی۔
پاکستان
پاکستان پیپلزپارٹی کا خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے معاملے پر مشاورتی اجلاس طلب
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس بھی جلد بلائے جانے کا امکان ہے، اجلاسوں میں سیاسی صورتحال اور گورنر راج پر غور ہوگا
پاکستان پیپلزپارٹی نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے معاملے پر مشاورتی اجلاس طلب کرلیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری آج وطن واپس پہنچیں گے جب کہ ان کی وطن واپسی پر پارٹی کا مشاورتی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس بھی جلد بلائے جانے کا امکان ہے، اجلاسوں میں سیاسی صورتحال اور گورنر راج پر غور ہوگا۔
پی پی ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے گورنر راج معاملے پر تاحال پیپلزپارٹی سے رابطہ نہیں کیا تاہم پیپلزپارٹی گورنر راج کے معاملے پر تفصیلی مشاورت کرے گی جب کہ کے پی میں گورنر راج بارے حتمی فیصلہ سی ای سی کرے گی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پیپلزپارٹی گورنر راج کے معاملے پر دو حصوں میں تقسیم ہے، پیپلزپارٹی کا ایک دھڑا گورنر راج کا مخالف اور دوسرا حامی ہے۔
جرم
شاہ نوازقتل کیس، سابق ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میر پور خاص کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر کو 19میر پور خاص میں ستمبر کو مبینہ طور پر جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا تھا، اور اس پر توہین مذہب کا جھوٹا الزام بھی عائد کیا گیا تھا
میر پور خاص کی انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) کی عدالت نے ڈاکٹر شاہ نواز بھٹؤ کے قتل کیس میں سابق ڈی آئی جی میر پور خاص جاوید جسکانی اور سابق ایس ایس پی اسد علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
عدالت نے دونوں کی جانب سے دائر کردہ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔
ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر کے اہل خانہ کے وکیل، بیرسٹر اسد اللہ شاہ راشدی اور اظہر آرائیں عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ایف آئی اے کے حکام اس قدر نا اہل ہیں کہ وہ ابھی تک مطلوبہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور ملزمان کے موبائل فونز تک برآمد کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دوران سماعت ڈاکٹر شاہ نواز کے خاندان کی جانب سے پیش ہونے والے وکلا نے ایف آئی اے حکام کی جانب سے جمع کرائی جانے والی ابتدائی رپورٹ اور پولیس کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عدالت سے اس کیس کی ’جوڈیشل انکوائری‘ کا مطالبہ کیا، تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف ملنے کی راہ ہموار ہوسکے۔
ایف آئی اے کے افسران نے اپنے دلائل دیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں مزید تفتیش کے لیے مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر کو 19میر پور خاص میں ستمبر کو مبینہ طور پر جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا تھا، اور اس پر توہین مذہب کا جھوٹا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔
-
تجارت 14 گھنٹے پہلے
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ متوقع ہے؟
-
دنیا ایک دن پہلے
ولیم ہیگ آکسفورڈ یونیورسٹی کے نئے چانسلر منتخب
-
علاقائی 13 گھنٹے پہلے
پشاور،سوات سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
-
کھیل 13 گھنٹے پہلے
پی سی بی کا چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان میں انعقاد پر آئی سی سی پر دوٹوک جواب
-
دنیا 17 گھنٹے پہلے
آسٹریلیا:16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کا بل منظور
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی
-
علاقائی 15 گھنٹے پہلے
سینئر صحافی مطیع اللہ جان دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار
-
پاکستان 10 گھنٹے پہلے
صاحبزادہ حامد رضانے پی ٹی آئی کی کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا