جی این این سوشل

پاکستان

’پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہوگا‘

اگر پی ڈی ایم 20 دسمبر تک ملک بھر میں عام انتخابات کا کوئی حتمی فارمولا سامنے نہیں لاتی تو پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی۔ ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری کا بیان

پر شائع ہوا

کی طرف سے

’پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہوگا‘
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر پی ڈی ایم 20 دسمبر تک ملک بھر میں عام انتخابات کا کوئی حتمی فارمولا سامنے نہیں لاتی تو پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی، جس کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہو گا، اس ضمن میں اتحادیوں کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔ 

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے اکابرین الیکشن نہیں چاہتے لیکن ملک کیسے چلانا ہے کوئی پتہ نہیں۔ صرف وزیر بنانے اور بیرونی دورے کرنے سے ملک نہیں چلتے، یہ ایک پیچیدہ اور مشکل کام ہے جس کی اہلیت ان حکمرانوں میں نہیں، پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور یہ مستحکم حکومت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

ادھر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے سربراہ مسلم لیگ ضیا اعجاز الحق کی ملاقات ہوئی، اس دوران اعجاز الحق نے عمران خان کو اسمبلیوں کے حوالے سے فوری فیصلے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک زیادہ دیر سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا، آپ پارٹی چیئرمین ہیں جو بھی فیصلہ کرنا جلدی کریں۔ 

اس کے جواب میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں نئے انتخابات ہی تمام بحرانوں کا حل ہیں، ہم اسمبلیاں توڑنے کیلئے تیار ہیں تاکہ نئے انتخابات ہوں، اس حوالے سے مشاورت جاری ہے اور ایک دو روز میں فیصلہ کرلیا جائے گا۔ قبل ازیں زمان پارک لاہور میں چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائش گاہ پر ہونے والے اجلاس میں پارٹی کا پارلیمانی بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے عمران خان نے واضح کیا کہ اسمبلیوں کو توڑنا طے ہے اور یہ دسمبر میں ہی تحلیل ہوں گی کیوں کہ ملک کو وہاں پہنچا دیا گیا جہاں سے فوری الیکشن ہی ریسکیو کر سکے گا۔

 

پاکستان

احتجاج کے پیش نظر موٹرویز بند کر دی گئیں

قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا،ترجمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

احتجاج کے پیش نظر موٹرویز بند کر دی گئیں

نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر موٹرویز کو مختلف مقامات سے بند کر دیا گیا۔

نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی جانب سے لاہور سے اسلام آباد کو جانے والی ایم ٹو اسلام آباد سے پشاور جانے والی موٹروے کو بند کر دیا گیا

نوٹیفکیشن  کے مطابق  لاہور سے عبد الحکیم کو جانے والی موٹروے ایم تھری اور پنڈی بھٹیاں سے ملتا ن تک ایم فور سمیت لاہور سے سیالکوٹ جانے والی موٹروے بھی بند کر دیا گیا ہے۔

جبکہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نے پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

جاری اعلامیے  کے مطابق 24 نومبر کے غیر قانونی احتجاج کے حوالے سے مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ مشتعل مظاہرین امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے اور نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ بنا چکے ہیں، خفیہ اطلاعات ملی ہیں کہ مظاہرین  ڈنڈوں اور غلیلوں سے لیس ہو کر آ رہے ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، اور کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موٹرویز کو مختلف مقامات سے بند کیا گیا ہے۔

ترجمان موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے

چاکلیٹی ہیرو وحید مراد نے1959 میں فلم  ساتھی سے کیرئیر کا آغاز کیا مگر فلم ارمان نے ان کو سپر اسٹار بنا دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے

پاکستان فلموں کے چاکلیٹی ہیرو کہلائے جانے والے معروف فلم اسٹار وحید مراد کو  دنیا سے رخصت ہوئے 41 برس کا عرصہ بیت گیا،  مگر وہ اپنے منفردہیئر سٹائل، جداگانہ انداز کی وجہ سے آ ج بھی لاکھوں لوگوں کے دلوں میں ز ندہ  ہیں،وحیدمراددلیپ کمار کے بعد برصغیر میں واحد ہیرو تھے جن کے بالوں کے اسٹائل اور ملبوسات کی نقالی کی گئی،انہوں نے شائقین کے دلوں پر راج کیا۔

2 اکتوبر 1938 کو کراچی کے ایک فلمی گھرانے میں پیدا ہونے والے وحید مراد نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 1959 میں بننے والی فلم ساتھی سے کیا، مگر فلم ارمان نے ان کو راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

وحید مراد نے اپنے منفرد لباس، ہیئر سٹائل اور منفرد انداز کے سبب  جو  مقبولیت  حاصل کی وہ لالی وڈ  میں کسی دوسرے ہیرو کے حصے میں نہ آسکی، وحید مراد نے 60ء اور 70ء کی دہائی میں شائقین کے دلوں پر راج کیا۔

وحید مراد نےمجموعی طور  125  کے قریب فلموں میں کام کیا جن میں سے 38 بلیک اینڈ وائٹ اور 87 کلرڈ فلمیں شامل ہیں، وحید مراد پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد اداکار تھے جن کی فلموں نے سب سے زیادہ پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈن اور سلور جوبلیاں کیں۔

وحید مراد کی مشہور اردو فلموں میں دوراہا،عندلیب،جب جب پھول کِھلے، سالگرہ،انجمن،جہاں تم وہاں ہم، پھول میرے گلشن کا ،دیور بھابھی،کنیز‘انسانیت‘دل میرا دھڑکن تیری‘ناگ منی‘ بہارو پھول برساﺅ‘تم سلامت رہو‘لیلیٰ مجنوں‘دیدار‘ شمع،دلربا،راستے کا پتھر‘ثریا بھوپالی‘شبانہ‘پرستش‘اپنے ہوئے پرائے‘سہیلی‘ پرکھ‘شیشے کا گھراور‘وعدے کی زنجیروغیرہ شامل ہیں۔

وحید مراد نے اردوکے علاوہ 10پنجابی فلموں میں کام کیا جن میں مستانہ ماہی‘عشق میرا ناں‘سیونی میرا ماہی‘جوگی‘ سجن کملا‘ عورت راج‘ اَکھ لڑی بدوبدی‘ انوکھاداج‘پرواہ نئیں جیسی قابل ذکر فلمیں شامل ہیں،جبکہ انہوں نے ایک پشتو فلم ”پختون پہ ولایت کنبر“ میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو محض 45 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

کراچی :کالعدم بی ایل اے کے 7 کارندے اسلحہ سمیت گرفتار

گرفتار ملزمان میں صابر، ولید، محمد عدنان، فیصل، محمد فہیم، سمیر اور احسان پٹھان شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی :کالعدم بی ایل اے کے 7 کارندے اسلحہ سمیت گرفتار

پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پرانا گولیمار سے کالعدم تنظیم بی ایل اے کے7 کارندوں کو  اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا ہے۔

گرفتار ملزمان میں صابر، ولید، محمد عدنان، فیصل، محمد فہیم، سمیر اور احسان پٹھان شامل ہیں۔

گرفتار ملزمان کے قبضے سے 8 عدد نائن ایم ایم پسٹل، 550 عدد مختلف اقسام کا ایمونیشن، 16 عدد موبائل فونز، 2700 گرام تنزانیہ، 1280 گرام آئس، 4 عدد وائی فائی ڈیوائسز، ایک عدد موٹر سائیکل اور نقد ی بھی بر آمد کر لی گئی۔

تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ کالعدم تنظیم بی ایل اے کی مالی معاونت کے ساتھ ساتھ ٹارگٹ کلنگ، منشیات فروشی، ڈکیتیوں اور اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔

ملزمان کا سابقہ کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے اور پولیس کو مختلف ایف آئی آرز میں مطلوب تھے، ملزمان کا تعلق کاشف ڈاڈا، نعیم ڈاڈا، کمال اور کاشف سندھی گروپس سے ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll